عربی علم الاساطیر
عربی علم الاساطیر (Arabian mythology) قدیم عرب لوگوں کے عرب قبل از اسلام عقائد ہیں۔ قبل از اسلام مکہ کا کعبہ مشرکیت، دیوتاوں اور بتوں کی پوجا اور دیگر خرافات کا گڑھ تھا۔ قبل از اسلام زیادہ تر معبودوں کا تعلق بتوں سے ملتا ہے خاص طور وہ بت جو کعبہ میں موجود تھے ان کی تعداد تقریبا 360 کے لگ بھگ تھی۔[1]
مضامین علم الاساطیر بسلسلۂ |
زرخیز ہلال |
---|
|
قبل اسلام معبودان عرب |
معبود
ہبل معبودوں میں سب سے زیادہ قابل ذکر اور معبودوں کا سردار شمار کیا جاتا تھا۔ کعبہ ہبل کے لیے وقف کر دیا گیا تھا۔[1] ہبل کا بت کعبہ کے قریب رکھا گیا تھا جو ایک انسانی شکل کا تھا اس کا دائیں ہاتھ ایک سنہری ہاتھ سے تبدیل کر دیا گیا تھا۔[2]
دیگر اہم معبود
- مناف – عورتوں اور حیض سے متعلق دیوتا تھا۔[3]
- ود - محبت اور دوستی کا دیوتا تھا۔ سانپ ود کے لیے مقدس خیال کیے جاتے تھے۔[3]
- ام – چاند کا دیوتا تھا جس کی پوجا قدیم قتبان لوگ کرتے تھے۔
- طالب - چاند کا دیوتا تھا جس کی پوجا جنوبی عرب میں خاص طور پر مملکت سبا میں ہوتی تھی۔
- ذو الحلاس - جنوبی عرب کا ایک الہامی دیوتا تھا۔
- القوم – انباط کا جنگ اور رات کا دیوتا تھا اور قافلوں کا محافظ تھا۔
- ذو شرى – انباط کا دیوتا تھا جس کے معنی "پہاڑوں کا سردار" ہیں۔
فوق الفطرت مخلوقات
حوالہ جات
- Karen Armstrong (2000,2002)۔ Islam: A Short History۔ صفحہ 11۔ آئی ایس بی این 0-8129-6618-X۔ Check date values in:
|date=
(معاونت) - The Book of Idols (Kitāb al-Asnām) by Hishām Ibn al-Kalbī
- Book of Idols
ویکی کومنز پر عربی علم الاساطیر سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.