ہاروت و ماروت

ہاروت و ماروت یہ دونوں فرشتے تھے جو شہر بابل میں بصورت انسان رہتے تھے، وہ علم سحر سے واقف تھے، جو کوئی سحر سیکھنے کا طالب ان کے پاس جاتا اول تو وہ اس کو منع کرتے کہ اس میں ایمان جانے کا خطرہ ہے اس پر بھی اگر وہ باز نہ آتا تو اس کو سکھا دیتے اللہ تعالیٰ کو ان کے ذریعہ بندوں کی آزمائش منظور تھی جیسا کہ خوبصورت انسانی شکل میں فرشتوں کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے قوم لوط کو آزمایا تھا۔[1]
صاحب تفسیر حقانی لکھتے ہیں۔ ہاروت و ماروت شہر بابل میں دو شخص تھے کہ جن کو ان کے عجائب افعال اور نیک چلن کی وجہ سے ان کو لوگ فرشتہ کہتے تھے اور ان کا یہ لقب مشہور ہو گیا تھا۔ یہ دو شخص اس فن سے واقف تھے مگر اس کو برا سمجھتے تھے۔ یہاں تک کہ جو شخص ان کے پاس سیکھنے آتا اس سے یہ کہہ دیتے تھے کہ بھائی خدا نے یہ علم ہم کو تمہاری آزمائش کے لیے دیا ہے اس کو نہ سیکھو ورنہ ایمان جاتا رہے گا۔[2]

حوالہ جات

  1. تفسیر جلالین، علامہ جلال الدین السیوطی البقرہ ،آیت102
  2. تفسیر حقانی
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.