ابن سینا

بو علی سینا کا مکمل نام علی الحسین بن عبد اللہ بن الحسن بن علی بن سینا (980ء تا 1037ء) ہے، جو دنیائے اسلام کے ممتاز طبیب اور فلسفی ہیں۔ ابن سینا یا ابی سینا  فارس کے رہنے والے ایک جامع العلوم شخص  تھے جنھیں اسلام کے  سنہری دور کے سب سے اہم مفکرین اور ادیبوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

مسلم سائنسدان
ابو علی الحسین ابن عبداللہ ابن سینا
شیخ الرئیس حکیم بو علی سینا
ولادت صفر 370ھ/ 22 اگست 980ء
افشنہ، نزد بخارا، دولت سامانیہ، موجودہ بخارا صوبہ، ازبکستان
وفات منگل 4 رمضان 428ھ/ 21 جون 1037ء
(عمر: 57 سال شمسی، 58 سال قمری)
ہمدان، آل کاکویہ، موجودہ صوبہ ہمدان، ایران
پورا نام شرف الملك، حجت الحق، الشيخ الرئيس
شہریت ایرانی اوزبكی
خطہ وسط ایشیا اور فارس
فقہی مذہب شیعہ ۔ اسماعیلی [1]
دلچسپی طب، فلسفہ، منطق، علم الکلام، طبیعیات، شاعری، سائنس
قابل ذکر نظریات بابائے جدید طب، نظریہ حرکیات، بانی عطریات و علم الروائح
قابل ذکر کام القانون فی الطب
کتاب الشفاء

ابوعلی سینا کو مغرب میں Avicenna کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان کا لقب ’’الشیخ الرئیس‘‘ ہے۔ اسلام کے عظیم تر مفکرین میں سے تھے اور مشرق کے مشہور ترین فلسفیوں اور اطباء میں سے تھے۔ ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہوں نے 450  کتابیں  لکھیں جن میں سے قریبا   240 ہی بچی  ہیں، ان میں سے فلسفہ پر 150 اور ادویات پر 40 تصنیفات تھیں۔ ان کی سب سے مشہور کتابوں میں "کتاب شفایابی، جو  ایک فلسفیانہ اور سائنسی انسائیکلوپیڈیا اور ’طبی قوانین جو ایک طبی انسائیکلوپیڈیا تھا، شامل تھے۔ ان میں بہت چیزیں 1650 تک قرون وسطی کی یونیورسٹیوں میں ایک معیاری طبی کتب کے طور پر کے طور پر پڑھائی جاتی رہیں۔ 1973 میں، ابن سینا کی کتاب ’’طبی قوانین نیویارک میں دوبارہ شائع کی گئی۔ فلسفہ اور طب کے علاوہ، ابن سینا  نے فلکیات، کیمیا، جغرافیہ اور ارضیات، نفسیات، اسلامی الہیات، منطق، ریاضی، طبیعیات اور شاعری پر بھی لکھا ہے۔ ابن سینا کو طبی دنیا کا آفتاب بھی کہا جاتا ہے۔

سوانح

ابتدائی حالات

صفر 370ھ بمطابق 980ء کو فارس کے ایک چھوٹے سے گاؤں "افنشہ" میں پیدا ہوئے، ان کی والدہ اسی گاؤں سے تعلق رکھتی تھیں، جبکہ ان کے والد بلخ (موجودہ افغانستان) سے آئے تھے۔ بچپن میں ہی ان کے والدین بخارا (موجودہ ازبکستان) منتقل ہو گئے تھے، جہاں ان کے والد کو سلطان نوح بن منصور السامانی کے کچھ مالیاتی امور کی ادارت سونپی گئی تھی۔ بخارا میں دس سال کی عمر میں قرآن مکمل کیا اور فقہ، ادب، فلسفہ اور طبی علوم کے حصول میں سرگرداں ہو گئے اور ان میں کمال حاصل کیا۔

حالات زندگی

سلطان بخارا نوح بن منصور بیمار ہو گئے۔ کسی حکیم کی دوائی کارگر ثابت نہ ہو رہی تھی۔ اٹھارہ سال کی عمر میں انہوں نے سلطان نوح بن منصور کے ایک ایسے مرض کا علاج کیا تھا، جس سے تمام تر اطباء عاجز آچکے تھے۔ ابن سینا جیسے کم عمر اور غیر معروف طبیب کی دوائی سے سلطان صحت یاب ہو گئے۔ چنانچہ سلطان نے خوش ہوکر انعام کے طور پر انہیں ایک لائبریری کھول کر دی تھی۔ بیس سال کی عمر تک وہ بخارا میں رہے اور پھر خوارزم چلے گئے، جہاں وہ کوئی دس سال تک رہے (392ھ-402ھ) خوارزم سے جرجان پھر ری اور پھر ہمدان منتقل ہو گئے، جہاں نو سال رہنے کے بعد اصفہان میں علاء الدولہ کے دربار سے منسلک ہو گئے، اس طرح گویا انہوں نے اپنی ساری زندگی سفر کرتے گزاری۔

آخری ایام

ان کا انتقال ہمدان میں شعبان 427ھ بمطابق 1037ء کو ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ اپنی زندگی کے آخری ایام میں وہ قولنج کے مرض میں مبتلا ہو گئے تھے اور جب انہیں اپنی اجل قریب نظر آنے لگی تو انہوں نے غسل کرکے توبہ کی، اپنا مال صدقہ کر دیا اور غلاموں کو آزاد کر دیا۔

حکیم بو علی سینا

علمی خدمات و کا رہائے نمایاں

بو علی کا حافظہ بہت تیز تھا۔ جلد ہی سلطان نوح بن منصور کا کتب خانہ چھان مارا اور ہمہ گیر معلومات اکٹھی کر لیں۔ اکیس سال کی عمر میں پہلی کتاب لکھی۔ ایک روایت کے مطابق بو علی سینا نے اکیس بڑی اور چوبیس چھوٹی کتابیں لکھی تھیں۔ بعض کے خیال میں اس نے ننانوے کتابیں تصنیف میں لائیں۔

علمی خدمات

ابن سینا نے علم ومعرفت کے بہت سارے زمروں میں بہت ساری تصانیف چھوڑیں ہیں جن میں اہم یہ ہیں :

ادبی علوم

اس میں منطق، لغت اور شعری تصانیف شامل ہیں۔

نظری علوم

اس میں طبیعیات، ریاضی، علومِ الہی وکلی شامل ہیں۔

عملی علوم

اس میں کتبِ اخلاق، گھر کی تدبیر، شہر کی تدبیر اور تشریع کی تصانیف شامل ہیں۔

ان اصل علوم کے ذیلی علوم پر بھی ان کی تصانیف ہیں

ریاضی کی کتابیں

ابن سینا کی کچھ ریاضیاتی کتابیں یہ ہیں :

  • رسالہ الزاویہ
  • مختصر اقلیدس
  • مختصر الارتماطیقی
  • مختصر علم الہیئہ
  • مختصر المجسطی
  • ’رسالہ فی بیان علۃ قیام الارض فی وسط السماء‘ (مقالہ بعنوان زمین کی آسمان کے بیچ قیام کی علت کا بیان) یہ مقالہ قاہرہ میں 1917ء میں شائع ہوچکا ہے۔

طبیعیات اور اس کے ذیلی علوم

  • رسالہ فی ابطال احکام النجوم (ستاروں کے احکام کی نفی پر مقالہ)
  • رسالہ فی الاجرام العلویہ (اوپری اجرام پر مقالہ)
  • اسباب البرق والرعد (برق ورعد کے اسباب)
  • رسالہ فی الفضاء (خلا پر مقالہ)
  • رسالہ فی النبات والحیوان (پودوں اور جانوروں پر مقالہ)
ہزار سالہ تقاریب برائے بو علی سینا پر GDR جوبلی یادگار ٹکٹ پر بو علی سینا کی تصویر

طبی کتب

ابن سینا کی سب سے مشہور طبی تصنیف کتاب القانون ہے، جو نہ صرف کئی زبانوں میں ترجمہ ہوکر شائع ہوچکی ہے بلکہ انیسویں صدی عیسوی کے آخر تک یورپ کی یونیورسٹیوں میں پڑھائی جاتی رہی۔ ان کی دیگر طبی تصانیف یہ ہیں :

  • کتاب الادویہ القلبیہ
  • کتاب دفع المضار الکلیہ عن الابدان الانسانیہ
  • کتاب القولنج
  • رسالہ فی سیاسہ البدن وفضائل الشراب
  • رسالہ فی تشریح الاعضاء
  • رسالہ فی الفصد
  • رسالہ فی الاغذیہ والادویہ
  • ارجوزہ فی التشریح
  • ارجوزہ المجربات فی الطب

اور کئی زبانوں میں ترجم ہوکر شائع ہونے والی

  • الالفیہ الطبیہ

موسیقی

ابن سینا نے موسیقی پر بھی لکھا، ان کی موسیقی پر تصانیف یہ ہیں :

  • مقالہ جوامع علم الموسیقی
  • مقالہ الموسیقی
  • مقالہ فی الموسیقی

اہم تصانیف

  • کتاب الشفاء
  • القانون فی الطب
  • اشارات

تاثرات

تاجکستان کے نوٹ پر بو علی سینا کی تصویر

یورپ میں ان کی بہت سی کتابوں کے ترجمے ہوئے اور وہاں ان کی بہت عزت کی جاتی ہے۔

حوالہ جات

  1. Corbin، (1993) p.170

بیرونی روابط

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.