طرابلس، لیبیا

یہ مضمون لیبیائی شہر طرابلس کے بارے میں ہے۔ لبنان کے شہر طرابلس کے بارے میں پڑھنے کے لیے دیکھیے طرابلس الشام یا دیکھیے

طرابلس کا گرجا اور "میدان الجزائر"، 1960ء کی دہائی میں

طرابلس (انگریزی: Tripoli) شمالی افریقہ کے ملک لیبیا کا دار الحکومت ہے۔ اس کی آبادی تقریباً 17 لاکھ ہے۔ یہ ملک کے شمال مغربی علاقے میں صحرائے اعظم کے کناروں اور بحیرۂ روم کے ساحلوں کے درمیان واقع ہے۔ طرابلس 7 ویں صدی قبل مسیح میں فونیقی باشندوں نے قائم کیا۔ لبنان میں بھی طرابلس نامی شہر واقع ہونے کے باعث اس لیبیائی شہر کو طرابلس الغرب بھی کہا جاتا ہے۔

طرابلس ملک کا سب سے بڑا شہر، اہم بندرگاہ اور سب سے بڑا تجارتی و مالیاتی مرکز ہے۔ جامعہ الفاتح بھی یہیں واقع ہے۔ لیبیا کی طویل تاریخ کے باعث یہاں آثار قدیمہ کے کئی مقامات واقع ہیں۔ یہاں کا موسم خشک و گرم موسم گرما اور معمولی سرد موسم گرما پر مشتمل ہے جبکہ معمولی بارش بھی ہوتی ہے۔

15 اپریل 1986ء میں امریکہ نے اس شہر پر فضائی حملہ کیا تھا، جس کے لیے لیبیا پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام تراشا گیا تھا۔ اس حملے کے نتیجے میں لیبیا کے سربراہ معمر قذافی کی لے پالک 15 ماہ کی بیٹی سمیت 40 افراد ہلاک ہوئے۔ کہا جاتا ہے کہ ہلاکتوں میں 15 عام شہری بھی شامل تھے۔ امریکی ایما پر اقوام متحدہ نے لیبیا پر پابندیاں عائد کیں جو 2003ء تک موجود رہیں۔ پابندیوں کے خاتمے کے بعد طرابلس میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور شہر کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

جڑواں شہر

 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔

نگار خانہ

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.