نوبل انعام

نوبل انعام کا بانی الفریڈ نوبل تھا۔ الفریڈ سویڈن میں پیدا ہوا لیکن اس نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ روس میں گزارا۔ ڈائنامائٹ الفریڈ نوبل ہی نے ایجاد کیا۔ اس کے علاوہ متعدد دوسری ایجادات کا سہرا بھی اسی کے سر ہے۔ اپنی زمینوں اور ڈائنامائٹ سے کمائی گئی دولت کے باعث 1896ء میں اپنے انتقال کے وقت نوبل کے اکاؤنٹ میں 90 لاکھ ڈالر کی رقم تھی۔

الفریڈ نوبل
نوبل انعام
اعزاز برائے Outstanding contributions for humanity in کیمیا، ادب، امن، طبیعیات، فزیالوجی یا طب
ملک
پیش کردہ
  • سویڈش اکیڈمی
  • Nobel committee of Royal Swedish Academy of Sciences
  • Nobel committee of Karolinska Institutet
  • Norwegian Nobel Committee
سال اجرا
  • 1901ء
No. of laureates 862 in 2012
باضابطہ ویب سائٹ nobelprize.org
نوبل انعام

اس کی دولت کی رقم 31 ملین سویڈیش کراؤن تھی جو امریکی ڈالر 220ملین کے برابر ہے۔ اسے ابتدائی پانچ انعامات کے لیے مختص کر دیا گیا۔ نوبل پرائز کی بنیاد جب پہلی بار 1901ء میں پڑی تو یہ انعام 4ء1ملین نے ایک چیک‘ ایک طلائی میڈل اور ایک ڈپلوما کے عطایا پر مشتمل تھا۔[1] موت سے قبل اس نے اپنی وصیت میں لکھ دیا تھا کہ اس کی یہ دولت ہر سال ایسے افراد یا اداروں کو انعام کے طور پر دی جائے جنہوں نے گزشتہ سال کے دوران میں طبیعیات، کیمیا، طب، ادب اور امن کے میدانوں میں کوئی کارنامہ انجام دیا ہو۔

پس اس وصیت کے تحت فوراً ایک فنڈ قائم کر دیا گیا جس سے حاصل ہونے والا منافع نوبل انعام کے حق داروں میں تقسیم کیا جانے لگا۔ 1968ء سے نوبل انعام کے شعبوں میں معاشیات کا بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ نوبل فنڈ کے بورڈ کے 6 ڈائریکٹر ہیں جو دو سال کے لیے منتخب کیے جاتے ہیں اور ان کا تعلق سویڈن یا ناروے کے علاوہ کسی اور ملک سے نہیں ہو سکتا۔

نوبل فنڈ میں ہر سال منافع میں اضافے کے ساتھ ساتھ انعام کی رقم بھی بڑھ رہی ہے۔ 1948ء میں انعام یافتگان کو فی کس 32 ہزار ڈالر ملے تھے، جب کہ 1997ء میں یہی رقم بڑھ کر 10 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔

نوبل انعام کی پہلی تقریب الفریڈ کی پانچویں برسی کے دن یعنی 10 دسمبر 1901ء کو منعقد ہوئی تھی۔ تب سے یہ تقریب ہر سال اسی تاریخ کو ہوتی ہے۔

انعام زمرہ امتیازی خصوصیات
طبیعیات کا نوبل انعام "رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز" کی جانب سے اس شخص کو دیا جاتا ہے جس نے طبیعیات کے شعبے میں اہم ترین دریافت یا ایجاد کی ہو
کیمیا کا نوبل انعام "رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز" کی جانب سے اس شخص کو دیا جاتا ہے جس نے طبیعیات کے شعبے میں اہم ترین دریافت یا بہتری کی ہو
نوبل انعام برائے طب "کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ" کی جانب سے اس شخص کو دیا جاتا ہے جس نے طب کے شعبے میں اہم ترین دریافت کی ہو
ادب کا نوبل انعام "سوئیڈش اکیڈمی " کی جانب سے اس شخص کو دیا جاتا ہے جس نے ادب کے شعبے میں نمایاں کام کیا ہو
امن کا نوبل انعام "نارویجیئن نوبل کمیٹی" کی جانب سے اس شخص کو دیا جاتا ہے جس نے اقوام کے درمیان دوستی، افواج کے خاتمے یا کمی اور امن عمل تشکیل دینے یا اس میں اضافہ کرنے کے حوالے سے نمایاں خدمات انجام دی ہوں۔
اقتصادیات کا نوبل انعام اسے باضابطہ طور پر الفریڈ نوبل یادگاری The Sveriges Riksbank Prize کہا جاتا ہے کیونکہ اس کی سفارش نوبل نے نہیں کی تھی۔ یہ انعام "رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز" دیتی ہے

فائل:Thumb

مزید

نوبل انعام حاصل کرنے والوں کی فہرست

غلط نوبل انعام

  • 1926ء کا طب کا نوبل انعام Johannes Fibiger کو دیا گیا تھا جس نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ کینسر ایک طفیلی کیڑے Spiroptera carcinoma کی وجہ سے ہوتا ہے۔ بعد میں یہ غلط ثابت ہوا۔[2]
  • 1927ء کا طب کا نوبل انعام آسٹریا کے ایک ڈاکٹر Julius Wagner-Jauregg کو ملا تھا۔ اس نے آتشک (syphilis) کے مریضوں میں ملیریا کے مریض کا خون داخل کیا تھا تاکہ انہیں بھی ملیریا ہو جائے جسے بعد میں کوئینین سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔ اس ڈاکٹر کا خیال تھا کہ بخار اور کپکپی سے سیفیلس کے مریض بہتر ہو جاتے ہیں۔
  • 1947ء میں انگریز کیمسٹ Sir Robert Robinson کو اورگینک کیمسٹری کا نوبل انعام ملا تھا۔ پاکستانی سائنس دان پروفیسر عطا الرحمان نے اسے غلط ثابت کر دیا[3]
  • 1997ء میں معاشیات کا نوبل انعام Myron S. Scholes اور Robert C. Merton کو دیا گیا جنہوں نے derivatives کی قیمت طے کرنے کا نیا حسابی فارمولا ایجاد کیا تھا۔ یہ دونوں Long-Term Capital Management کے ڈائیریکٹرز میں سے تھے۔ 1998ء میں اس کمپنی کو صرف چار مہینوں میں 4.6 ارب امریکی ڈالر کا نقصان ہوا اور اسے فیڈرل ریزرو کی نگرانی میں بیل آوٹ کر دیا گیا۔[4] اس ہیج فنڈ (Hedge Fund) کی وجہ سے فیڈرل ریزرو کو شرح سود گرانی پڑ گئی تھی۔ [5]
LTCM, a documentary about the dangers of mixing academics and money.

آئن اسٹائن

آئن اسٹائن کو نظریہ اضافیت پر نوبل انعام نہیں ملا بلکہ ضیا برقی اثر پر ملا۔ لیکن انعام کی پوری رقم اس کی طلاق شدہ بیوی Mileva Maric کو ملی کیونکہ یہ طلاق کے معاہدے کی شرط تھی۔

علامہ اقبال

سال 1914ء کے اوائل میں تیار ہونے والی ایک خفیہ رپورٹ میں نوبل کمیٹی کے چیئرمین ہیرلڈ ہئیارن نے لکھا تھا کہ نوبل کمیٹی نے علامہ اقبال کو نوبل انعام سے اس لیے محروم رکھا کہ ان کے نظریات زوال پزیر اسلامی دنیا میں مغربی دنیا سے مسابقت کے لیے ایک نیا تحرک پیدا نہ کر دیں نیز وہ مسلم قوم کو اقوام مغرب سے برتر سمجھتے تھے۔[6]

بارک اوباما

9 اکتوبر 2009ء کو نارویجیئن نوبل کمیٹی نے امریکی صدر بارک اوباما کو امن کا نوبل انعام دینے کا فیصلہ کیا جسے اوباما نے ایک مہینے بعد اوسلو میں وصول کر لیا حالانکہ اسے صدارتی عہدہ سنبھالے ایک سال بھی نہیں ہوا تھا اور امریکا اس وقت مسلمانوں کے خلاف افغانستان اور عراق میں جنگوں میں ملوث تھا۔ بارک اوباما نے انہیں "منصفانہ جنگ" قرار دیا تھا۔ صرف2016ء میں اوباما نے 26,171 بم دوسرے ممالک پر گرائے۔ 2015ء میں یہ تعداد 23,144 تھی۔[7]

اقتباس

  • امن کا نوبل انعام دینے کا سیاسی مقصد لوگوں کی توجہ عالمی سینٹرل بینکنگ سسٹم سے ہٹانا ہے جو عالمی سطح پر غربت پھیلا رہا ہے۔
the political motivation of an award of a Nobel Peace prize keeps focus turned away from the biggest contributor to global poverty – the global Central Banking system[8]

مزید دیکھیے

بیرونی ربط

حوالہ جات

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.