فارسی زبان

فارسی ایک ہند - یورپی زبان ہے جو ایران، افغانستان اور تاجکستان میں بولی جاتی ہے۔
فارسی کو ایران، افغانستان اور تاجکستان میں دفتری زبان کی حیثیت حاصل ہے۔ ایران، افغانستان، تاجکستان اور ازبکستان میں تقریباً 110 ملین افراد کی مادری زبان ہے۔یونیسکو (UNESCO) سے بھی ایک بار مطالبہ کیا جا چکا ہے کہ وہ فارسی کو اپنی زبانوں میں شامل کرے۔
فارسی عالمِ اسلام اور مغربی دُنیا کے لیے ادب اور سائنس میں حصہ ڈالنے کا ایک ذریعہ رہی ہے۔ ہمسایہ زبانوں مثلاً اُردو پر اِس کے کئی اثرات ہیں۔ لیکن عربی پر اِس کا رُسوخ کم رہا ہے۔ اور پشتو زبان کو تو مبالغہ کے طور پر فارسی کی دوسری شکل قرار دیا جاتا ہے اور دونوں کے قواعد بھی زیادہ تر ایک جیسے ہیں۔

فارسی
فارسی بہ خطِ نستعلیق
مستعمل ایران، افغانستان، تاجکستان
خطہ مرکزی ایشیاء
کل متتکلمین 110 ملین
رتبہ بارہواں
خاندان_زبان ہند-یورپی
  • ہند-ایرانی
    • فارسی
نظام کتابت پارسی-عربی
باضابطہ حیثیت
باضابطہ زبان ایران افغانستان تاجیکستان
نظمیت از اکیڈمی برائے فارسی زبان و اَدَب
رموزِ زبان
آئیسو 639-1 fa
آئیسو 639-2 per (B)  fas (T)
آئیسو 639-3 fas Persian
علاقہ جہاں فارسی (بطورِ مادری زبان) بولنے والے آباد ہیں۔

برطانوی استعماری سے پہلے، فارسی کو برّصغیر میں دوسری زبان کا درجہ حاصل تھا؛ اِس نے جنوبی ایشیاء میں تعلیمی اور ثقافتی زبان کا امتیاز حاصل کیا اور مُغل دورِ حکومت میں یہ سرکاری زبان بنی اور 1835ء میں اس کی سرکاری حیثیت اور دفتری رواج ختم کر دیا گیا۔ 1843ء سے برصغیر میں انگریزی صرف تجارت میں استعمال ہونے لگی۔ فارسی زبان کا اِس خطہ میں تاریخی رُسوخ ہندوستانی اور دوسری کئی زبانوں پر اس کے اثر سے لگایا جاسکتا ہے۔ خصوصاً، اُردو زبان، فارسی اور دوسری زبانوں جیسے عربی اور تُرکی کے اثر رُسوخ کا نتیجہ ہے، جو مُغل دورِ حکومت میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی زبان ہے۔

پاکستان

اہل علم خصوصاً پاکستانی مدارس میں بطور نصاب پڑھائی جاتی ہے۔ اسکول و کالجز میں بھی اس کا نصاب میں تھوڑا بہت درجہ رکھا گیا ہے۔ مفکر پاکستان علامہ محمد اقبال کی مشہور شاعری کا بہت زیادہ حصہ فارسی زبان میں ہے۔ اس بات کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ ایران کی جانب سے علامہ اقبال کو فارسی شاعری کے ساتھ لگاؤ کی وجہ سے محبت میں اپنا قومی شاعر قرار دلوانے کی کوشش پر پاکستان کی جانب سے اپنا قومی شاعر برقرار رکھا جانا ہے۔ پاکستان میں فارسی کو بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ تاہم بد قسمتی ہے جب سے انگریزی زبان نے پاکستان میں 2001ء کے بعد زور پکڑا تو دیگر زبانوں کے ساتھ فارسی زبان سے بھی لگاؤ ماند پڑ گیا۔ تاہم علما و دینی مدارس سے وابستہ لوگ تو اس سے عشق کی حد تک جنون رکھتے ہیں۔ علما کو اس زبان پر زبردست عبور حاصل ہے۔

درجہ بندی

فارسی، ایرانی زبانوں کے مغربی گروہ سے تعلق رکھتی ہے جو ہند-یورپی زبانوں کی ایک شاخ ہے اور فاعل-مفعول-فعل قسم کی ہے۔ عام خیال کے برعکس یہ سامی زبان نہیں ہے۔و30و

زبان کا نام

فارسی زبان کا فارسی میں نام

  • مغربی پرشین، لفظ فارسی ایک عربی لفظ ہے، اصل میں یہ لفظ پارسی ہے۔و31وو32وو33وو34و اور 20ویں صدی تک علاقائی لوگ اسی نام سے اس زبان کو بلاتے رہے۔ گزشتہ کچھ دہائیوں سے انگریزی لکھاریوں نے ایران میں بولی جانے والی زبان کو فارسہ کہا ہے جبکہ اب پرشین بھی استعمال ہونے لگا ہے۔و37وو38وو39و
  • مغربی پرشین، دری یا فارسی دری فارسی کا ہی دوسرا نام تھا لیکن 20ویں صدی میں دری افغانستان میں بولی جانے والی زبان کو کہا جانے لگا جہاں یہ اب دو سرکاری زبانوں میں سے ایک ہے۔ انگریزی میں اسے افغانستانی پرشین بھی کہا جاتا ہے۔و40و
  • تاجک زبان، تاجکستان میں بولی جانے والی پارسی زبان کو کہا جاتا ہے۔ اس کے مقامی بولے والے تاجک لوگ ہیں جو تاجکستان کے علاوہ ازبکستان میں بھی رہتے ہیں۔و40و

مقامی نام

  • فارسی: ایران،میں بولے جانے والے لہجے کا سرکاری نام۔
  • تاجک: مرکزی ایشیاء میں سرکاری نام۔
  • دری: افغانستان میں بولے جانے والے لہجے کا سرکاری نام۔

بیرونی روابط

حوالہ جات

     یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔

    مزید دیکھیے

    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.