جمی کارٹر

جیمز ارل "جمی" کارٹر (پیدائش: یکم اکتوبر، 1924ء) 1977ء سے 1981ء تک امریکا کے 39 ویں صدر رہے۔ وہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن تھے۔ ان کا تعلق ریاست ہائے متحدہ امریکا کے جنوبی علاقوں سے تھا جہاں وہ ریاست جارجیا میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ سینیٹر اور بعد ازاں جارجیا کے گورنر ر رہے۔ اس حیثیت سے انھوں نے نسلی امتیازات کو ختم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کیں۔ وہ اپنے مونگ پھلی کے کاروبار کے باعث بھی مشہور تھے۔

جمی کارٹر
(انگریزی میں: Jimmy Carter) 
 

مناصب
صدر ریاستہائے متحدہ امریکا [1] (39  )  
دفتر میں
20 جنوری 1977  – 20 جنوری 1981 
جیرالڈ فورڈ  
رونالڈ ریگن  
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: James Earl Carter, Jr.) 
پیدائش 1 اکتوبر 1924 (95 سال)[2][3][4][5][6][7] 
پلینز، جارجیا  
رہائش پلینز، جارجیا [8] 
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا  
قد 1.77 میٹر  
استعمال ہاتھ دایاں (رائٹ ہینڈڈ)  
جماعت ڈیموکریٹک پارٹی  
رکن امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون ، امریکن لیگن  
تعداد اولاد 4  
عملی زندگی
مادر علمی جارجیا ساؤتھ ویسٹرن اسٹیٹ یونیورسٹی
جارجیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی
ریاست ہائے متحدہ نیول اکیڈمی (–1946)
یونین کالج (1953–) 
تخصص تعلیم طبیعیات  
پیشہ فوجی افسر ، سفارت کار ، ناول نگار ، سیاست دان ، کسان ، آپ بیتی نگار ، سبمیرینر ، ریاست کار ، ماہر ماحولیات ، کاروباری شخصیت ، انجینئر ، جنگ مخالف کارکن ، کارکن انسانی حقوق  
مادری زبان انگریزی  
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [9]، ہسپانوی  
عسکری خدمات
شاخ امریکی بحریہ  
عہدہ لیفٹنینٹ  
لڑائیاں اور جنگیں دوسری جنگ عظیم  
اعزازات
نانجنگ یونیورسٹی کے اعزازی ڈاکٹر (2012)[10]
کیٹالونیا بین الاقوامی انعام (2010)[11]
نوبل امن انعام   (2002)[12][13]
شعبۂ انسانی حقوق کا اقوام متحدہ انعام (1998)
اندرا گاندھی انعام (1997)
 گرامی اعزاز  
 آرڈر آف دی نیل
فلاڈلفیا لبرٹی میڈل
 صدارتی تمغا آزادی  
دستخط
 
IMDB پر صفحہ 

انہوں نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تصفیہ کرانے کی کوششیں کیں تاہم جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے سوویت یونین کے ساتھ معاہدے کی ان کی کوششیں کامیاب نہ ہوسکیں۔ ان کے بعد رونالڈ ریگن امریکا کے صدر بنے۔

جمی کارٹر آج کل مختلف ممالک میں انتخابات کے آزاد مبصر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔

اپنے دور صدارت میں جمی کارٹر کو کئی داخلی مسائل کا سامنا کرنا پڑا جن میں توانائی اور اقتصادی بحران بھی شامل ہے۔ اس بحران کے خاتمے میں ناکامی ہی ان کی صدارت کے خاتمے اور رونالڈ ریگن کی آمد کا باعث بنی۔

نوبل انعام

انہیں امن کا نوبل انعام بھی دیا گیا ہے۔

انسانی حقوق

88 سال کی عمر میں کارٹر نے امریکی صدر اوبامہ کے قتل بذریعہ ڈرون کو انسانی حقوق سے متصادم قرار دیا۔[14]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. James Carter — اخذ شدہ بتاریخ: 11 مئی 2018
  2. اجازت نامہ: CC0
  3. ڈسکوجس آرٹسٹ آئی ڈی: https://www.discogs.com/artist/1288332 — بنام: Jimmy Carter (5) — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Jimmy-Carter — بنام: Jimmy Carter — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  5. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000014585 — بنام: Jimmy Carter — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/carter-james-jimmy-earl — بنام: Jimmy Carter — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. دا پیرایج پرسن آئی ڈی: https://tools.wmflabs.org/wikidata-externalid-url/?p=4638&url_prefix=http://www.thepeerage.com/&id=p32307.htm#i323061 — بنام: James Earl Carter, Jr. — مصنف: Darryl Roger Lundy
  8. https://www.nps.gov/jica/faqs.htm
  9. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11895360f — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  10. http://www.moe.gov.cn/s78/A22/xwb_left/moe_829/201802/t20180228_328136.html — اخذ شدہ بتاریخ: 11 اپریل 2019 — ناشر: Ministry of Education of the People's Republic of China
  11. http://web.gencat.cat/ca/generalitat/premis/pic/
  12. http://www.nobelprize.org/nobel_prizes/peace/laureates/2002/
  13. https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/about/amounts/
  14. جمّی کارٹر (24 جون 2012ء)۔ "A Cruel and Unusual Record"۔ نیا یارک ٹائمز۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.