ابو ہریرہ

آپ کے نام کے بارے میں مورخین میں اختلاف ہے۔ آپ کا نام اسلام لانے سے قبل میں عبد الشمس اور اسلام لانے کے بعد عبد الرحمن ابن صخردوسی ہے،کسی نے عمر بن عامر، کسی نے عبد اللہ بن عامر بھی لکھا خیبر کے سال اسلام لائے،چار سال سفر و حضر میں حضور کے ہمراہ سایہ کی طرح رہے،آپ بلیوں سے بہت پیار کرتے تھی،حتی کہ ایک بار اپنی آستین میں بلی لیے ہوئے تھے، حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا تم ابوہریرہ یعنی بلیوں والے ہو،تب آپ اس کنیت سے مشہور ہو گئے،مدینہ منورہ میں 35ھ؁میں وفات ہوئی،جنت البقیع میں دفن ہوئے 87 سال عمر پائی،غضب کا حافظہ تھا،آپ سے چار ہزارتین سو چونسٹھ حدیثیں مروی ہیں۔[3] قبول اسلام کے بعد رسول اللہ نے آپ کا نام عمیر رکھا۔ ہریرہ، ہرہ (بلی) کی تصغیر ہے۔ آپ کو بلیوں سے بہت انس تھا اس لیے اس کنیت سے مشہور ہوئے۔ غزوہ خیبر کے موقع پر مدینہ آکر اسلام قبول کیا اور زندگی کا بیشتر حصہ رسول اللہ کی صحبت میں گزارا۔ حدیث کے سب سے بڑے راوی ہیں اور سلطان الحدیث کہلاتے ہیں۔ حضرت عمر کے زمانے میں مدینے میں گوشہ نشین ہو گئے اور یہیں بعض روایات کے مطابق 78 سال کی عمر میں انتقال کیا۔

ابو ہریرہ
(عربی میں: أبو هريرة) 
ابو ہریرہ

معلومات شخصیت
پیدائش دہائی 600[1] 
وفات سنہ 676 (7576 سال)[2][1] 
مدینہ منورہ [2] 
مدفن جنت البقیع  
شہریت خلافت راشدہ
سلطنت امویہ  
عملی زندگی
نمایاں شاگرد انس بن مالک ، طاؤس بن کیسان ، محمد بن سیرین  
پیشہ محدث ، فقیہ ، حافظ قرآن  
مادری زبان عربی  
پیشہ ورانہ زبان عربی  

حلیہ

رنگ گندم گوں، شانے کشادہ، دانت آبدار تھے اور آگے دو دانتوں کے درمیان کی جگہ خالی تھی۔ زلفیں رکھا کرتے تھے اور بالوں میں زرد خضاب کرتے تھے اور داڑھی کو سرخ مہندی لگاتے۔[4] لباس عموماً سادہ استعمال کرتے تھے عموماً دو رنگین کپڑے ہوتے تھے کبھی کبھی کتان وغیرہ کے بیش قیمت لباس بھی استعمال کیا کرتے تھے۔[5]

حوالہ جات

  1. https://www.al-islam.org/abu-hurayra-abdul-hussayn-sharafiddeen-al-musawi/his-death-and-his-offspring — اخذ شدہ بتاریخ: 17 اکتوبر 2017
  2. مصنف: Aydın Əlizadə — عنوان : Исламский энциклопедический словарь — ناشر: Ansar — ISBN 978-5-98443-025-8
  3. مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح مفتی احمد یار خان نعیمی جلد 1 صفحہ25نعیمی کتب خانہ گجرات
  4. سیر اعلام النبلاء از شمس الدین ذہبی ج 3، ص 518
  5. صفہ اور اصحاب صفہ از مولانا مفتی مبشر ص 135
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.