سرائیکی زبان

سرائیکی (ہندی: सराइकी، انگریزی: Saraiki, Siraiki, Seraiki)، ہند یورپی زبانوں سے تعلق رکھتی ہے۔ اسے 20 ملین (2 کروڑ ) لوگ بولنے والے ہیں جو موجودہ جنوبی پنجاب، جنوبی خیبر پختونخوا، شمالی سندھ اور مشرقی بلوچستان میں رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت میں 20،000 لوگ سرائیکی بولتے ہیں[1] جو تقسیم کے وقت ہجرت کرکے گئے تھے۔ اس کے علاوہ سرائیکی تارکین وطن (زیادہ تر) مشرق وسطیٰ میں بھی ہیں۔ افغانستان میں بھی کچھ ہندو سرائیکی لہجہ بولتے ہیں لیکن وہاں ان کی تعداد نامعلوم ہے یہ بلوچوں کی تیسری بڑی زبان ہے[2][4]۔

سرائیکی
سرائیکی، सराइकी
سرائیکی شاہ مکھی رسم الخظ میں لکھا ہوا
مقامی  پاکستان, بھارت,[1] افغانستان[2]
علاقہ بنیادی طور پر جنوبی پنجاب
مقامی متکلمین
20 ملین (2013)[3]
ہند یورپی زبانیں
لہجے
  • ملتانی
  • ڈیروالی
  • ریاستی (ریاستی–بہاولپوری)
  • تھلوچی
فارسی ابجد, لہندا گورمکھی, دیوناگری رسم الخط, لنگدی رسم الخظ
رسمی حیثیت
منظم از کہیں بھی نہیں
زبان رموز
آیزو 639-3 skr

زبان اور اس کے لہجے

ملتانی زبان (Linguistic survey of India 1881-1882)

برصغیر ایک ایسا خطہ ہے جہاں پر کئی زبانیں بولی جاتی ہیں جن میں سندھی، ہندی،اردو، پنجابی وغیرہ شامل ہیں جو آپس میں نسلی اور شناختی تنازعات پیدا کرتی ہے کیونکہ یہ تمام ایک زبان کی بجائے لہجے کے تنازعے میں شامل ہیں۔ ان تمام زبانوں کی اپنی ایک معیاری شکل ہے جن میں ان کا ادب لکھا گیا ہے۔۔[5] سرائیکی کو ایک الگ زبان ہونے کا دعویٰ بھی کیا جاتا ہے تاہم یہ بات متنازع ہے۔ سرائیکی کا ذکر سب سے پہلے 1947ء میں پاکستان کے قیام کے بعد ایک مقامی لسانی پارٹی نے الگ صوبے کے قیام پر کیا۔[6]:838[7] پاکستان میں سرائیکی لہجہ بولنے والوں کی مردم شماری پہلی بار 1981ء میں کی گئی۔[8]:46. اس کے برعکس سرائیکی کو پنجابی کا ایک لہجہ بھی سمجھا جاتا ہے کیونکہ سرائیکی فقرے کی ساخت، بناوٹ وغیرہ بالکل ماجھی پنجابی جیسی ہے اسی وجہ سے کئی مقامی ماہر لسانیات نے سرائیکی کو پنجابی کا ایک لہجہ ہی کہا ہے جن میں دلائی، کے نریندر، گل، ہرجیت سنگھ گل، اے ہینری، گلیسن (جونیئر)، کؤل، این اومکر، سِیا مدُھو بالا، افضل احمد چیمہ، عامر ملک، امر ناتھ شامل ہیں۔[9][10][11][12] نا صرف مقامی بلکہ جدید لسانیات کے ادارے جیسے یوایس نیشنل ایڈوائزری کمیٹی، یو سی ایل اے لینگویج میٹیریل پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ جدید لسانیات کے ماہر لمبرٹ ایم سرہونے، مریم ٹی ٹینوئی، سسان ایف ہینسونؤ، کارڈونا اور نٹالیا اِونوونا ٹولسٹایاوغیرہ نے بھی سرائیکی کو پنجابی کا ایک لہجہ کہا ہے۔[13][14][15][16]

صوبہ سندھ کے 10 شمالی اضلاع میں جہاں سرائیکی بولی جاتی ہے وہاں سرائیکی کو پنجابی کی بجائے سندھی کا ایک لہجہ کہا جاتا ہے، اس کے علاوہ سرائیکی اردو کی ابتدائی شکل ہے اس پر بھی بحث ہو چکی ہے کیونکہ مسلمانوں نے ملتان تک کے علاقہ کو فتح کرکے ملتان کو سندھ کا دار الخلافہ بنایا تھا۔[17]

اشتقاق

سرائیکی لفظ کے اشتقاق کے متعلق کافی متضاد تحقیقات ہیں۔ سرائیکی لفظ سنسکرت کے سؤوِریا [18] سے بنا ہے جو قدیم ہند میں ایک سلطنت تھی جس کا ذکر ہندوؤں کی مقدس کتاب مہا بھارت میں بھی ہے۔ کی کا لاحقہ لگانے سے یہ لفظ سؤوِریاکی بن گیا۔ اس کے بعد بولنے کی آسانی کے لیے و کی آواز ہٹا دی گئی جس لفظ سرائیکی بنا دیا گیا۔ اس کے علاوہ جارج ابراہم گریسن نے لفظ سرائیکی کو سندھی کے ایک لفظ سِرو کی بگڑی ہوئی یا سدھری ہوئی شکل بتایا جس کے معنی شمالی کے ہیں کرسٹوفر شیکل[7]:388 نے جارج ابراہم گریسن کی تحقیق کو غلط کہا ہے۔ ایک اور تحقیق کے مطابق سرائیکی لفظ سرای سے بنا ہے۔

ڈیرہ غازیخان

سرائیکی علاقے

پاکستانی زبانیں Pakistani languages map

پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں پنجابی، بلوچی اور سندھی کے ساتھ ساتھ سرائیکی بولنے اور سمجھنے والے موجود ہیں۔ ان علاقوں میں سرائیکی بولنے والے لوگ بھی رہتے ہیں۔

بلوچستان

  • ضلع موسیٰ خیل: تحصیل درگ کا آدھا علاقہ، تحصیل راڑہ شم
  • ضلع بارکھان:
  • ضلع نصیر آباد: دیرہ مراد جمالی، تمبو، چھتر
  • ضلع جعفرآباد: دیرہ اللہ یار، گنداخہ، اوستہ محمد
  • ضلع صحبت پور: صحبت پور، مانجی پور، ہَیروی، فرید آباد
  • ضلع جھل مڳسی: جھل مگسی، گنداواہ، میر پور سب تحصیل
  • ضلع لہڑی: صدر مقام بختیار آباد، لہڑی، بھاڳ
  • ضلع کچھی(بولان): ڈھاڈر، مچھ، سَنی، کھتن، بالا ناڑی

پنجاب

سندھ

  • ضلع کشمور: کندھ کوٹ، کشمور، تنگواݨی
  • ضلع جیکب آباد: جیک آباد، گڑھی خیرو، ٹھُل
  • ضلع شکار پور: شکار پور، گڑھی یاسین، خان پور، لکھی
  • ضلع لاڑکانہ: لاڑکانہ، رتو دیرو، باقراݨی، ݙوکری
  • ضلع قمبر شہدادکوٹ: شہداد کوٹ، قمبر، وارہ، میرو خان، نصیر آباد، سجاول جونیجو، قبو سعید خان
  • ضلع گھوٹکی: میر پور متھیلو، ڈہرکی، گھوٹکی، اوباڑو، خان ڳڑھ
  • ضلع سکھر: سکھر، روہڑی، صالح پٹ، پنوں عاقل
  • ضلع خیرپور: خیرپور، نارا، کوٹ ڈجی، صوبھو دیرو، میرواہ، کنگری، فیض گنج، گمبٹ
  • ضلع نوشہرو فیروز: نوشہروفیروز، مورو، بھریا، کنڈو یارو، محراب پور، مٹھیاݨی
  • ضلع بے نظیر آباد: نواب شاہ، قاضی احمد، دوڑ، سکرنڈ
  • ضلع دادو : تعلقہ دادو، تعلقہ میہڑ، تعلقہ خیر پور ناتھن شاہ، تعلقہ سیہون، تعلقہ جوہی

سرائیکی زبان میں قرآن شریف کے ترجمے[19]

سرائیکی ڈکشنریاں

سرائیکی گرائمر کی کتابیں

شاعری

سرائیکی میں تقریبا ڈیڑھ ہزار سال کی شاعری موجود ہے۔

موسیقار

ادبی کلاسیک

  • ہیر دمودر
  • کمال کہانی

سرائیکی قوم پرست جماعتیں

  • پاکستان سرائیکی قومی اتحاد
  • پاکستان سرائیکی پارٹی
  • ‎سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی‎
  • ہمدرد سرائیکی پارٹی
  • سرائیکی صوبہ موومنٹ
  • بحالی صوبہ بہاولپور تحریک
  • جنوبی پنجاب صوبہ محاظ
  • سرائیکی ملت پارٹی
  • نیشنل سرائیکی پارٹی
  • دیگر

تناسب

پنجابی کے لہجے

ذیل میں سرائیکی(پنجابی کے ملتانی ریاستی ڈیروی لہجوں پر مشتمل) بولنے والے اضلاع کی فہرست ہے۔

ضلع آبادی معیاری پنجابی% پنجابی(سرائیکی لہجہ) % دیگر %
وہاڑی 2,090,000 82.9 11.4 5.7
خانیوال 2,068,000 81.2 11.6 7.2
ملتان 3,116,000 21.64 60.67 17.69
بہاولپور 2,433,000 28.4 64.3 7.3
رحیم یار خان 3,141,000 27.3 62.6 10.1
میانوالی 1,056,000 74.2 12.0 13.8
اوکاڑہ 2,233,000 98.99 0.01 1.00
ساہیوال 1,843,000 98.10 0.01 1.89
بہاولنگر 2,062,000 95.2 3.1 1.7
لودهراں 1,171,000 18.6 69.6 11.8
مظفرگڑھ 2,635,000 7.4 86.3 6.3
لیہ 1,122,000 34.6 62.3 3.1
بھکر 1,051,000 20.0 73.0 7.0
ڈی جی خان 1,643,000 16.5 80.3 3.2
راجن پور 1,103,000 13.3 75.8 10.9
چکوال 1,083,000 97.7 0.2 2.1
چنیوٹ 965,000 95.9 0.8 3.3
حافظ آباد 832,000 96.80 0.01 3.19
خوشاب 950,712 90.9 7.8 1.3
منڈی بہاؤالدین 1,161,000 95.9 0.1 4.0
پاکپتن 1,287,000 92.2 0.8 7.0
سرگودھا 2,666,000 95.96 0.01 4.03
ٹوبہ ٹیک سنگھ 905,580 98.99 0.01 1.00
جھنگ 2,834,000 95.9 0.8 3.3

سرائیکی گوتھیں یا ذاتیں

سرائیکی خطہ میں اکثریتی سرائیک گوتھوں کے ساتھ ساتھ مختلف ذاتیں اور قبائل رہتے ہیں جو سرائیکی رسوم و رواج اور ثقافت کی پہچان ہیں۔ سرائیکی وسیب کی ذاتوں کی درجہ بندی مندجہ ذیل طریقے سے کی جا سکتی ہے.

حوالہ جات

  1. "Abstract of speakers' strength of languages and mother tongues – 2001"۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 اپریل 2012۔
  2. "Siraiki and Kandhari (Multani)"۔ Afghan Hindu۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-12-08۔
  3. Nationalencyklopedin "Världens 100 största språk 2007" The World's 100 Largest Languages in 2007
  4. "Pakistan/India/Afghanistan: Multani language; extent to which it is used by Hindus in Afghanistan"۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 اپریل 2012۔ Hindus have always lived in Afghanistan. That's one reason why they call themselves Kandharis and not Multanis and Seraikies. Some of the old temples in the area also point to this theory. The word Kandh in Seraiki means wall. Kandahar used to have many walls. The Hilmand river flowing in that area was labelled "Rud-e-hind-wa-sind" by Arabic manuscripts. Before the influx of Pashtoons the inhabitants of Kandahar spoke Seraiki. The Pashtoons labelled their language "Jataki". The language spoken by Afghan Hindus in Kandahar known as Kandhari is probably "Jataki".
  5. Bailey, Rev. T. Grahame. 1904. Panjabi Grammar. Lahore: Punjab Government Press.
  6. Rahman, Tariq. 1997. Language and Ethnicity in Pakistan. Asian Survey, 1997 Sep., 37(9):833-839.
  7. Shackle, C. 1977. Saraiki: A Language Movement in Pakistan. Modern Asian Studies, 11(3):379-403.
  8. Javaid, Umbreen. 2004. Saraiki political movement: its impact in south Punjab. Journal of Research (Humanities), 40(2): 55–65. Lahore: Faculty of Arts and Humanities, University of the Punjab. (This PDF contains multiple articles from the same issue.)
  9. Dulai, Narinder K. 1989. A Pedagogical Grammar of Punjabi. Patiala: Indian Institute of Language Studies.
  10. Gill, Harjeet Singh Gill and Henry A. Gleason, Jr: A Reference Grammar of Punjabi: Patiala University Press
  11. Koul, Omkar N. and Madhu Bala :Punjabi Language and Linguistics: An Annotated Bibliography: New Delhi: Indian Institute of Language Studies
  12. Malik, Amar Nath, Afzal Ahmed Cheema : 1995 : The Phonology and Morphology of Panjabi: New Delhi: Munshiram Manoharlal Publishers
  13. The Indo-Aryan Languages - Google Livres
  14. UCLA Language Materials Project: Language Profile
  15. Lambert M Surhone, Mariam T Tennoe, Susan F Henssonow:2012:Punjabi Dialects:Beta script publishing:6134873527, 9786134873529
  16. http://books.google.com.pk/books?id=BmA9AAAAIAAJ&printsec=frontcover&source=gbs_ge_summary_r&cad=0#v=onepage&q&f=false
  17. N. H. Itagi۔ Spatial Aspects of Language۔ Central Institute of Indian Languages۔ صفحہ 70۔ آئی ایس بی این 81-7342-009-2۔
  18. A.H. Dani, Sindhu-Sauvira: A glimpse into the early history of Sind In Hameeda Khusro (ed), Sind Through The Centuries (Karachi: Oxford University Press, 1981) pp. 35-42
  19. Wp/skr/قرآن شریف دے ترجمے - Wikimedia Incubator
  20. Small Steps Higher Ambitions
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.