چودہواں دلائی لاما

چودہواں دلائی لاما تنزن گیاتسو یا تنزن گستاؤ (6 جولائی 1935ء۔ تا حال) موجودہ تبت کے سربراہ اور بدھ مت کے پیروکاروں کے موجودہ روحانی پیشوا ہیں۔

چودہواں دلائی لاما
،  

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (تبتی میں: ལྷ་མོ་དོན་འགྲུབ་) 
پیدائش 6 جولا‎ئی 1935 (84 سال)[1][2][3][4][5][6] 
رہائش دھرم شالہ (1960–) 
شہریت تبت
عوامی جمہوریہ چین (1 اکتوبر 1949–)
جمہوریہ چین (6 جولا‎ئی 1935–) 
مناصب
دلائی لاما (14  )  
آغاز منصب
22 فروری 1940 
تیرہواں دلائی لاما  
 
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ ملبورن
برٹش کولمبیا یونیورسٹی  
پیشہ بھکشو ، لاما ، سیاست دان  
پیشہ ورانہ زبان انگریزی ، تبتی زبان  
اعزازات
کینیڈا کی اعزازی شہریت (2006)
نوبل امن انعام   (1989)[7][8]
رامن میگ سیسے انعام   (1959)
ٹیمپلٹن انعام
فلاڈلفیا لبرٹی میڈل  
دستخط
 
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ (انگریزی )، باضابطہ ویب سائٹ (روسی ) 
IMDB پر صفحہ 

ابتدائی زندگی

چودہواں دلائی لامہ کی پیدائش 6 جولائی 1935ء کو شمال مشرقی تبت کے ایک چھوٹے سے گاؤں تکستر امدو میں ایک کسان گھرانے میں ہوئی تھی۔ ان کا خاندانی نام لهامو تھونڈپ کے نام رکھا گیا، بدھ مت کے مطابق وہ 13ویں دلائی لامہ کا دوسرا جنم ہے۔ جب کوئی لاما فوت ہونے لگتا ہے تو وہ اپنی وفات سے قبل یہ ظاہر کر دیتا ہے کہ وہ اپنے آئندہ جنم میں کس گھرانے میں پیدا ہوگا۔ ان ہدایات کے پیش نظر اہل تبت بیان کر دہ خاندان کے نوزائدہ فرد کو دلائی لاما کی مسند اقتدار پر بٹھاتے ہیں۔ چنانچہ 1937ء میں دو سال کی عمر میں اس بچے لهامو تھونڈپ کی شناخت 13 ویں دلائی لامہ تھبٹین گياتسو کے اوتار کے طور پر کی گئی۔ 22 فروری 1940ء میں ننھے لھامو تھونڈپ کو لاہسہ لایا گیا جہاں اس کو دلائی لامہ کے مسند پر بٹھایا گیا۔

دلائی لامہ

دلائی لامہ ایک منگولی عہدہ ہے جس کا مطلب ہوتا ہے علم کا سمندر اور دلائی لامہ کو رحمت و شفقت کے بدھا اولوكیتیشور کی خصوصیات رکھنے والے بدھا کے طور مانا جاتا ہے۔ بودھی ستوا ایسے صاحبِ علم لوگ ہوتے ہیں جنہوں نے اپنے نروان کو ٹال دیا ہو اور انسانیت کی حفاظت کے لیے دوبارہ جنم لینے کا فیصلہ کیا ہو۔ ان کو احتراماً پرم پاون (پاکیزگی والا) بھی کہا جاتا ہے۔

تعلیم و تربیت

6سال کی عمر میں ان کی روحانی تعلیم و تربیت کا آغاز ہوا اور 1959ء کو 23 برس کی عمر میں انہوں نے اس تعلیم کا اعلیٰ تعلیمی امتحان پاس کیا۔ انہوں نے بدھ مت ازم میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی حاصل کی ۔

سیاسی زندگی

سال 1949ء میں تبت پر چین کے حملے کے بعد 1950ء میں چودہویں دلائی لامہ نے چین سے مکمل سیاسی خود مختاری کا مطالبہ کر دیا، 1954ء میں وہ ماؤزے تنگ، ڈینگ جیوپنگ اور دیگر چینی قیادت سے بات چیت کرنے بیجنگ گئے، لیکن سال 1959ء میں لہاسا میں چینی فوج کی طرف سے تبتی قومی تحریک کو بے رحمی سے کچلے جانے کے بعد وہ جلاوطنی میں جانے پر مجبور ہو گئے۔ بعد ازاں انہوں نے شمالی ہندوستان کے شہر دھرم شالہ میں سیاسی پناہ حاصل کر لی جو اب مرکزی تبتی انتظامیہ کا ہیڈکوارٹر ہے۔ یہاں رہ کر انہوں نے چین سے سیاسی حقوق کی جد و جہد کا آغاز کر دیا اور اقوام متحدہ سے تبت مسئلے کو حل کرنے کی اپیل کی ہے۔ قوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے اس سلسلے میں 1959ء، 1961ء اور 1965ء میں تین قرارداد منظور کی جاچکی ہیں۔ تبت کے انتظامی امور کے لیے انہوں نے ایک جمہوری ڈھانچہ تشکیل دیا اور تبت کے دستور میں اصلاحات کیں تبت کی مکمل آزادیوں کے لیے انہوں نے دنیا بھر کا دورہ کیا اور عالمی کی حمایت حاصل کرنے کی بھر پور کوشش کرتے رہے ہیں۔

اعزازات

وہ اس عہدے پر اب تک سب سے لمبے عرصے رہنے والے پیشوا ہیں، وہ دنیا بھر میں تبتیوں کے وکالت کے سبب اور جدید سائنس سے محبت کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ وہ تبت کی آزادی نہیں چاہتے بلکہ چین میں موجود تبتی علاقوں کو مزید با اختیاری دلانا چاہتے ہیں۔ وہ ان امور کے ساتھ ساتھ سائنس کے مختلف موضوعات پر بھی گفتگو کرتے ہیں۔ 14 ویں دلائی لامہ نے احسان کے لیے بے شمار خدمات انجام دیں ہیں اور انہیں 100کے قریب بین الاقوامی ایوارڈ مل چکے ہیں، انھوں نے 1989ء میں نوبل امن انعام حاصل کیا۔ وہ 72 کتابوں کے منصف ہیں ان دنوں وہ آسٹریلیا میں مقام پزیر ہیں اور جلد وطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. اجازت نامہ: CC0
  2. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Dalai-Lama-XIV — بنام: Dalai Lama XIV — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  3. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6ww8160 — بنام: 14th Dalai Lama — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. بنام: Dalai Lama — فلم پورٹل آئی ڈی: https://www.filmportal.de/df3e8acae2ae43459a1dc579c1373d96 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. http://data.nobelprize.org/page/laureate/551 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 اکتوبر 2018
  6. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000002831 — بنام: 14. Dalai Lama — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. http://www.nobelprize.org/nobel_prizes/peace/laureates/1989/
  8. https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/about/amounts/
    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.