صفورہ

صفورہ (انگریزی: Zipporah or Tzipora ؛ /ˈzɪp.ər.ə/ or /zɪpˈɔ:r.؛ عبرانی: צִפוֹרָה) ایک خاتون کا نام ہے جس کا ذکر بائبل کی کتاب خروج باب 2 آئت 18  میں ہے۔ جس میں لکھا ہے کہ صفورہ موسیٰ کی بیوی ہے۔ صفورہ نامی خاتون رعوایل/یترو (شعیب) کی بیٹیوں میں سے ایک تھی۔ 

صفورہ
 

معلومات شخصیت
شوہر موسیٰ  
والد یترو  
عملی زندگی
پیشہ گلہ بان  

بائبلی حوالہ جات

پس منظر

عہدنامہ قدیم یا عبرانی بائبل میں مذکور ہے کہ صفورہ یترو کی سات بیٹیوں میں سے ایک تھی۔ یترو جو ایک قینی چرواہاہونے کے ساتھ ساتھ مدین[1] کا کا ہن بھی تھا۔ کتاب خروج میں یترو کو رعوایل [2] اور باب قضاۃ [3] میں حباب (کتاب قضاۃ باب 4 آئت 11) کے نام سے بھی پکارا گیاہے۔ (کتاب گنتی  کے باب 10 آیت 29 میں حباب کو یترو کا بیٹا یعنی موسیٰ کا سالا بھی کہاگیاہے) جب بنی اسرائیلی یا عبرانی مصر میں مقید تھے تب موسی ٰ نے ایک  مصری کو اس بنا پر قتل کر دیاتھا کہ وہ ایک عبرانی کو مار رہاتھا۔ مصری قانون کے مطابق  فرعون موسیٰ کو بطور قاتل سزائے موت دیتا۔ لیکن موسیٰ مصر سے فرار ہوکر مدین آگیا۔ وہ وہاں ایک کنویں کے قریب ٹھہرا کہ اتنے میں رعوایل کی بیٹیوں کی کنویں پر آمد ہوئی تاکہ وہ اپنے والد کے ریوڑ کو پانی پلائیں، لیکن دوسرے چرواہوں نے انکو پانی نہ بھرنے دیا۔ موسیٰ نے یہ سب دیکھا تو اس نے لڑکیوں کی مدد کی اور ان کے والد کے ریوڑ کو پانی پلایا۔ 

لڑکیاں خلاف معمول جلدی گھر پہنچیں تو ان کے والد نے وجہ دریافت کی۔ لڑکیوں نے ایک اجنبی مسافر کا سارا قصہ بیان کر دیا کہ کیسے اس نے ان  کی مدد کی اور ریوڑ کو پانی پلایا۔ رعوایل نے کہاکہ اب وہ اجنبی مصری کہاں ہے  تم اسے کہاں چھوڑ آئیں؟ اسے بلاؤتاکہ ہمارے ساتھ کھانے میں شریک ہو۔ (کتاب خروج باب 2 آئت 18 تا 20)
موسیٰ اس شخص رعوایل /یتروکے ساتھ رہنے پر راضی ہو گیا۔ اس نے اپنی بیٹی صفورہ موسیٰ سے بیاہ دی۔ صفورہ نے موسیٰ کے پہلے بیٹے کو جنم دیا جس کا نام موسیٰ نے یہ کہہ کر جیرسوم (Gershom) رکھا کہ وہ اس شہر میں اجنبی ہے۔ اور دوسرے کا نام یہ کہہ کر الیعزر رکھا کہ میرا باپ میرا مددگار ہوا اور اس نے مجھے فرعون کی تلوار سے بچایا۔ (کتاب خروج باب 18 آئت 3 تا 4)

اسلامی حوالہ جات

شعیب جیائی نے کہا کہ ان لڑکیوں کے نام صفورہ اور لَیّا تھے۔ ابن اسحاق نے صفورہ اور شرقا لکھا ہے۔ بعض نے کہا : بڑی صفراء اور چھوٹی صفیراء تھی۔ وہب بن منبہ نے کہا کہ بڑی لڑکی کا موسیٰ سے نکاح کرایا تھا۔ اکثر اہل علم نے کہا : چھوٹی سے نکاح کر لیا تھا جس کا نام صفورہ تھا‘ یہی لڑکی موسیٰ کو بلانے گئی تھی۔ بزار اور طبرانی نے حضرت انس کی روایت سے بھی یہی نقل کیا ہے۔ بغوی نے لکھا ہے کہ حضرت ابوذر کی مرفوع روایت ہے یعنی رسول ﷲ نے فرمایا : اگر تم سے دریافت کیا جائے کہ موسیٰ کا نکاح کس لڑکی سے کرایا تھا تو تم کہہ دینا چھوٹی سے کرایا تھا‘ وہی موسیٰ کے پاس آئی تھی اور اسی نے کہا تھا یٰٓاَبَتِ اسْتَاْجِرْہُ حضرت موسیٰ نے چھوٹی سے ہی نکاح کیا تھا۔[4]

حوالہ جات

  1. Harris, Stephen L., Understanding the Bible.
  2. "Exodus 2 - Passage Lookup - New International Version - BibleGateway.com". biblegateway.com.
  3. "Judges 4 / Hebrew - English Bible / Mechon-Mamre". mechon-mamre.org.
  4. تفسیر مظہری قاضی ثناءاللہ پانی پتی،القصص،27

مزید پڑھیے

  • Pardes, Ilana (1992). "Zipporah and the Struggle for Deliverance" in Countertraditions in the Bible: A Feminist Approach. Cambridge: Harvard University Press. ISBN 978-0-674-17542-6
  • John Piper (ستمبر 2007)۔ "Did Moses Marry a Black Woman?"۔ 9Marks۔

بیرونی روابط

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.