واقد بن عبد اللہ

واقد بن عبد اللہ غزوہ بدر میں شامل مہاجر صحابی قدیم اسلام والے ہیں۔

نام ونسب

واقد نام،والد کا نام عبد اللہ تھا، سلسلۂ نسب یہ ہے،واقدبن عبد اللہ بن عبد مناف ابن عریب بن ثعلبہ بن یربوع بن حنظلہ بن مالک بن زید مناۃ بن تمیم تمیمی حنظلی۔

اسلام وہجرت

دعوت کے آغاز یعنی آنحضرتﷺ کے ارقم کے گھر میں پناہ گزین ہونے کے قبل مشرف باسلام ہوئے اوراذن ہجرت کے بعد وطن چھوڑ کر مدینہ کی ہجرت اختیار کی اورابو لبابہ کے مہمان ہوئے،آنحضرتﷺ نے ان میں اور بشر بن براء بن معرور میں مواخات کرادی۔

غزوات

ہجرت مدینہ کے بعد آنحضرتﷺ نے سب سے پہلے سریہ مقام نخلہ میں عبداللہ بن جحش کی زیر امارت بھیجا، اس میں واقد بھی تھے، ان لوگوں نے منزل مقصود پر پہنچ کر قیام کیا، ابھی یہ لوگ پہنچے ہی تھے کہ قریش کا قافلہ ادھر سے گزرا، مسلمانوں نے حملہ کرنے کا مشورہ کیا، لیکن رجب کا مہینہ تھا جس میں عرب میں خونریزی حرام تھی، اس لیے سب ابتدا کرتے ہوئے جھجکتے تھے؛لیکن واقدنے ہمت کرکے عمروبن حضرمی کو تیر کا نشانہ بنادیا،مکہ والوں نے آنحضرتﷺ کے پاس شکایت کہلا بھیجی کہ تم لوگ بھی شہر حرام کی حرمت کرتے ہو اوراس میں خونریزی کرنا برا سمجھتے ہو،پھر تمہارے آدمی نے ہمارے ایک آدمی کا خون کیوں بہایا؟ اس پر یہ آیت نازل ہوئی: يَسْأَلُونَكَ عَنِ الشَّهْرِ الْحَرَامِ قِتَالٍ فِيهِ قُلْ قِتَالٌ فِيهِ كَبِيرٌ وَصَدٌّ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ وَكُفْرٌ بِهِ وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَإِخْرَاجُ أَهْلِهِ مِنْهُ أَكْبَرُ عِنْدَ اللَّهِ وَالْفِتْنَةُ أَكْبَرُ مِنَ الْقَتْلِ (البقرۃ:217 اے محمدﷺ ! مشرکین تم سے شہرحرام میں لڑائی کے متعلق پوچھتے ہیں،ان سے کہدو کہ اس میں لڑنا بڑا گناہ ہے ؛لیکن خدا کی راہ سے روکنا اورلوگوں کو مسجد حرام میں نہ جانے دینا اوراس مسجد میں عبادت کرنے والوں کو نکالنا اللہ کے نزدیک اس سے بھی بڑا گناہ ہے اورفساد برپا کرنا قتل سے بھی بڑے کر ہے۔ سریہ نخلہ میں ایک مشرک کا سب سے پہلا خون تھا جو واقدکے ہاتھ سے بہا،اس سریہ کے بعد غزوہ بدر، غزوہ احد،غزوہ خندق وغیرہ کی تمام معرکہ آرائیوں میں برابر شریک ہوتے رہے۔

وفات

عمر فاروق کے عہد خلافت میں وفات پائی۔[1][2][3]

حوالہ جات

  1. الاصابہ فی تمیز الصحابہ جلد 6صفحہ 387مؤلف: حافظ ابن حجر عسقلانی ،ناشر: مکتبہ رحمانیہ لاہور
  2. اصحاب بدر،صفحہ 125،قاضی محمد سلیمان منصور پوری، مکتبہ اسلامیہ اردو بازار لاہور
  3. اسد الغابہ جلد 3 صفحہ 355حصہ نہم مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير ،ناشر: المیزان ناشران و تاجران کتب لاہور
    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.