شمالی کوریا

شمالی کوریا (عوامی جمہوریہ کوریا) (انگریزی: democratic people's republic of korea) کا قیام یکم مئی 1948ءکو کوریا کے ان علاقوں پر عمل میں آیا تھا جن پر جنگ عظیم ثانی میں سوویت روس کا قبضہ ہو گیا تھا۔ اس کا رقبہ 46500 مربع میل ہے اور آبادی 21386000 (21.38 ملین)ہے۔ 1950 ءمیں شمالی کوریا کی افواج نے جنوبی کوریا کو فتح کرنے کی کوشش کی۔ تین سال کی جنگ کے بعد چین اور امریکا کی مداخلت سے جنگ بندی عمل میں آئی۔ اگلی چار دہائیوں کے دوران کم ال سنگ کی قیادت میں اشتراکی حکومت نے سیاسی اقتصادی اور سماجی شعبوں کو مستحکم بنانے کی کوشش کی۔ قدرتی وسائل اور ہائڈروالیکٹرک پیداوار سے ملک کی فوجی قوت میں بہت اضافہ ہو گیا اور بھاری صنعتوں کا قیام عمل میں آیا۔ شمالی کوریا کے پاس اس وقت بڑی تعداد میں دور مار کرنے والے میزائلوں کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں نزدیک مار کرنے والے میزائل بھی موجود ہیں جن سے جنوبی کوریا کے دار الحکومت سیول کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

  

شمالی کوریا
شمالی کوریا
پرچم
شمالی کوریا
نشان

،  

ترانہ:ایگوکگا  
زمین و آبادی
متناسقات 40°N 127°E / 40; 127   [1]
بلند مقام کوہ پائکتو  
پست مقام بحیرہ جاپان (0 میٹر ) 
رقبہ 120540 مربع کلومیٹر  
دارالحکومت پیانگ یانگ  
آبادی 24895480 (2013)[2] 
حکمران
طرز حکمرانی یک جماعت ریاست  
اعلی ترین منصب کم جونگ اون (30 دسمبر 2011–) 
قیام اور اقتدار
تاریخ
یوم تاسیس 9 ستمبر 1948 
عمر کی حدبندیاں
شادی کی کم از کم عمر 18 سال ، 17 سال  
دیگر اعداد و شمار
منطقۂ وقت متناسق عالمی وقت+09:00 [3] 
ٹریفک سمت دائیں  
ڈومین نیم kp.  
سرکاری ویب سائٹ {{#اگرخطا:باضابطہ ویب سائٹ  |}}
آیزو 3166-1 الفا-2 KP 
بین الاقوامی فون کوڈ +850 

مارچ 1993 ءمیں شمالی کوریا دنیا کا پہلا ملک تھا جس نے این پی ٹی (NPT) کے معاہدے سے نکلنے کا اعلان کیا۔ تاہم اقوام متحدہ نے اقتصادی پابندیاں لگانے کی دھمکی دی تو جون 1993 ءمیں شمالی کوریا نے اپنا فیصلہ ملتوی کر دیا۔ 13 اگست 1993 ءکو امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان ایک عبوری سمجھوتہ طے پایا جس میں نیو کلیائی مسائل کو حل کرنے کے لیے مزید مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

8 جولائی 1994 ءکو کم ال سنگ کا انتقال ہو گیا اور ان کی جگہ ان کے بیٹے کم ال جونگ نے سنبھالی۔

17 دسمبر 1999 ءکو امریکا نے کوریا پر سفر کی پابندیاں نرم کر دیں اور کوریا نے دور مار میزائل کے تجربے بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

ہائیڈروجن بم

2 ستمبر 2017ء کو شمالی کوریا نے ہائیڈروجن بم کا کامیاب تجربہ کیا جس کی طاقت ایک میگا ٹن تھی۔ یہ ہتھیار اتنا چھوٹا ہے کہ باآسانی میزائیل پر سوار ہو سکتا ہے۔ عالمی اداروں نے اس تجربے کے نتیجے میں جو مصنوعی زلزلہ ریکارڈ کیا اس کی شدت 6.3 تھی۔[4]

فہرست متعلقہ مضامین شمالی کوریا

حوالہ جات

  1.   "صفحہ شمالی کوریا في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2019۔
  2. ناشر: عالمی بنک
  3. N Korea to adjust time zone to match the South — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مئی 2018 — شائع شدہ از: 30 اپریل 2018
  4. North Korea Conducts Nuclear Test
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.