عمرہ

فقہی مسایل اور قیودات کی وضاحت کے بغیر یہاں عوام کے مناسب اسان طورپر عمرہ ار حج کا طریقہ لکھاجاتاہے۔ اس میں جو باتیں جہاں جس طرح کرنی لکھی گءی ہیں، ضروری نہیں ہے کہ اسی طرح کرنا ضروری ہو، بلکہ آسان طریقہ لکھاگیاہے، مثلا احرام کے بارے میں لکھاہے کہ اپنے مقامی ایر پورٹ سے باندھ لیں، یہ اس لیے عام طورپر ہواءی جہاز کے سفر کے درمیان میقات آجاتی ہے اور اس وقت احرام باندھنا دشوار ہوتاہے۔

عمرہ کااحرام

اپنے مقامی ایڑپورٹ سے عمرہ کا احرام باندھ کر دو رکعت نماز پڑھ کرسلام پھیر کر قبلہ رو بیٹھ کر سر کھول کر اسی جگہ درج ذیل طریقہ پر نیت کریں اَللّٰھُمَّ اِنِّی اُرِیدُ العُمرَةَ فَیَسِّرھَا لِی وَ تَقَبَّلھَا مِنِّی نیت کے بعد مرد بلند آواز سے اور عورت پست آواز سے نیچے کا تلبیہ پڑھے: لَبیکَ اَللّٰھُمَّ لبّیک لبَّیک لا شَرِیکَ لَکَ لبَّّیک، اِنَّ الحَمدَ وَ النِّعمۃ لَکَ وَ المُلکَ، لا شَرِیکَ لَکَ نیت کرکے تلبیہ کہنے کے ساتھ ہی آپ کا احرام شروع ہو گیا، عمرہ کے سلسلہ کا پہلا عمل یہی احرام ہے، اب مکہ معظمہ پہونچنے تک آپ کو کوئی خاص کام کرنا نہیں ہے۔ بس احرام کی پابندیوں سے بچتے رہو۔ مسجد حرام میں داخلہ:

مکہ مکرمہ میں اپنے مقام پر اسباب وغیرہ کا بند و بست کرکے سب سے پہلے مسجد حرام میں حاضر ہونا چاہیے۔ تلبیہ پڑھتے ہوئے نہایت خشوع و خضوع کے ساتھ دربار الہی کی عظمت و جلال کا لحاظ کرتے ہوئے مسجدحرام میں دعا پڑھ کر داخل ہوں۔ اب نظریں جھکائے ھوئے آگے بڑھیے، کیونکہ آپکو کعبۃ اللہ تک جانا ہے، ایک اندازہ کے مطابق تقریبا دو سو قدم چلنے کے بعد آپ برآمدوں سے گزرکر حرم شریف کے صحن میں آجائیں گے۔ اور جب نظر اٹھائیں گے تو آپکی نظر سیدھی کعبۃ اللہ پر پڑےگی، کعبۃ اللہ پر پڑنے والی یہ آپکی پہلی نظر ہوگی جو دعا کی قبولیت کی گھڑی ہے، لہذا اپنی نظریں وہیں جما دیجیئے۔ اور پھر جی بھر کر بصد آداب و شکر اپنی خوش قسمتی پر نازاں، نہایت عجز و نیاز سے دین و دنیا کی ساری جائز اور نیک خواہشات کی دعا کیجیئے، سب سے اہم دعا یہ کرنی چاہیے کہ اللہ تعالٰی بغیر حساب و کتاب جنت میں داخلہ عنایت فرمائیں۔

اپنے مقامی ایرپورٹ سے چونکہ آپ نے عمرہ کا احرام باندھا ہے اور عمرہ میں کل تین کام کرنے ہوتے ہیں۔

  1. طواف کرنا (جو رکن اور فرض ہے)
  2. عمرہ کی سعی کرنا (جو واجب ہے)
  3. بال کٹوانا یا منڈوانا (یہ بھی واجب ہے)۔

طواف : طواف کے معنی بیت اللہ کے چاروں طرف ایک خاص طریقے سے سات چکر یعنی سات مرتبہ گھومنا ہے۔ طواف کی ابتدا حجرِ اسود سے ہوتی ہے، اس لیے کعبۃ اللہ کے جس کونہ میں حجر اسود لگا ہو ا ہے، حکومت سعودیہ نے اس جانب کالے پتھر کی ایک لمبی لکیر بنادی ہے، اس طرف پہونچنے کی کوشش کریں۔ لکیر کے قریب پہونچ جائیں تو لکیر سے آدھا فٹ قبل بائیں طرف بیت اللہ کی جانب منھ کرکے کھڑے ھو جائیں، اس کے بعد اضطباع کریں یعنی داہنے کندھے کے نیچے سے چادر نکال کر بائیں کندھے پر ڈال دیں، اس کے بعد طواف کی نیت کریں اور یہ بات یاد رکھیں کہ طواف میں نیت فرض ہے، بغیر نیت کے طواف ادا نہیں ہوگا۔ نیت کے الفاظ یہ ہیں:

اَللّٰھُمَّ اِنِّی اُرِیدُ طَوَافَ بَیتِکَ الحَرَامِ، سَبعۃ اَشوَاطٍ لِلّٰہِ تَعَالٰی، فَیَسِّرہ لِی، وَ تَقَبَّلہ مِنِّی۔

اب د ا ہنی طرف اتنا ہٹو کہ آپکے پاوں سیاہ لکیر پر آجائیں اور حجر اسود ٹھیک آپکے سامنے ھو جائے اس کے بعد یہ دعا پڑھو : بِسمِ اللّٰہِ، اللّٰہُ اکبَر، وَ لِلّٰہِ الحَمد

مذکورہ دعا کے ساتھ اپنے دونوں ہاتھ اس طرح اٹھائیں جس طرح نماز میں کانوں تک اٹھا ہیں پھر چھوڑ دیں اور حجر اسود کو استلام یا بوسہ دیکر دا ہنی طرف گھوم کر طواف شروع کریں، مرد پہلے تین چکروں میں رمل کرے یعنی جھپٹ کر تیزی کے ساتھ چلے، زور سے قدم اٹھائے۔ قدم نزدیک نزدیک رکھتے ہوئے موندھوں کو پہلوانوں کی طرح خوب ہلاتا ہوا چلے۔ اور مابقیہ چار چکر اپنی اصلی رفتار سے پورے کریں۔ آپکو بیت اللہ کے گرد گھوم کر سات چکر پورے کرنے ہیں، ہر چکر حجر اسود والے کونے سے شروع ھوگا اور وہیں آکر پورا ہوگا، ہر چکر پورا ھونے پر آپکو بِسمِ اللّٰہِ، اللّٰہُ اکبَر، وَ لِلّٰہِ الحَمدُ پڑھ کر حجر اسود کو بوسہ یا استلام کرکے نیا چکر شروع کرنا ہے اور جب جب رکن یمانی پر پہونچیں تو اس کو دونوں ہاتھ یا صرف دائیں ہاتھ سے چھو لینا سنت ہے،اس کو بوسہ دینا خلاف سنت ہے، ہاں مگر اس بات کا خیال رکھیں کہ سینہ بیت اللہ کی طرف مڑنے نہ پائے، اگر رکن یمانی پر ہاتھ لگانے کا موقع نہ ملے تو بغیر ہاتھ لگائےگذر جائیں۔ اس طرح جب سات چکر پورے کرکے ساتویں چکر کے اختتام پر حجر اسود کو بوسہ دینگے تو یہ اس طواف کا آٹھواں بوسہ ھوگا، ایک بوسہ وہ جو طواف شروع کرتے وقت لیا تھا اور سات بوسے، سات چکروں کے۔ اس طرح مجموعی آٹھ بوسے ہوں گے۔

دوران طواف کوئی مخصوص دعا پڑھنا ضروری نہیں ہے، اگر دعائیں یاد نہ ھوں تو اپنی مادری زبان میں اللہ تعالٰی سے جو مانگنا چاہیں مانگتے رہیں، اگر کچھ بھی پڑھے بغیر، خاموشی کے ساتھ بیت اللہ کے گرد سات چکر لگاوگے تو بھی آپکا طواف ھوجائیگا۔ مگر اچھا یہ ہے کہ کم از کم مذکورہ ذیل دو دعائیں ضرور یاد فرمالیں۔

  1. سُبحَانَ اللّٰہِ، وَ الحَمدُ لِلّٰہِ، وَ لا اِلٰہَ اِلاّ اللّٰہُ، وَ اللّٰہُ اَکبَر، وَ لا حَو´لَ وَ لا قُوَّةَ اِلاّ بِاللّٰہِ العَلِیِّ العَظِیمِ۔
  2. رَبَّنَا اٰتِنَا فِی الدُّنیَا حَسَنَہً وَ فِی الآخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنَا عَذَابَ النَّار

ساتوں چکروں میں حجر اسود سے رکن یمانی کے درمیان پہلے نمبر کی دعا اور رکن یمانی سے حجر اسود کے درمیان دوسرے نمبر کی دعا پڑھتے رہیں۔ ہر دو دعائیں اگر اس کی جگہ آنے سے پہلے پوری ہوجائیں تو اسی دعا کو مکرر پڑھتے رہیں۔

دوگانہ طواف

طواف کے کے بعد طواف کی دو رکعت نماز مقام ابراھیم کے پیچھے یا اس کے آس پاس جہاں بھی جگہ مل جائے کندھا دھانک کر پڑھ لیں۔ نماز اور دعا سے فارغ ہو کر اگر ممکن ہو تو مُلتَزَم پر جائیں اگر ملتزم سے چمٹنے کا موقع نہ مل سکے تو حرم میں کہیں سے بھی ملتزم کی جانب منھ کرکے اسپر نظریں جما کر دعا کرلیجئے۔ زمزم کا پانی پینا : دعا کر کے زم زم شریف پر آئیے اور قبلہ رو ہو کر بسم اللہ پڑھ کے تین سانس میں خوب ڈٹ کر آبِ زم زم پیجئے، زم زم پی کر الحمد للہ کہہ کر یہ دعا پڑھیں۔

اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَسئَلُکَ عِلمًا نَافِعًا، وَ رِزقًا وَاسِعًا، وَ شِفَاعًا مِن´ کُلِّ داء

صفامروہ کے درمیان سعی : صفا اور مروہ کے درمیان مخصوص طریقہ پر سات چکر لگانے کوسعی کہتے ہیں، حج اور عمرہ کرنے والے پر سعی کرنا واجب ہی۔ جس طرح طواف حجر اسود کے استلام سے شروع ہوتا ہے اسی طرح سعی بھی حجر اسود کے استلام سے شروع کرنا آپ کی سنت ہے۔ اس لیے حجر اسود کا استلام کر لیں یا دور سے اس کی جانب ہتھیلیاں اٹھا کرہتھیلیوں کو چوم کر باب الصفا کی جانب بڑھیں۔

حجر اسود کی نشانی والی کالی پٹی کی سیدھ میں چلیں، اسی جانب صفا پہاڑی کا مقام ہے اور وہاں عربی و انگلش میں ”الصفا “کا بورڈ لگا ہوا ہے۔ وہاں سے تھوڑا آگے بڑھنے کے بعد پہاڑ کی علامت شروع ہو جاتی ہے۔ اب دل میں سعی کی نیت کریں اور زبان سے اِس طرح پڑھیں:

اَللّٰھُمَّ اِنِّی اُرِیدُ السَّعیَ بَینَ الصَّفَا وَ المَروَةَ سَبعۃ اَشوَاطٍ لِوَجھِکَ الکَرِیمِ، فَیَسِّرہ لِی وَ تَقَبَّلہُ مِنِّی۔

پھر دونوں ہاتھ اس طرح اٹھائیں جیسے دعا میں اٹھائے جاتے ہیں۔ اور خوب دعائیں مانگیں، تقریبا پچیس اٰیات پڑھنے کی مقدار کھڑے رہکر اپنی رفتار سے ذکر کرتے ہوئی، دعا مانگتے ھوئے مروہ پہاڑی کی طرف چلیں۔ صفا مروہ کے بیچ بھی دل کی گہرائیوں سے دعائیں مانگے اور یہ دعا پڑھتے رہیں : رَبِّ اغفِر ،وَ ارحَم´ ،اَنتَ الاعزُّ الاکرَم´

صفا مروہ کے درمیان جب وہ جگہ آنے لگے جہاں دیوار میں سبز رنگ کے ستون لگائے ہوئے ہیں اور وہ جب بقدر چھ ہاتھ کے دوری پرہو تو درمیانی چال سے دوڑنا شروع کریں اور دوسرے سبز ستونوں کے بعد بھی چھ ہاتھ تک دوڑیں، پھر اپنی چال چلنے لگیں۔ آگے مروہ پہاڑی آئیگی، اسپر چڑھیں اور بیت اللہ کی جانب رخ کرکے کھڑے ھو کر جسطرح صفا پہاڑی پر ذکر و شکر اور دعائیں کی تھیں اسی طرح یہاں بھی کریں، اب آپکا ایک چکر مکمل ہو گیا، اس کے بعد مروہ سے صفا یہ آپکا دوسرا چکر ختم ھوا، بس اسی طرح آپکو سات چکر مکمل کرنے ہیں۔ ساتواں چکر مروہ پہاڑی پر ختم ہوگا۔ اب آپ مطاف میں آکر کسی بھی جگہ دو رکعت نماز پڑھیں، شرط یہ ہے کہ مکروہ وقت نہ ہو۔

سر کا حلق : عمرہ کے تمام اعمال پورے ہو گئے اس لیے مسجد سے باہر نکل کر سر کا حلق یا قصر کروالیں،اب آپ کا عمرہ پورا ہو گیا اور آپکا احرام بھی ختم ہو گیا۔ اب احرام کی کوئی پابندی آپ پر نہیں رہی،

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.