پراگ

پراگ (Prague) چیک جمہوریہ کا دارالحکومت اور سیاسی، اقتصادی، تجارتی اور تعلیمی مرکز ہے۔ یہچیک جمہوریہ کا سب سے بڑا شہر بھی ہے۔ وسطی بوہیمیا میں دریائے ولتواوا کے کنارے واقع یہ شہر تقریبا 12 لاکھ آبادی کا حامل ہے۔

  

پراگ
(چیک میں: Praha)
(چیک میں: hlavní město Praha)[1] 
 

پراگ
پرچم
پراگ
نشان

تاریخ تاسیس صدی 8 
  نقشہ

انتظامی تقسیم
ملک چیک جمہوریہ (1 جنوری 1993–)[2]
چیکوسلوواکیہ (9 مئی 1945–31 دسمبر 1992)
آسٹریا-مجارستان (30 مارچ 1867–28 اکتوبر 1918)
آسٹریائی سلطنت (11 اگست 1804–29 مارچ 1867)
چیکوسلوواکیہ (28 اکتوبر 1918–14 مارچ 1939)  [3][4]
دارالحکومت برائے
چیک جمہوریہ (1 جنوری 1993–) 
تقسیم اعلیٰ چیک جمہوریہ  
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 50.083333333333°N 14.416666666667°E / 50.083333333333; 14.416666666667   [5]
رقبہ 496.21 مربع کلومیٹر [6] 
بلندی 235 میٹر  
آبادی
کل آبادی 1308632 (1 جنوری 2019)[7] 
مزید معلومات
جڑواں شہر
اوقات متناسق عالمی وقت+01:00 (معیاری وقت )، 00 (روشنیروز بچتی وقت ) 
گاڑی نمبر پلیٹ
A (1960–)[8] 
رمزِ ڈاک
10000–19900 
فون کوڈ 2 
آیزو 3166-2 CZ-10 
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ 
جیو رمز {{#اگرخطا:3067696  |}}
[[file:|16x16px|link=|alt=]] 
نحوی غلطی
[مکمل اسکرین پر]

پراگ دار الحکومت ہے اس لیے ملک کے دونوں اعلی ترین عہدیداران صدر اور وزیر اعظم کی رہائش گاہیں بھی یہیں واقع ہیں۔ چیک پارلیمان کے دونوں ایوان اور اعلی عدالت بھی یہیں قائم ہیں۔

شہر "سو میناروں کا شہر" اور "شہرِ زریں" کے نام سے بھی مشہور ہے۔ 1992ء سے پراگ کا تاریخی مرکز یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کے مقامات میں شامل ہے۔ گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق پراگ کا قلعہ دنیا کے قدیم قلعوں میں سب سے بڑا ہے۔

تاریخچہ

تاریخ کے صفحات میں پراگ کا پھلا ذکر ٩ صدی میں ملتا ہے جب چیک کے شہرزادے بوریووی ١/ ٨٥٣-٨٨٩ / م۔ نے پراگ میں اپنی قلعہ تعمیر کیا۔ ٩٢٠ کال میں شہرزادے وراتیسلاف ١/ بوریوووی ١ کا بیٹا/ نے اس کے قلعہ کے قریب مسیحی کلیسا تعمیر کیا جس جورج مقدس کے باسیلیک کے نام سے مشہور ہے اور اس وقت میں پراگ کا سب سے پرانا کلیسا ہے۔ یہ کلیسا رومان کی طرز تعمیر سے تعمیر ہوئی ہے۔ ٩٢٩ کال میں وراتیسلاف ١ کا بیٹا واتسلاف ١ نے جورج مقدس کے باسیلیک کے سامنے اپنی نمازوں کے لیے دوسرا کلیسا تعمیر کیا۔ یہ کلیسا ویت مقدس کا روتوندا کے نام سے معلوم ہے۔ ویت مقدس روتوندا رومان کی طرز تعمیر بھی تھی۔ ١٠٩٦ شہرزادے وراتیسلاف ٢ نے روتوندا کو نیے اندازے سے بنایا اور اس نے اس روتوندا سے ویت مقدس کا باسیلیک بنایا۔ / معنی کہ اس نے روتوندا کو نیی طرز تعمیر دیا۔ / ١344 کال میں شاہ یان لوکسنبورگ نے ویت مقدس کے باسیلیک کو ڈھایا / تباہ کیا/ اور اس نے نیا کلیسا بنانے کی شروع کی۔ اس کلیسا ویت مقدس کے کاٹیڈرال کے نام سے مشہور ہے اور اس کی طرز تعمیر گوٹیک ہے۔ مقدس جورج باسیلیک اور مقدس ویٹوس کیتیڈرل کے علاوہ شاہی محل یہاں بھی ہے۔ شاہی محل یا پرانی شاہی محل پراگ کا سب سے مشہور عمارت ہے۔ یہ محل ١3 صدی تک صرف قلعہ تھا اور ١3 صدی میں چیک شاہوں نے قلعہ تباہ کیے اور نیا محل تعمیر کیے۔

١4 صدی

١4 صدی میں شاہ کارل 4 / ١3١6-١٣٧٨ / نے، جو سب سے مشہور چیک کا شاہ تھا، حکومت کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا۔ اس کی حکومت نے سیاسی، اقتصادی اور شہروں کی ترقی پر اچھا اثر ڈالا۔ اس نے پراگ توسیع کیا اور اس نے یہاں یونیورسیٹی کی تاسیس کی جس کارل کا یونیورسیٹی کے نام سے مشہور ہے۔

١٦ صدی

١٦ صدی میں المانی بادشاہ مکسملیان نے چیک بادشاہی میں حکومت کو اپنی ہاتوں میں لے لیا۔ اس کا بیٹا رودلف ٢ / ١٥٧٦-١٦١٢ / پراگ مین رہتا تھا۔ اس وقت میں پراگ سلطنت ہیبسبرگ دار الحکومت تھا اور مہمترین شہر تہا۔ رودولف کی حکومت نے ثقافت کی ترقی پر اچھا اثر ڈالا۔ اس نے پراگ میں خوبصورتی تصویروں اور مجسموں کو جمع کیا اوراس نے پراگ شاندارکی طرح سے تبدیل کیا لیکن ١٦١٨ کال میں جنگ کی شروع کی اور ١٦4٨ کال میں سویڈن کے فوج نے پراگ پر قبضہ کیا اور رودولف کی مجموعوں کو چورا۔

جڑواں شہر

بیرونی روابط

  1. https://www.gleif.org/lei-files/20170831/GLEIF/20170831-GLEIF-concatenated-file.zip
  2. archINFORM location ID: https://www.archinform.net/ort/1752.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اگست 2018
  3.  "صفحہ پراگ في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2019۔
  4.   "صفحہ پراگ في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2019۔
  5.   "صفحہ پراگ في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2019۔
  6. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.czso.cz/csu/czso/maly-lexikon-obci-ceske-republiky-2017 — اخذ شدہ بتاریخ: 28 اگست 2018 — مصنف: Czech Statistical Office — عنوان : Malý lexikon obcí České republiky - 2017 — ناشر: Czech Statistical Office
  7. مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.czso.cz/csu/czso/pocet-obyvatel-v-obcich-za0wri436p — اخذ شدہ بتاریخ: 4 مئی 2019 — مصنف: Czech Statistical Office — عنوان : Počet obyvatel v obcích - k 1.1.2019 — ناشر: Czech Statistical Office — ISBN 978-80-250-2914-5
  8. Kódování okresů pro SPZ (1960 – 2002) — اخذ شدہ بتاریخ: 30 اکتوبر 2018
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.