جنوبی کوریا

مئی 1948 ءمیں جنوبی کوریا کو جمہوریہ قرار دیا گیا اور سینگمن ری کو صدر منتخب کر لیا گیا۔ سیول اس مملکت کا دار الحکومت قرار پایا۔ جنوبی کوریا کا رقبہ 38000 مربع میل ہے اور اس کی آبادی 46885000 (46.88ملین) ہے۔ 1950 میں (5 جولائی کو) شمالی کوریا کی فوجوں نے جنوبی کوریا پر چڑھائی کر ڈالی۔ اس طرح جنگ کوریا کا آغاز ہو گیا۔ اقوام متحدہ کے فوجی دستے امریکا کی زیر قیادت جنوبی کوریا کی امداد کو پہنچے۔ یہ جنگ تین سال جاری رہی۔ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ کوریا کی جنگ امریکا کی پہلی محدود جنگ تھی، پہلی غیر علانیہ جنگ تھی اور امریکا کی پہلی جنگ تھی جسے وہ جیت نہ سکا۔

  

جنوبی کوریا
جنوبی کوریا
پرچم
جنوبی کوریا
نشان

 

ترانہ:ایگوکگا  
زمین و آبادی
متناسقات 36°N 128°E / 36; 128   [1]
پست مقام بحیرہ جاپان (0 میٹر ) 
رقبہ 100295 مربع کلومیٹر  
دارالحکومت سؤل  
سرکاری زبان کوریائی زبان  
آبادی 51069375 (2015)[2] 
حکمران
طرز حکمرانی جمہوریہ ، صدارتی نظام  
اعلی ترین منصب مون جے ان (10 مئی 2017–) 
سربراہ حکومت مون جے ان (10 مئی 2017–) 
قیام اور اقتدار
تاریخ
یوم تاسیس 15 اگست 1948 
عمر کی حدبندیاں
شادی کی کم از کم عمر 18 سال [3]، 19 سال  
دیگر اعداد و شمار
کرنسی جنوبی کوریائی وان  
منطقۂ وقت متناسق عالمی وقت+09:00  
ٹریفک سمت دائیں [4] 
ڈومین نیم kr.  
سرکاری ویب سائٹ {{#اگرخطا:باضابطہ ویب سائٹ،باضابطہ ویب سائٹ  |}}
آیزو 3166-1 الفا-2 KR 
بین الاقوامی فون کوڈ +82 

جنگ کوریا دنیا کی پہلی جنگ تھی جسے دنیا کی دو سپر طاقتیں امریکا اور روس بالواسطہ جنگ (Proxy War) کے طور پر لڑتی رہیں۔ اس تین سالہ جنگ میں تین ملین 30) لاکھ) لوگ ہلاک ہوئے جس میں 36940 امریکی شامل تھے۔ (جبکہ ویتنام کی 16 سال جنگ میں امریکا کے 58218 شہری مارے گئے تھے۔) 1953 ءمیں جنگ بندی عمل میں آئی اور اس کے ساتھ ہی دونوں کوریائی ریاستیں 38 عرض بلد پر مستقل تقسیم ہو کر رہ گئیں۔ سرحد کو بارودی سرنگوں اور خاردار تاروں سے محفوظ بنانے کا اہتمام کیا گیا۔ بعد میں دونوں ریاستوں کو اقوام متحدہ کا رکن بنا لیا گیا۔

جنوبی کوریا میں سنگمن ری کی حکومت رفتہ رفتہ غیر مقبول ہوتی چلی گئی۔ طلبہ نے اس کے خلاف زبردست تحریک چلائی جس کے نتیجہ میں 26 اپریل 1960ءکو سنگمن ری کو مستعفی ہونا پڑا۔

16 مئی 1961 ءکو ایک فوجی بغاوت کے ذریعہ” جنرل پارک چنگ ہی“ حکمران ٹولے کا چیئرمین بن گیا۔ 1963ءمیں اسے صدر منتخب کر لیا گیا۔ 1972 ءکے ایک ریفرنڈم میں جنرل پارک چنگ ہی کو غیر محدود مدت کے لیے ملک کا صدر بننے کا اختیار دے دیا گیا۔ 26 اکتوبر 1979ء کو کوریا کی سی آئی اے کے چیف نے جنرل پارک چنگ ہی کو قتل کر دیا۔ مئی 1980ءمیں ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ جنرل جن دوھواں نے ملک میں مکمل مارشل لاءنافذ کر دیا اور جمہوریت کے حق میں مظاہرے کرنے والے عوام کو ”کوانگ جو“ میں طاقت کے ذریعہ کچل کر رکھ دیا۔

جولائی 1972 ءمیں کوریا کے دونوں حصوں میں ملک کو متحد کرنے کے لیے پرامن ذرائع پر کام کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا تھا لیکن 1985 ءتک اس میں کوئی پیشرفت نہ ہو سکی۔ 1985 ءمیں دونوں ملکوں کے ما بین اقتصادی معاملات پر تبادلہ ¿ خیال کرنے کا فیصلہ ہو گیا۔

10 جون 1987 ءکو مزدوروں، کارکنوں، دکانداروں اور دیگر متوسط طبقے کے لوگوں نے حکومت کے خلاف مظاہروں میں طلبہ کا ساتھ دیا اور جمہوریت کی بحالی کامطالبہ کیا۔ یکم جولائی 1987ءکو ”چن“ نے انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا۔ دسمبر 1987ءمیں ”اوہ تائی وو“ صدر منتخب ہو گیا۔ 1990ءمیں تین بڑی سیاسی جماعتوں نے ایک ہی جماعت میں ضم ہونے کا فیصلہ کر لیا لیکن ایک لاکھ طلباءنے اس اقدام کو غیر جمہوری قرار دے کر اس کے خلاف مظاہرے کیے۔

1993 ءمیں ”کم یونگ سام“ نے 1961 ءکے بعد پہلی مرتبہ سول صدر کا منصب سنبھالا۔ 26 اگست 1996 ءکو سیول کی ایک عدالت نے جنرل چنگ کو بغاوت اور کرپشن کے الزام میں سزائے موت اور روہ تائی وو کو اڑھائی سال قید کی سزا سنائی۔ 18 دسمبر 1997 ءکو کم وائے جنگ نے صدارتی انتخاب جیت لیا۔ 22 دسمبر 1997ءکو چن اور روہ کو معافی دیکر کر رہا کر دیا گیا۔

فہرست متعلقہ مضامین جنوبی کوریا

  1.   "صفحہ جنوبی کوریا في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2019۔
  2. ناشر: Statistics Korea
  3. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://www.law.go.kr/%EB%B2%95%EB%A0%B9/%EB%AF%BC%EB%B2%95
  4. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://law.go.kr/%EB%B2%95%EB%A0%B9/%EB%8F%84%EB%A1%9C%EA%B5%90%ED%86%B5%EB%B2%95/
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.