ترقی پذیر 8

ترقی پزیر 8 (انگریزی: Developing 8) المعروف D-8 ترقی پزیر مسلم ممالک کا ایک اتحاد ہے جو اقتصادی ترقی کے لیے متحد ہوئے ہیں۔ 1997ء میں اپنے قیام کے وقت یہ ممالک مشترکہ طور پر دنیا کی کل آبادی کا 13.5 فیصد تھے۔ اس کے اراکین میں انڈونیشیا، ایران، بنگلہ دیش، پاکستان، ترکی، مصر، ملائیشیا اور نائجیریا شامل ہیں۔ یہ اتحاد 15 جون 1997ء کو ترکی کے شہر استنبول میں ایک اعلان کے بعد قائم ہوا۔ اس اتحاد کے قیام کی بنیادی وجہ ترکی کے سابق اسلام پسند وزیر اعظم نجم الدین اربکان کی مسلم ممالک سے قربت کی خواہش تھی اور انہوں نے اس اتحاد کے ذریعے اپنی خواہش کو عملی جامہ پہنایا۔ ڈی 8 کے مطابق اس گروپ کے قیام کا مقصد ترقی پزیر ممالک کو عالمی اقتصادیات میں نمایاں مقام عطا کرنا، تجارتی تعلقات کو متنوع کرنا اور ان میں نئے مواقع تخلیق کرنا، بین الاقوامی سطح پر فیصلہ سازی میں کردار کو بہتر بنانا اور بہتر معیار زندگی فراہم کرنا شامل ہیں۔ رکن ممالک کے درمیان تعاون کے مرکزی شعبے مالیات، بینکاری، دیہی ترقی، سائنس اور ٹیکنالوجی (ٹیکنالوجی)، انسانی ترقی، زراعت، توانائی، ماحولیات اور صحت ہیں۔

ڈی 8 رکن ممالک


خصوصی تجارتی معاہدہ

بنگلہ دیش کے علاوہ ہر رکن ملک کے نمائندے نے 14 مئی 2006ء کو انڈونیشیا کے شہر بالی میں ہونے والے تنظیم کے پانچویں اجلاس میں خصوصی تجارتی معاہدے پر دستخط کیے۔ یہ معاہدہ رکن ریاستوں کے درمیان مخصوص اشیاء پر محصولات کو کم کرنے اور اس عمل پر نگاہ رکھنے کے لیے ایک انتظامی مجلس کے قیام کے لیے کیا گیا۔ معاہدے کا مقصد رکن ریاستوں کے درمیان آزاد تجارت کی رکاوٹوں کو کم کرنا اور بین الریاستی تعاون کو فروغ دینا ہے۔

ڈھانچہ

حالیہ ڈی 8 اجلاس
شمارتاریخملکشہر
11998ترکیاستنبول
21999بنگلہ دیشڈھاکہ
32001مصرقاہرہ
42004ایرانتہران
52006انڈونیشیابالی
62008پاکستاناسلام آباد
72011ملائیشیاکوالالمپور
82012نائجیریاابوجا

ڈی 8 تین بنیادی حصوں پر مشتمل ہے: اجلاس، کونسل اور کمیشن۔ اجلاس ہر دو سال بعد منعقد ہوتا ہے اور یہ اس تنظیم کا سب سے اعلٰی ادارہ ہے جو ہر رکن ریاست کے رہنما پر مشتمل ہے۔ کونسل مرکزی فیصلہ ساز اور تنظیم سے متعلق معاملات پر غور کرنے کا ادارہ ہے اور یہ ہر رکن ریاست کے امور خارجہ کے وزیر پر مشتمل ہے۔ کمیشن انتظامی ادارہ ہے اور یہ ہر رکن ریاست کی حکومت کی جانب سے پیش کردہ کمشنروں پر مشتمل ہے۔ کمشنر اپنے متعلقہ ممالک میں ڈی 8 کے احکامات کی تکمیل کے لیے کام کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ علاوہ ازیں روابط اور ہر اعلٰی یا زیریں سطح کے اجلاس میں انتظامی امور سنبھالنے کے لیے ایک ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا تقرر کیا گیا ہے۔

بین الاقوامی سیاست میں کردار

ڈی 8 اقوام متحدہ، نیٹو یا آسیان جیسے موثر عالمی اداروں کے مقابلے میں عالمی سیاست پر کچھ خاص اثرات ڈالنے میں ناکام رہا ہے۔ ادارے کا مقصد بھی ہر رکن ریاست کی کوششوں میں تعاون کرنا تھا عالمی سیاست میں رکن ریاستوں کا مجموعی اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے اجتماعی کوششیں کرنا نہیں۔

بیرونی روابط

باضابطہ ویب سائٹ

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.