اینٹیگوا و باربوڈا

اینٹیگوا و باربوڈا (انگریزی: Antigua and Barbuda) دو جزیروں پر مشتمل ایک ریاست ہے جو بحر کیریبئن اور بحر اوقیانوس کے درمیان واقع ہے۔ اس میں دو بڑے آباد جزیرے ہیں جو اینٹی گوا اور باربوڈا ہیں۔ اس میں بہت سارے چھوٹے جزیرے بھی شامل ہیں۔ ان جزائر کو 365 ساحلوں کی سرزمین بھی کہتے ہیں کیونکہ یہاں بہت سارے ساحل ہیں۔ برطانوی سلطنت کا سابقہ حصہ ہونے کی وجہ سے یہاں کی حکومت، زبان اور ثقافت پر برطانوی اثر گہرا ہے۔

  

اینٹیگوا و باربوڈا
اینٹیگوا و باربوڈا
پرچم
اینٹیگوا و باربوڈا
نشان

 

شعار
(انگریزی میں: Each Endeavouring, All Achieving (بلغاری میں: Всеки се старае – всички постигаме) 
ترانہ:
زمین و آبادی
متناسقات 17.116666666667°N 61.85°W / 17.116666666667; -61.85   [1]
پست مقام بحیرہ کیریبین (0 میٹر ) 
رقبہ 440.29 مربع کلومیٹر  
دارالحکومت سینٹ جونز  
سرکاری زبان انگریزی  
آبادی 100963 (2016) 
حکمران
اعلی ترین منصب ایلزبتھ دوم  
قیام اور اقتدار
تاریخ
یوم تاسیس 1 نومبر 1981 
عمر کی حدبندیاں
شادی کی کم از کم عمر 18 سال  
دیگر اعداد و شمار
کرنسی مشرقی کیریبین ڈالر  
ہنگامی فون
نمبر
9-1-1 (فوری طبی خدمات ، fire department اور پولیس )[2] 
منطقۂ وقت متناسق عالمی وقت−04:00  
ٹریفک سمت بائیں [3] 
ڈومین نیم ag.  
سرکاری ویب سائٹ {{#اگرخطا:باضابطہ ویب سائٹ  |}}
آیزو 3166-1 الفا-2 AG 
بین الاقوامی فون کوڈ +1268 

تاریخ

کاربن ڈیٹنگ کے ذریعے پتہ چلا ہے کہ یہاں انسانی آبادی 3100 ق م سے موجود ہے۔

اراوک لوگوں نے یہاں زراعت متعارف کرائی اور دیگر فصلوں کے ساتھ ساتھ اینٹی گوا کا مشہور کالا اناناس، مکئی، شکرقندی، مرچیں، امرود، تمباکو اور کپاس بھی اگنا شروع کیں۔

مقامی ویسٹ انڈین لوگوں نے بحری سفر کے لیے بہترین کشتیاں تیار کرنا سیکھیں اور اس کی مدد سے وہ بحرِ اوقیانوس اور کیریبئن جاتے تھے۔ نتیجتاً یہ لوگ امریکا کے برِ اعظموں میں جا کر آباد ہونے لگے۔ آج بھی برازیل، وینزویلا اور کولمبیا میں ان کی اولادیں موجود ہیں۔

زیادہ تر اراوک لوگ 1100 ق م میں یہاں سے چلے گئے تھے۔ جو باقی بچ گئے تھے ان پر کریب لوگوں نے حملے کرنا شروع کر دیے۔ کیتھولک انسائیکلو پیڈیا کے مطابق کریب لوگوں کے پاس بہتر کشتیاں اور بہتر ہتھیار تھے۔ اس وجہ سے وہ زیادہ تر ویسٹ انڈین اراوک لوگوں پر حملے کر کے انہیں غلام بنانے کے علاوہ انہیں ممکنہ طور پر کھاتے بھی تھے۔

کیتھولک انسائیکلو پیڈیا کے مطابق یورپی لوگوں کے لیے مقامی لوگوں اور ان کے قبائل میں فرق کرنا مشکل تھا۔ نتیجتاً ہو سکتا ہے کہ یہاں متذکرہ بالا دو قبائل کے علاوہ بھی بہت سارے قبائل موجود ہوں۔

یورپی اور افریقی بیماریاں، خوراک کی کمی اور غلامی کی وجہ سے یہاں کی زیادہ تر آبادی موت کے گھاٹ اتر گئی۔ چیچک جو امریکی لوگوں کے لیے نئی بیماری تھی، شاید سب سے زیادہ مہلک ثابت ہوئی۔ درحقیقت کچھ تاریخ دانوں کا خیال ہے کہ غلامی کی وجہ سے ہونے والا نفسیاتی دباؤ بھی ان کے لیے مہلک ثابت ہوتا تھا۔ دیگر تاریخ دانوں کے مطابق یہاں کی خوراک میں لحمیات کی شدید کمی تھی جو خوراک کی کمی کی ایک وجہ بنی۔

انگریز یہاں 1632 میں بسنا شروع ہوئے اور سر کرسٹوفر کوڈرنگٹن باربوڈا میں 1684 میں آباد ہوئے۔ 1684 میں گنے کی کاشت کے لیے غلامی کا آغاز ہوا اور 1834 میں اسے ختم کیا گیا۔ برطانوی یہاں 1632 سے 1981 تک قابض رہے۔ 1666 میں مختصر عرصے کے لیے فرانسیسی بھی یہاں قابض رہے۔

یکم نومبر 1981 کو یہ جزائر دولتِ مشترکہ کے اندر آزاد ریاست بن گئے۔ ملکہ الزبتھ دوم یہاں کی پہلی ملکہ بنیں۔

سیاست

یہاں کا سیاسی نظام وفاقی، پارلیمانی اور بادشاہت کی نمائندگی رکھتا ہے۔ ریاست کے سربراہ کی حیثیت بادشاہ یا ملکہ کو ملتی ہے جو گورنر جنرل کو مقرر کرتے ہیں۔ موجودہ ملکہ الزبتھ دوم ہیں جو 1981 میں اس کی آزادی سے یہاں کی ملکہ ہیں۔ وزیرِ اعظم کے مشورے سے گورنر جنرل وزیروں کی کونسل تشکیل دیتے ہیں۔ وزیرِ اعظم حکومت کا سربراہ ہوتا ہے۔

فیصلہ سازی کا کام حکومت کا ہوتا ہے اور قانون سازی کا کام حکومت اور پارلیمان کے دونوں ایوان سر انجام دیتے ہیں۔ دو ایوانی پارلیمان سینٹ اور ایوانِ نمائندگان پر مشتمل ہے۔ سینٹ میں 17 اراکین ہوتے ہیں جو حکومت اور اپوزیشن سے گورنر جنرل کی منظوری سے منتخب ہوتے ہیں۔ ایوانِ نمائندگان میں بھی کل 17 اراکین ہوتے ہیں جو 5 سال کے لیے چنے جاتے ہیں۔

پچھلے عام انتخابات 12 مارچ 2009 کو ہوئے تھے جس میں اینٹی گوا لیبر پارٹی نے 7 نشستیں جتیں۔ یونائیٹڈ پروگریسو پارٹی نے 9 جبکہ باربوڈا پیپلز موومنٹ نے ایک نشست حاصل کی۔

فوج

رائل اینٹی گوا اینڈ باربوڈا ڈیفنس فورسز کے کل 285 اراکین ہیں۔ 12 سے 18 سال کے 200 اراکین کیڈٹ کور بناتے ہیں جو کل 285 اراکین میں شامل ہیں۔

معیشت

ملکی معیشت کے نصف سے زیادہ آمدنی سیاحت سے ہوتی ہے۔ اینٹی گوا اپنے آرام دہ تفریح گاہوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ 2000ع سے یہاں سیاحوں کی آمد کم ہوئی ہے اور معیشت بھی کمزور ہوئی ہے۔

بینک اور دیگر معاشی خدمات بھی معیشت کے لیے اہم ہیں۔ یہاں کے اہم عالمی بینکوں کے دفاتر میں بینک آف امریکہ، بارکلیز، دی رائل بینک آف کینیڈا اور سکوشیا بینک شامل ہیں۔

ان جڑواں جزیروں میں زرعی پیداوار مقامی ضروریات کے مطابق ہے کیونکہ یہاں آبپاشی کے لیے پانی اور مزدوروں کی کمی ہے۔

امریکن یونیورسٹی نے یہاں اینٹی گوا کالج آف میڈیسن کھولا ہے جس کے بعد حکومتی آمدنی کا ایک نیا ذریعہ کھل گیا ہے۔ یونیورسٹی میں بہت سارے مقامی لوگ کام کرتے ہیں اور 1000 طلبہ و طالبات مقامی خدمات اور مصنوعات کا بڑا حصہ استعمال کرتے ہیں۔

آبادی کی خصوصیات

لسانی گروہ

اینٹی گوا کی کل آبادی 85٫632 افراد پر مشتمل ہے جن کی اکثریت مغربی افریقی، برطانوی اور پرتگالی النسل ہیں۔ سیاہ فام افراد 91 فیصد، 4.4 فیصد مخلوط النسل، 1.7 فیصد سفید فام اور 2.9 فیصد دیگر نسلوں سے ہیں۔

مذہب

74 فیصد افراد مسیحی مذہب کے پیروکار ہیں۔

غیر مسیحی مذاہب میں رستافاری تحریک، اسلام، یہودیت اور بہائی مذہب اہم ہیں۔

زبانیں

سرکاری زبان انگریزی ہے تاہم بہت سارے مقامی افراد اینٹی گوان کریول زبان بھی بولتے ہیں۔

ثقافت

ثقافتی اعتبار سے برطانوی یہاں چھائے ہوئے ہیں۔ مثلاً یہاں کا قومی کھیل کرکٹ ہے اور یہاں کئی مشہور کھلاڑی جیسا کہ ویون رچرڈز، اینڈی رابرٹس اور رچی رچرڈسن پیدا ہوئے ہیں۔ دیگر مقبول کھیلوں میں فٹبال، کشتی رانی وغیرہ ہیں۔

امریکی پاپ کلچر اور فیشن کا بھی یہاں گہرا اثر ہے۔

مقامی افراد کی زندگی پر مذہب اور خاندان کا گہرا اثر ہوتا ہے۔ زیادہ تر لوگ اتوار کو چرچ جاتے ہیں۔

غلامی کے خاتمے کی یاد میں ہر سال اگست کے مہینے میں قومی تہوار منایا جاتا ہے۔

مقامی خوراک پر شکرقندی اور مکئی کی بنی چیزیں غالب ہیں۔

تعلیم

یہاں خواندگی کی شرح 90 فیصد سے زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ یہاں دو طبی تعلیم کے ادارے بھی کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں پرائمری اور ثانوی تعلیم کے لیے بھی دو سکول موجود ہیں۔

خارجہ تعلقات

اینٹی گوا اینڈ باربوڈا اقوامِ متحدہ، بولیوریان الائنس فار امریکاز، دولتِ مشترکہ، کریبئن کمیونٹی وغیرہ کا حصہ ہے۔

اینٹی گوا اینڈ باربوڈا عالمی عدالتِ انصاف کا بھی رکن ہے۔

فہرست متعلقہ مضامین اینٹیگوا و باربوڈا

  1.   "صفحہ اینٹیگوا و باربوڈا في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2019۔
  2. International Numbering Resources Database — اخذ شدہ بتاریخ: 10 جولا‎ئی 2016 — مدیر: عالمی ٹیلی مواصلاتی اتحاد
  3. http://chartsbin.com/view/edr
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.