سلیط بن عمرو

سلیط بن عمرو العامریغزوہ بدر اور تمام غزوات میں شریک ہونے والے مہاجر صحابی ہیں۔

نام ونسب

سلیط نام،والد کا نام عمروتھا، نسب نامہ یہ ہے، سلیط بن عمروبن عبد شمس بن عبد ودبن نضر بن مالک بن حسل بن عامر بن لوی قرشی،ماں کا نام خولہ تھا، نانہالی شجرہ نسب یہ ہے،خولہ بنت عمروبن حارث بن عمروبن عبس۔

اسلام

دعوت اسلام کے آغاز میں مکہ میں مشرف باسلام ہوئے، اورحبشہ کی ہجرت کا شرف حاصل کیا، پھر مدینہ آئے۔

غزوات

مدینہ آنے کے بعد بدر،احد، خندق وغیرہ تمام معرکوں میں آنحضرتﷺ کے ساتھ شریک رہے۔[1]

سفارت

میں جب نے آس پاس کے امرا اورسلاطین کے نام دعوتِ اسلام کے خطوط بھیجے تو ہوزہ بن علی حنفی کے پاس خط لے جانے کی خدمت سلیط کے سپرد ہوئی،ہوزہ نے بڑی خاطر ومدارت کی اورانعام واکرام اورخلعت سے نوازا اورجواب میں لکھا کہ تم جس چیز کی دعوت دیتے ہو وہ بہت بہتر ہے، لیکن میں بھی عرب کا ایک معزز ومقتدر شخص ہوں، اس لیے اگر بعض امور میں مجھے بھی شریک کرلو تو میں تمہاری پیروی کے لیے تیار ہوں، آنحضرتﷺ نے یہ جواب سنا تو فرمایا کہ اگر وہ زمین کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا بھی مانگے تو میں نہیں دے سکتا۔[2]

وفات

ابوبکرصدیق کے عہدِ خلافت میں فتنہ ارتداد کی مشہور جنگ یمامہ میں شہید ہوئے،اولاد میں تنہا ایک لڑکے سلیط بن سلیط تھے۔[3]

حوالہ جات

  1. ابن سعد،جزو4،ق1:149
  2. زرقانی :3/470
  3. اصحاب بدر،صفحہ 93،قاضی محمد سلیمان منصور پوری، مکتبہ اسلامیہ اردو بازار لاہور
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.