زکریا علیہ السلام

اسرائیلی پیغمبر زکریا کا قرآن کی سورۃ آل عمران، سورۃ انعام، سورۃ مریم اور سورۃ انبیاء میں آپ کو مجملاً ذکر ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ بنی اسرائیل کے پیغمبر تھے۔ اور ہیکل کے کاہن بھی۔ مریم علیہا السلام آپ ہی کے خاندان سے تھیں۔ جب وہ پیدا ہوئیں تو ان کی والدہ نے منت کے مطابق انھیں ہیکل کی نذر کر دیا۔ حضرت زکریا علیہ السلام جب بی بی مریم کے حجرے میں جاتے تو دیکھتے کہ ان کی پاس کھانے پینے کی چیزیں رکھی ہیں۔ آپ کے پوچھنے پر بی بی مریم نے بتایا کہ اللہ کی طرف سے ہے اور اللہ جسے چاہتا ہے بے حد و حساب رزق دیتا ہے۔ حضرت زکریاعلیہ السلام لاولد تھے۔ بیوی بانجھ تھیں اور خود بہت بوڑھے، لیکن اولاد کی تمنا تھی۔ آپ نے اللہ سے وارث کی دعا کی۔ خدا نے آپ کو ایک فرزند عطا کیا جس کا نام آپ نے حکم خداوندی کے مطابقحضرت یحیٰی علیہ السلام رکھا۔

زکریا علیہ السّلام
زکریا علیہ اسلام کی قبر، جو ملک شام کی عظیم جامع مسجد حلب میں ہے۔
معروفیت زکریا بن دان،لدن،ادن یا برخیا
پیدائش اسرائیل
وفات ہیکل اور قربانی گاہ کے درمیان
وجہ وفات شہادت
قبر جامع مسجد حلب، شام
والد دان،ادن،لدن یا برخیا
علاقۂ بعثت یروشلم،اسرائیل
شمار ١٢٣٩٦
آسمانی کتابوں میں ذکر زکریا (بائبل)
پیشرو نبی یونس علیہ السلام
جانشین نبی یحییٰ علیہ السلام

مسلم مورخین اور مفسرین نے احادیث وروایات کی مدد سے حضرت زکریا علیہ السلام کے حالات پر روشنی ڈالنے کی کوشش کی ہے۔ ان علما کا اس امر پر تو اتفاق ہے کہ آپ حضرت سلیمان بن داؤد علیہ السلام کی اولاد میں سے تھے۔ لیکن والد کے نام کے بارے میں اختلاف ہے۔ کسی نے ادن کسی نے لدن، کسی نے دان اور کسی نے شبوی برخیا لکھا ہے۔ آپ کا پیشہ نجاری تھا۔

انجیل و تورات میں ذکر

تورات میں بھی حضرت زکریا علیہ السلام نام کے ایک نبی کا ذکر ہے اور ایک باب صحیفہ زکریا علیہ السلام کے نام سے ہے لیکن قرآن کے زکریا اورتورات کے زکریا علیہ السلام کے زمانوں میں بہت بعد ہے۔ تورات کے بیان کے مطابق حضرت زکریا علیہ السلام داریوس یا دار کے ہم عصر تھے اور قرآن کے بموجب عیسیٰ علیہ السلام کے معاصر ۔تورات کے مطابق آپ کے والد کا نام برخیاہ بن عدد تھا ۔بائبل کے عہد نامہ جدید انجیل میں بھی آپ کا ذکر ہے اور بیشتر قرآن کے مطابق ہے۔ انجیل لوقا میں حضرت عیسیٰ علیہا السلام کے ضمن میں آپ کا ذکر آیا ہے۔ آپ کی شہادت کے متعلق اشارات انجیل متی باب 23،35 اور انجیل لوقا باب 11 اور 51 میں پائے جاتے ہیں۔ انجیل کے بیان کے مطابق آپ کاہن تھے اور یہودیہ کے بادشاہ ہیرود کے زمانے میں گزرے ہیں۔ یہودیوں نے آپ کو ہیکل اور قربان گاہ کے درمیان قتل کیا تھا۔ لیکن انجیل آپ کو پیغمبر نہیں مانتی۔ صرف نیک کاہن کہتی ہے۔

حوالہ جات

    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.