خراسان

ایران کاایک اہم اور قدیم صوبہ ہے دراصل یہ خور+آسان یعنی مشرق ہے۔

خراسان

جغرافیہ

قدیم خراسان میں شمال مغربی افغانستان کا علاقہ شامل تھا۔ خراسان مشرق میں بدخشاں تک پھیلا ہوا تھا اور اس کی شمالی سرحد دریائے جیحوں اور خوارزم تھے۔ مختلف ادوار میں نیشاپور، مرو، ہرات اور بلخ اس کے دارالحکومت رہے۔ آج کل اس کا صدر مقام مشہد ہے۔ جبکہ مشرقی خراسان مع ہرات شہر افغانستان کی حددو میں شامل ہے۔ اس کے مشرق میں افغانستان شمال میں روس جنوب میں کرمان اور سیستان اور مغرب میں اصفہان اور جرجان واقع ہیں۔[1]

تاریخ

86ھ ہجری میں اسلام کے مشہور جرنیل قتیبہ بن مسلم نے خراسان کو اسلامی حکومت میں داخل کیا۔ بعد کی اسلامی تاریخ میں اس کو بڑی اہمیت حاصل رہی۔ ساتویں صدی میں ابومسلم خراسانی نے یہیں سے بنو امیہ کے خلاف اپنی مہم کا آغاز کیا تھا۔ اس میں دریائےسمبارا،اترک،گرگان،کشف رود اورہری رود ہیں ۔

وسائل و ذرائع

اس کے شمال میں پہاڑ ہیں۔ کوہ البرز کی وادیوں میں اناج، تمباکو اور جڑی بوٹیاں بوئی جاتی ہیں۔ سونے اور چاندی کی کانیں بھی ہیں۔

حوالہ جات

  1. شرح کلام جامی ڈاکٹر شمس الدین،صفحہ 1108،مشتاق بک کارنرلاہور
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.