ثویبہ
ثویبہ الاسلمیہ ابولہب کی لونڈی تھی جو بعد میں مشرف باسلام ہوئیں۔ شیر مادر کے بعد محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلا دودھ جو پیا وہ انہیں کا تھا۔
ثویبہ نے حمزہ بن عبدالمطلب، جعفر بن ابی طالب ،زید ابن حارثہ اور ابوسلمہ بن عبدالاسد المخزومی کو مختلف اوقات میں دودھ پلایا تھا۔
سب سے پہلے حضور ﷺ نے ابو لہب کی لونڈی حضرت ثویبہ کا دودھ نوش فرمایا پھر اپنی والدہ ماجدہ حضرت آمنہ کے دودھ سے سیراب ہوتے رہے، پھر حضرت حلیمہ سعدیہ آپ کو اپنے ساتھ لے گئیں اور اپنے قبیلہ میں رکھ کر آپ کو دودھ پلاتی رہیں اور انہیں کے پاس آپ کے دودھ پینے کا زمانہ گزرا۔[1]
ثویبہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
وفات | سنہ 628 مکہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | نرس |
ابولہب نے حضورﷺکے پیدا ہونے کی خوشی میں اپنی لونڈی ثویبہ کو آزاد کیا تھا، اس کے مرنے کے بعد اس کو کسی نے خواب میں دیکھا پوچھا تیرا حال کیا ہے اس نے کہا حال تو بہت خراب ہے مگر پیر کے دن عذاب میں کمی ہوجاتی ہے کیونکہ میں نے حضورﷺکے پیدا ہونے کی خوشی کی تھی۔[2]
حضورﷺ ثویبہ کے پاس ہمیشہ کپڑا وغیرہ بھیجتے رہتے تھے۔[3]
خدیجہ بنت خویلد سے جب حضور انور نے نکاح کر لیا تو ثویبہ حضور کے پاس آیا کرتی تھیں حضور ان کا بہت احترام فرماتے تھے اور مدینہ منورہ سے ثویبہ کے لیے کپڑے وغیرہ ہدایا بھیجا کرتے تھے، بی بی ثویبہ کی وفات فتح خیبر کے بعد ہوئی۔[4]
حوالہ جات
- مدارج النبوت،قسم دوم ،باب اول، ج2،ص18،19
- صحیح البخاری ،کتاب النکاح،باب وامھاتکم ...الخ،الحدیث 5101،ج3،ص432
- الشفاء بتعریف حقوق المصطفی، فصل واما خلقہ، ج1، ص 128،129
- مرقات،اشعہ،بحوالہ مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح