اطالیہ
اطالیہ(اطالوی: Italia [iˈtaːlja] (
اطالیہ | |
---|---|
![]() اطالیہ |
![]() اطالیہ |
![]() ![]() ![]() | |
ترانہ: | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 42.5°N 12.5°E [1] |
بلند مقام | مونٹ بلانک (4810 میٹر ) |
رقبہ | 301338 مربع کلومیٹر |
دارالحکومت | روم [2] |
سرکاری زبان | اطالوی [3] |
آبادی | 60599936 (30 نومبر 2016)[4] |
حکمران | |
اعلی ترین منصب | سرجیو ماتاریلا (3 فروری 2015–)[5][6] |
سربراہ حکومت | جوزپے کونٹے (1 جون 2018–) |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 18 جون 1946[7] |
عمر کی حدبندیاں | |
شادی کی کم از کم عمر | 18 سال ، 16 سال |
لازمی تعلیم (کم از کم عمر) | 6 سال |
لازمی تعلیم (زیادہ سے زیادہ عمر) | 16 سال |
شرح بے روزگاری | 12 فیصد (2014)[8] |
دیگر اعداد و شمار | |
کرنسی | یورو |
منطقۂ وقت | مرکزی یورپی وقت متناسق عالمی وقت+01:00 (معیاری وقت ) 00 (روشنیروز بچتی وقت ) |
ٹریفک سمت | دائیں |
ڈومین نیم | it. |
سرکاری ویب سائٹ | {{#اگرخطا:باضابطہ ویب سائٹ |}} |
آیزو 3166-1 الفا-2 | IT |
بین الاقوامی فون کوڈ | +39 |
عہد وسطی کے اوائل میں اطالیہ کئی بار انہدام اور تخریب کا شکار ہوا۔ لیکن 11ویں صدی میں اطالیہ میں سرمایہ داری نظام کا آغاز ہوا۔[17] اب ریاستیں آزاد رہنے لگی تھیں اور اور یہاں جہوری اور جاگیردارانہ نظام قائم تھا جس سے تجارت کو خوب فروغ حاصل ہوا اور علاقہ ایشیا و یورپ کا تجارتی مرکز بن گیا۔ البتہ اطالیہ ایک حصہ اب بھی مذہبی شکنجہ میں تھا جہاں مذہبی آمریت اور پاپائی ریاستیں قائم تھیں۔
مذہب
اسلام

اسلام اطالیہ (اٹلی) میں رومن کیتھولک کے بعد دوسرا بڑا مذہب ہے، 2011ء کے اندازے کے مطابق اطالیہ میں مسلمان 2٪ ہیں ۔[18] اطالیہ کا قومی شماریاتی ادارہ (Instituto Nazionale di Stastica) یہاں کے شہریوں کی "حساس" معلومات یکجا نہیں کرتا۔ اس زمرے میں مذہبی وابستگی پر اعداد و شمار بھی شامل ہیں۔ تاہم 2006 میں غیر سرکاری طور پر جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق مسلمانوں 723188 سے لے کر دس لاکھ کے درمیان مسلمان یہاں آباد ہیں۔ مسلمانوں کی پہلی آمد نویں صدی عیسوی میں جب صقلیہ خلافت عباسیہ کے زیر اقتدار تھا، تب ہوئی۔ 827ء میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد ماتزار میں کاروبار کر رہی تھی۔[19]
انتظامی علاقے

Region | Capital | Area (km2) | Area (sq mi) | Population | Nominal GDP EURO billions (2016)[20] | Nominal GDP EURO per capita(2016) [21] |
---|---|---|---|---|---|---|
آبروزو | L'Aquila | 10,763 | 4,156 | 1,331,574 | 32 | 24,100 |
وادی آوستہ | آئوستا | 3,263 | 1,260 | 128,298 | 4 | 34,900 |
پولیا | باری | 19,358 | 7,474 | 4,090,105 | 72 | 17,800 |
بازیلیکاتا | پوتینتسا | 9,995 | 3,859 | 576,619 | 12 | 20,600 |
کلابریا | کاتاندزارو | 15,080 | 5,822 | 1,976,631 | 33 | 16,800 |
کمپانیا | ناپولی | 13,590 | 5,247 | 5,861,529 | 107 | 18,300 |
ایمیلیا رومانیا | بولونیا | 22,446 | 8,666 | 4,450,508 | 154 | 34,600 |
فریولی وینیزیا جولیا | تریستے | 7,858 | 3,034 | 1,227,122 | 37 | 30,300 |
لاتزیو | روم | 17,236 | 6,655 | 5,892,425 | 186 | 31,600 |
لیگوریا | جینوا (اٹلی) | 5,422 | 2,093 | 1,583,263 | 48 | 30,800 |
لومباردیہ | میلان | 23,844 | 9,206 | 10,002,615 | 367 | 36,600 |
مارکے | انکونا | 9,366 | 3,616 | 1,550,796 | 41 | 26,600 |
مولیزے | کامپوباسو | 4,438 | 1,713 | 313,348 | 6 | 20,000 |
پیعیمونتے | تورینو | 25,402 | 9,808 | 4,424,467 | 129 | 29,400 |
ساردینیا | کالیاری | 24,090 | 9,301 | 1,663,286 | 34 | 20,300 |
صقلیہ | پالیرمو | 25,711 | 9,927 | 5,092,080 | 87 | 17,200 |
تسکانہ | فلورنس | 22,993 | 8,878 | 3,752,654 | 112 | 30,000 |
ترینتینو جنوبی ٹائرول | ترینتو | 13,607 | 5,254 | 1,055,934 | 42 | 39,755 |
امبریا | پیروجا | 8,456 | 3,265 | 894,762 | 21 | 24,000 |
وینیتو | وینس | 18,399 | 7,104 | 4,927,596 | 156 | 31,700 |
بیرونی روابط
مزید دیکھیے
فہرست متعلقہ مضامین اطالیہ
![]() |
ویکی کومنز پر اطالیہ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
- "صفحہ اطالیہ في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2019۔
- La Costituzione della Repubblica Italiana
- Legge 15 Dicembre 1999, n. 482
- http://demo.istat.it/bilmens2016gen/index.html
- Il Presidente della Repubblica Sergio Mattarella si è insediato al Quirinale
- Il Presidente della Repubblica Sergio Mattarella si è insediato al Quirinale — https://web.archive.org/web/20150206010544/http://www.quirinale.it/elementi/Continua.aspx?tipo=Notizia&key=393 — سے آرکائیو اصل
- Western Europe 2003 — صفحہ: 360 — شائع شدہ از: 2003 — ISBN 1-85743-152-9
- http://data.worldbank.org/indicator/SL.UEM.TOTL.ZS
- Search the agreements database نسخہ محفوظہ 29 مارچ 2014 در وے بیک مشین Council of the European Union (retrieved 13 اکتوبر 2013)۔
- Italy: The World Factbook نسخہ محفوظہ 9 جولائی 2017 در وے بیک مشین Central Intelligence Agency (retrieved 13 اکتوبر 2013)۔
- "Country names"۔ مورخہ 19 مئی 2011 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ Unknown parameter
|url-status=
ignored (معاونت) - "BBC News – Italy profile – Facts"۔ BBC News۔ 17 دسمبر 2015۔ مورخہ 25 ستمبر 2013 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ Unknown parameter
|url-status=
ignored (معاونت) - "UNSD — Methodology"۔ unstats.un.org۔
- "UNITED NATIONS DGACM"۔ www.un.org۔
- Italy is grouped in both Southern and Western Europe depending on the context. Academic works describing Italy as a Western European country:
- M. Donald Hancock؛ David P. Conradt؛ B. Guy Peters؛ William Safran؛ Raphael Zariski (11 نومبر 1998)۔ Politics in Western Europe : an introduction to the politics of the United Kingdom, France, Germany, Italy, Sweden, and the European Union (اشاعت 2nd۔)۔ Chatham House Publishers۔ آئی ایس بی این 978-1-56643-039-5۔
- Ascoli Ugo؛ Pavolini Emmanuele (2016)۔ The Italian welfare state in a European perspective: A comparative analysis (انگریزی زبان میں)۔ Policy Press۔ آئی ایس بی این 978-1-4473-3444-6۔
- Iliana Zloch-Christy (1991)۔ East-West Financial Relations: Current Problems and Future Prospects (انگریزی زبان میں)۔ Cambridge University Press۔ آئی ایس بی این 978-0-521-39530-4۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2019۔
- Hugh D. Clout (1989)۔ Western Europe: Geographical Perspectives (انگریزی زبان میں)۔ Longman Scientific & Technical۔ آئی ایس بی این 978-0-582-01772-6۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2019۔
- Paul Furlong (2003)۔ Modern Italy: Representation and Reform (انگریزی زبان میں)۔ Routledge۔ آئی ایس بی این 978-1-134-97983-7۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2019۔
- Kenneth Hanf؛ Alf-Inge Jansen (2014)۔ Governance and Environment in Western Europe: Politics, Policy and Administration (انگریزی زبان میں)۔ Routledge۔ آئی ایس بی این 978-1-317-87917-6۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2019۔
- Carl Waldman؛ Catherine Mason۔ Encyclopedia of European Peoples۔ Infobase Publishing۔ صفحہ 586۔ آئی ایس بی این 978-1-4381-2918-1۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2013۔
- Henri Sée۔ "Modern Capitalism Its Origin and Evolution" (پیڈیایف)۔ University of Rennes۔ Batoche Books۔ مورخہ 7 اکتوبر 2013 کو اصل (پیڈیایف) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اگست 2013۔ Unknown parameter
|url-status=
ignored (معاونت) - http://www.fgi-tbff.org/sites/default/files/elfinder/FGIImages/Research/fromresearchtopolicy/ipsos_mori_briefing_pack.pdf
- "Assessment of the status, development and diversification of fisheries-dependent communities: Mazara del Vallo Case study report" (پیڈیایف)۔ European Commission۔ صفحہ 2۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 ستمبر 2012۔
In the year 827, Mazara was occupied by the Arabs, who made the city an important commercial harbour. That period was probably the most prosperous in the history of Mazara.
- "Archived copy"۔ مورخہ 3 مارچ 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مئی 2018۔ Unknown parameter
|url-status=
ignored (معاونت)
(آلپی)