ویانا

ویانا (Vienna) آسٹریا کا دار الحکومت اور ملک کی 9 ریاستوں میں سے ایک ہے۔ یہ ملک کا سب سے بڑا شہر ہے جس کی آبادی 1.6 ملین ہے۔ اس کے علاوہ یہ آسٹریا کا ثقافتی، اقتصادی و سیاسی مرکز بھی ہے۔ ویانا وسط یورپ کے جنوب مشرقی گوشے میں دریائے ڈینیوب کے کنارے واقع ہے اور چیک جمہوریہ، سلوواکیا اور ہنگری کے قریب ہے۔ 2001ء میں شہر کے مرکز کو عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا۔

  

ویانا
(آسٹریائی جرمن میں: Wien)
(آسٹریائی جرمن میں: Groß-Wien) 
 

ویانا
پرچم
ویانا
نشان

تاریخ تاسیس صدی 1 
  نقشہ

انتظامی تقسیم
ملک آسٹریا (27 جولا‎ئی 1955–)[1]
آسٹریا-مجارستان (30 مارچ 1867–11 نومبر 1918)
آسٹریائی سلطنت (11 اگست 1804–29 مارچ 1867)
نازی جرمنی (مارچ 1938–1945)
سلطنت ہیبسبرگ (1526–10 اگست 1804)
آسٹریائی آرچڈچی (1453–1526)  [2][3]
دارالحکومت برائے
تقسیم اعلیٰ آسٹریا  
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 48.21667°N 16.36667°E / 48.21667; 16.36667
رقبہ 414.78 مربع کلومیٹر (1 جنوری 2018)[4] 
بلندی 151 میٹر ، 542 میٹر  
آبادی
کل آبادی 1840573 (1 جنوری 2016) 
مزید معلومات
جڑواں شہر
اوقات متناسق عالمی وقت+01:00 (معیاری وقت )، 00 (روشنیروز بچتی وقت )، مرکزی یورپی وقت  
گاڑی نمبر پلیٹ
W 
رمزِ ڈاک
1000–1239
1400
1402
1251–1255[5]
1300–1301[5]
1421
1423
1500
1502–1503
1600–1601
1810
1901 
فون کوڈ 01 
آیزو 3166-2 AT-9 
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ (جرمن ) 
جیو رمز {{#اگرخطا:2761369  |}}
[[file:|16x16px|link=|alt=]] 

نحوی غلطی
[مکمل اسکرین پر]

تاریخ

شہر کی بنیادیں 500 قبل مسیح میں پڑیں۔ 15 قبل مسیح میں شہر رومی سلطنت کا حصہ بنا اور یہ شمال کے جرمن قبیلوں کی جارحیت کے خلاف اہم سرحدی شہر تھا۔

قرون وسطی میں یہ شہر بیبن برگ اور ہیبس برگ خاندانوں کا پایہ تخت تھا۔ 16 ویں اور 17 ویں صدی میں عثمانی ترکوں کی یورپ میں فتوحات کا سلسلہ جاری تھا لیکن وہ ویانا سے آگے نہ بڑھ سکے اور 1529ء اور 1683ء میں دو عظیم محاصرے ناکام ہو گئے۔ جس طرح جنگ ٹورس نے مغربی یورپ میں اسلام کی پیش قدمی روکی اسی طرح ویانا کے محاصروں کی ناکامی سے وسط یورپ میں اسلام مزید نہ پھیل سکا۔ یورپ کی مسیحی تاریخ میں محاصرہ ویانا کی فتوحات انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔

1805ء میں شہر آسٹرین سلطنت کا دار الحکومت بنا اور بعد ازاں آسٹرو ہنگرین کا پایہ تخت قرار پایا اور یورپی و عالمی سیاست میں اہم ترین کردار ادا کیا۔ 1918ء میں پہلی جنگ عظیم کے بعد ویانا جمہوریہ آسٹریا کا دار الحکومت بنا۔ 1938ء سے دوسری جنگ عظیم کے اختتام تک ویانا برلن کے مقابلے میں اپنا دار الحکومت کا اعزاز کھوچکا تھا۔ 1945ء میں اتحادی افواج نے ویانا کو 4 حصوں میں تقسیم کر دیا۔

ویانا

مذہب

2001ء کی مردم شماری کے مطابق شہری آبادی کی مذہبی تقسیم مندرجہ ذیل ہے۔

رومن کیتھولک 49.2 فیصد
لامذہب 25.7 فیصد
مسلمان 7.8 فیصد
آرتھوڈوکس 6.0 فیصد
پروٹیسٹنٹ (اکثریت لوتھرن) 4.7 فیصد
یہودی 0.5 فیصد
دیگر 6.3 فیصد

بین الاقوامی حیثیت

ویانا میں قائم اقوام متحدہ کے دفاتر

اقوام متحدہ اور کئی دیگر عالمی تنظیموں اور اداروں کے دفاتر ویانا میں قائم ہیں جن میں اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی کی تنظیم UNIDO، تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظيم OPEC، عالمی ادارہ جوہری توانائی IAEA، جوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے کے ادارے CTBTO اور یورپ میں تحفظ اور تعاون کی انجمن OSCE کے دفاتر شامل ہیں۔

مزید برآں اقوام متحدہ کے کمیشن برائے بین الاقوامی تجارتی قوانین UNCITRAL کا دفتر بھی ویانا میں قائم ہے۔

جڑواں شہر

حوالہ جات

  1. archINFORM location ID: https://www.archinform.net/ort/1385.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اگست 2018
  2.  "صفحہ ویانا في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2019۔
  3.   "صفحہ ویانا في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2019۔
  4. Dauersiedlungsraum der Gemeinden, Politischen Bezirke und Bundesländer, Gebietsstand 1.1.2019 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 نومبر 2019
  5. https://www.post.at/downloads/PLZ_Verzeichnis_JAN16.xls — اخذ شدہ بتاریخ: 11 جنوری 2016
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.