سہل بن سعد
سہل بن سعد کم عمر صحابہ میں بلند مقام رکھتے تھے۔
نام ونسب
سہل نام، ابو العباس، ابو مالک، ابو یحییٰ کنیت، سلسلہ نسب یہ ہے، سہل بن سعد بن مالک بن خالد بن ثعلبہ بن حارثہ بن عمرو بن خزرج بن ساعدہ بن کعب بن خزرج اکبر۔ ہجرت نبوی سے 5 سال قبل پیدا ہوئے،باپ نے حزن نام رکھا ؛لیکن آنحضرت ﷺ جب مدینہ تشریف لائے تو بدل کر سہل کر دیا۔
اسلام
ہجرت سے پیشتر سہل کے والد سعد بن مالک نے مذہب اسلام قبول کر لیا تھا، بیٹے نے اسی باپ کے سایہ عاطفت میں پرورش پائی تھی۔
غزوات میں شرکت
غزوہ احد میں وہ اور لڑکوں کی طرح شہر کی حفاظت کر رہے تھے،آنحضرت ﷺ کو جب چشم زخم پہنچا اور دھویا گیا،اس وقت آپ کے پاس آ گئے تھے۔ 5ھ میں غزوہ خندق ہوا، باایں ہمہ صغر سنی میں جوش کا یہ عالم تھا کہ خندق کھودتے اور مٹی اٹھا اٹھا کے کندھے پر لیجاتے تھے۔ حب رسول ﷺ کے نشہ میں چور تھے، آنحضرت ﷺ ایک ستون کے سہارے کھڑے ہوکر خطبہ دیا کرتے تھے،ایک روز منبر کا خیال ظاہر فرمایا، سہل اٹھے اور جنگل سے منبر کے لیے لکڑی کاٹ لائے۔[1] غزواتِ ما بعد میں بھی میدانِ جنگ کے قابل نہ ہو سکے، 15 برس کاسن ہوا اور تیغ زنی کے قابل ہوئے تو خود سر ورِ عالم ﷺ نے سفر آخرت اختیار فرمایا، [2]
وفات
91ھ میں 96 سال عمر میں وفات ہوئی۔
حوالہ جات
- مسند احمد حنبل
- مسند ابی مبارک:116