ٹکسالی دروازہ

ٹکسالی دروازہ، پاکستان کے صوبہ پنجاب میں لاہور کے مقام پر واقع ہے۔ یہ مغل دور حکومت میں تعمیر کیا گیا اور یہ اندرون شہر کے راستوں پر تعمیر شدہ تیرہ دروازوں میں سے ایک ہے۔ بادشاہی مسجد لاہور اس کے قریب واقع ہے۔ لاہور کا پرانا بازارِ حسن المعروف ہیرا منڈی بھی اس دروازے کے قریب واقع ہے۔ اصل دروازہ کے آثار غائب ہو چکے ہیں۔ خیال ہے کہ یہاں پر ایک ٹکسال واقع تھی جس میں سکے ڈھالے جاتے تھے اسی لیے اس کا نام ٹکسالی دروازہ پڑ گیا۔ یہ دروازہ اپنی تاریخی شکل میں ٹھیک اِسی مقام پر شہر کے مغربی جانب واقع تھا۔ گو کہ ہمیں معلوم ہے کہ شہر کے 12 دروازوں (تیرہواں موری گیٹ شامل کرتے ہوئے) کے ساتھ موجود فصیل اور شہر کا حقیقی موجدِ اعلیٰ (بانی) مغل شہنشاہ ،اکبرِ اعظم ہی تھا۔ لیکن اس تاریخی دروازے کا نام، عہدِ شاہ جہانی (شاہ جہان کے دورِ حکومت 1628ء-1658ء)میں اس نام سے موسوم ہونا شروع ہوا ۔ اور اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ اس دور میں کرنسی کی تاریخی شکل "سِکّوں کی صورت میں "ہوا کرتی تھی۔ یعنی سکّے ہی کرنسی کا درجہ رکھتے تھے۔ لہٰذا، انہیں سکّوں پر مطلوبہ عبارت کو کندہ کرنے (جَڑنے ) کے لیے ایک ٹیکسال خانہ تعمیر کروایا گیا۔ اسے اس وقت کی مقامی اور درباری زبان میں اس جگہ کو "دارالضرب " بھی کہا جاتا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ ٹیکسال خانہ بہت مضبوط اور پختہ مکان میں بنوایا گیا تھا۔ اس زمانے کو گزرے، حالانکہ 400 سال کے قریب عرصہ ہو چکا ہے۔ البتہ، اندرونِ لاہور کے رہائشی اور دنیا بھر کے لوگ اس دروازے کو آج بھی اس کے تاریخی نام "ٹیکسالی دروازہ " کے نام ہی سے جانتے ہیں ۔ مؤرخین کا کہنا ہے کہ "سکھ دورِ حکومت " کے آغاز ہی سے یہ قدیمی "ٹیکسال خانہ "، کھنڈر کی حیثیت اختیار کر چکا تھا۔ لیکن انگریز عہدِ حکومت کے بعد سے تو اس کے آثار تک نظر آنا مٹ چکے تھے

مزید دیکھیے

بیرونی روابط

حوالہ جات

    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.