ثقافت
عربی لفظ جس سے مراد کسی قوم یا طبقے کی تہذیب ہے۔ علما نے اس کی یہ تعریف مقرر کی ہے، ’’ثقافت اکتسابی یا ارادی یا شعوری طرز عمل کا نام ہے‘‘۔ اکتسابی طرز عمل میں ہماری وہ تمام عادات، افعال، خیالات اور رسوم اور اقدار شامل ہیں جن کو ہم ایک منظم معاشرے یا خاندان کے رکن کی حیثیت سے عزیز رکھتے ہیں یا ان پرعمل کرتے ہیں یا ان پر عمل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ تاہم ثقافت یا کلچر کی کوئی جامع و مانع تعریف آج تک نہیں ہو سکی۔
معنی اور مفہوم
ثقافت عربی زبان کے لفظ ثقف سے نکلا ہے۔ ثقف کے معنی عقلمندی اور مہارت کے ہیں۔ کلچر انگریزی زبان کا لفظ ہے۔ اس کا مطلب کسی چیز یا ذات کی ذہنی یا جسمانی نشو و نما ہے۔ قوموں کی پہچان ثقافت سے ہے۔ ہر قوم کی الگ ثقافت ہوتی ہے۔ کسی قوم کی ثقافت کبھی ہو بہو دوسری قوم کی ثقافت ہوتی ہے البتہ ثقافت پر دوسری قوموں کی اقدار کا اثر ضرور ہو سکتا ہے۔ ثقافت انسان کا اظہار ہے۔
تعریف
ماہرین سماجیات نے ثقافت کی مختلف تعریفیں کی ہیں۔ جن میں سے چند حسب ذیل ہیں:
گسٹوف کلائم ثقافت کی تعریف کرتے ہوئے کہتا ہے:
”رسوم و روایات، امن و جنگ کے زمانے میں انفرادی اور اجتماعی رویے دوسروں سے اکتساب کیے ہوئے طریقہ ہائے کار، سائنس، مذہب اور فنون کا وہ مجموعہ ثقافت کہلاتا ہے جو نہ صرف ماضی کا ورثہ ہے بلکہ مستقبل کے لیے تجربہ بھی ہے“
ای۔ بی۔ ٹیلر ثقافت کی تعریف اس طرح کرتا ہے:
”ثقافت سے مراد وہ علم، فن، اخلاقیات، قانون، رسوم و رواج، عادات، خصلتیں اور صلاحیتوں کا مجموعہ ہے جو کوئی اس حیثیت سے حاصل کر سکتا ہے کہ وہ معاشرہ کا ایک رکن ہے“[1]
اسی طرح ثقافت کی تعریف میں رابرٹ ایڈفلیڈر رقمطراز ہے:
”ثقافت انسانی گروہ کے علوم اور خود ساختہ فنون کا ایک ایسا متوازن نظام ہے جو باقاعدگی سے کسی معاشرہ میں جاری و ساری ہے“۔
حوالہ جات
- E.B. Tylor (1974) [1871]۔ Primitive culture: researches into the development of mythology, philosophy, religion, art, and custom۔ New York: Gordon Press۔ آئی ایس بی این 978-0879680916۔
![]() |
ویکی کومنز پر ثقافت سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |