نائیجیریا

نائیجیریا مغربی افریقہ میں واقع ایک اسلامی ملک ہے او اس کا دارالحکومت ابوجا ہے اور بڑا شہر لاگوس ہے۔ صحارا کے آرپار، قافلوں کے لیے موجود راستوں نے نائیجیریا کو شمال کی تاریخی تہذیبوں سے منسلک رکھا تجارت کے علاوہ یہ راستے شمال میں موجود مسلم تہذیب سے نظریات، مذہب اور ثقافت بھی لیکر آئے اس طرح اسلام 8 ویں صدی میں شمالی نائیجیریا میں داخل ہوا۔ 486ء میں پرتگیزیوں کے ایک دورے کے بعد بینن، یورپ اور یوروبلاند کے مابین تجارت کے لیے ذخیرہ گاہ بن گیا۔ 1804ء میں ایک فولانی مسلم مفکر اور ولی اللہ، مشہور کتاب ”احیائالسناة“ کے مصنف عثمان دان فودیو سلطان بنے اور ان کا علم اٹھانے والے فولانی ریاستوں کے سربراہ بن گئے جن کی نسلیں آج بھی موجود ہیں۔

  

نائیجیریا
نائیجیریا
پرچم
نائیجیریا
نشان

،  

شعار
(انگریزی میں: Unity and Faith, Peace and Progress (بلغاری میں: Единство и вяра, мир и прогрес) 
ترانہ:
زمین و آبادی
متناسقات 9°N 8°E / 9; 8   [1]
پست مقام لاگوس آئی لینڈ (-0.2 میٹر ) 
رقبہ 923768 مربع کلومیٹر  
دارالحکومت ابوجا  
سرکاری زبان انگریزی [2] 
آبادی 140431790 (2006) 
حکمران
طرز حکمرانی وفاقی جمہوریہ  
اعلی ترین منصب محمدو بوحاری (29 مئی 2015–) 
سربراہ حکومت محمدو بوحاری (29 مئی 2015–) 
قیام اور اقتدار
تاریخ
یوم تاسیس 1960 
عمر کی حدبندیاں
شادی کی کم از کم عمر 18 سال  
شرح بے روزگاری 8 فیصد (2014)[3] 
دیگر اعداد و شمار
منطقۂ وقت متناسق عالمی وقت+01:00  
ٹریفک سمت دائیں  
ڈومین نیم ng.  
سرکاری ویب سائٹ {{#اگرخطا:|}}
آیزو 3166-1 الفا-2 NG 
بین الاقوامی فون کوڈ +234 

آزادی

برطانویوں نے 1553ء میں بینن کا دورہ کیا اور وہ بھی غلاموں کی تجارت میں ملوث ہو گئے یہاں تک کہ 1807ء میں اسے غیر قانونی قرار دے دیاگیا۔ 1861ء تک برطانیہ نے لاگوس کے جزیرے کو اپنی سلطنت میں شامل کر لیا تھا اور تبلیغی و تجارتی سرگرمیاں لاگوس سے نائیجیریا کے ساتھ ساتھ اندرونی علاقوں تک پھیل گئی تھیں۔ برطانیہ نے فولانی امرا کو اپنی سرپرستی میں آجانے کا لالچ دیا جنہیں مشرق میں جرمنی اور مغرب میں فرانس کی دھمکیوں کا سامنا تھا یکم جنوری 1900ء کو برطانیہ نے شمالی نائیجیریا کی سرپرست حکومت ہونے کا اعلان کر دیا اور وہاں ایک ہائی کمشنر کو متعین کیا۔ کانو اور سوکوٹو پر 1903ء میں قبضہ کرلیاگیا مگر برونو پر 1906ء تک کنٹرول حاصل نہ کیا جاسکا۔ عوام میں سیاسی شعور بیدار ہونے کے نتیجے میں 1922ء میں مشاورتی کونسل ختم کرکے قانون ساز کونسل قائم کی گئی۔ 1951ء میں ایک آئین پیش کیا گیا جس نے ایک نیم ذمہ دار حکومت اور علاقائی خود مختاری فراہم کی مگر یہ تجربہ 1953ء میں ناکام ہو گیا۔ اسی سال فریقین کے مابین ایک اور معاہدہ طے پایا جس نے زائد علاقائی خود مختاری کے مطالبے کو جنم دیا۔ نائیجیریا کی آزا دی اور برطانوی افسران کے اخراج کا مطالبہ 1959ء میں کیا گیا جس کے نتیجے میں الحاجی ابوبکر طفاوا بلیوا کو ایک قومی کابینہ کے ساتھ وزیراعظم مقرر کیا گیا۔ نائیجیریا دولت مشترکہ میں رہتے ہوئے یکم اکتوبر 1960ء کو ایک آزا د ریاست اور یکم اکتوبر 1963ء کو وفاقی جمہوریہ بن گیا۔

بیرونی روابط

نائیجیریا کی تاریخ

  1.   "صفحہ نائیجیریا في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2019۔
  2. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://wipolex.wipo.int/en/text/179202 — باب: 97
  3. http://data.worldbank.org/indicator/SL.UEM.TOTL.ZS
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.