مزدلفہ

مزدلفہ (عربی: مزدلفة) حج سے متعلقہ ایک کھلی جگہ ہے۔ یہ منی کے جنوب مشرق میں منی اور عرفات کے درمیان میں واقع ہے۔ ہر سال مسلمان حج کے موقع پر 9 ذوالحجہ کو مغرب کے بعد عرفات سے یہاں آتے ہیں اور رات کھلے آسمان کے نیچے بسر کرتے ہیں۔ یہاں سے ہی شیطانوں یا جمرات کو مارنے کے لیے کنکریاں بھی چنی جاتی ہیں۔ اگلے دن فجر کے بعد حجاج منی کے لیے روانہ ہو جاتے ہیں۔

مزدلفہ
مُزْدَلِفَة
سعودی عرب کے شہر
Mosque and pebble-collection zone at Muzdalifah
مزدلفہ
Location of Mudalifah
متناسقات:
ملک  سعودی عرب
سعودی عرب کے علاقہ جات المکہ علاقہ
حکومت
  Regional Governor Khalid bin Faisal Al Saud
منطقۂ وقت Arabia Standard Time (UTC+3)
مزدلفہ
Al-Mash'ar Al-Haram
The Sacred Grove
ٱلْمَشْعَر الْحَرَام
Location in present-day Saudi Arabia
بنیادی معلومات
مقام Muzdalifah, المکہ علاقہ، حجاز، Saudi Arabia
متناسقات 21°23′10″N 39°54′44″E
مذہبی انتساب اسلام
ملک سعودی عرب
انتظامیہ Saudi Arabian government
نوعیتِ تعمیر Mosque

وجہ تسمیہ

مزدلفہ کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ یہاں حضرت آدم و حوا علیہما السلام اکٹھے ہوئے اور ایک دوسرے کے قریب ہو گئے یا یہ کہ یہاں جمع بین الصلواتین ہوتی ہے یا یہ کہ لوگ یہاں قیام کرکے قرب الہی حاصل کرتے ہیں اللہ نے ہمیں عرفات سے واپس آنے کے بعد مشعر حرام کے پاس ذکر کرنے کا حکم دیا ہے۔[1]

جائے وقوع

مزدلفہ منی اور عرفات کے درمیان میں واقع ہے۔ اس کا کل رقبہ 9,63 مربع کلو میٹر ہے۔

زیارت

مزدلفہ کا قیام یوم عرفہ ایک دن پہلے ہوتا ہے۔ یہاں اللہ کی بڑائی بیان کی جاتی ہے اور ہمیشہ دعا کی جاتی ہے۔ عرفات میں ظہر اور عصر ایک ساتھ پڑھی جاتی ہے۔ اسے جمع بین الصلوتین کہتے ہیں۔ یہ نمازیں ظہر کے وقت ادا کی جاتی ہیں۔ اسلامی تقویم کے ماہ ذوالحجہ کے نویں تاریخ کے غروب آفتاب کے بعد مسلمان مزدلفہ کی طرف رخ کرتے ہیں۔ بعض دفعہ زیادہ بھیڑ کی وجہ سے یہ سفر رات میں ختم ہوتا ہے۔ مزدلفہ پہونچے نے بعد ایک بار پھر جمع بین الصلوتین کی جاتی ہے اوت مغرب و عشا ایک ساتھ ادا کی جاتی ہے۔ یہاں عشا کی نماز محض دو رکعت ادا کی جاتی ہے۔ مزدلفہ میں ہی رمی جمار کے کنکر جمع کیے جاتے ہیں۔[2][3][4]

مقدس مقام

مزدلفہ میں ایک مسجد بھی ہے جس کے اوپر کوئی چھت نہیں ہے۔[5][6][7][8] اسے مقدس موام (عربی زبان:ٱلْمَشْعَر الْحَرَام) کہا جاتا ہے۔[9]

حوالہ جات

  1. تفسیرات احمدیہ، ملااحمد جیون
  2. Richard Francis Burton۔ Personal Narrative of a Pilgrimage to El Medinah and Meccah۔ صفحہ 226۔ The word jamrah is applied to the place of stoning, as well as to the stones.
  3. ابو داؤد۔ Sunan Abu Dawud: Chapters 519-1337۔ Sh. M. Ashraf۔ 1204. Jamrah originally means a pebble. It is applied to the heap of stones or a pillar.
  4. Thomas Patrick Hughes (1995) [1885]۔ Dictionary of Islam۔ صفحہ 225۔ آئی ایس بی این 978-81-206-0672-2۔ Literally "gravel, or small pebbles." The three pillars […] placed against a rough wall of stones […]
  5. قرآن 2:129 (ترجمہ از یوسف علی)
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.