اقسام حج

حج قران

حج قران سب سے افض حج ہے، قران کرنے والا حاجی قارن کہلاتا ہے، اس میں عمرہ اور حج کا احرام ایک ساتھ باندھاجاتا ہے مگر عمرہ کرنے کے بعد قارن حلق یا قصر نہیں کروا سکتا اسے بدستور احرام میں رہنا ہو گا، دسویں، گیارہویں یا بارہویں ذوالحج کو قربانی کرنے کے بعد حلق یا قصر کروا کے احرام کھول سکتا ہے۔[1]

حج تمتع

یہ حج صرف میقات کے باہر والے ہی ادا کر سکتے ہیں۔ اس میں حاجی عمرہ ادا کرنے اور حلق و قصر کرنے کے بعد احرام کھول سکتے ہیں۔ جسے وہ پھر ایام حج یعنی 8 ذوالحج یا اس سے قبل پہن لیتے ہیں۔ جو یہ حج کرے وہ حاجی متمتع کہلاتا ہے۔[1]

حج افراد

اس حج میں عمرہ شامل نہیں ہے۔ اس میں صرف حج کا احرام باندھا جاتاہے۔ اہل مکہ اور حل یعنی میقات اور حدود حرم کے درمیان میں رہنے والے باشندے حج افراد کرتے ہیں۔ (دوسرے ملک سے آنے والے بھی حج افراد کر سکتے ہیں۔ حج افراد کرنے والے حاجی کو مفرد کہتے ہیں۔[1]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. محمد الیاس قادری، رفیق الحرمین، صفحہ 72-73، فروری 2014ء۔ مکتبۃ المدینہ، کراچی
 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.