عسکریہ پاکستان

پاکستان کے دفاع کا ذمہ دار ادارہ عسکریہ پاکستان یا پاکستان مسلح افواج ہے۔ عسکریہ پاکستان کو پاکستان کا سب سے منظم اور ترقی یافتہ ادارہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کے تین بڑے حصے یا اعضا ہیں جو یہ ہیں:

افواج پاکستان
پاکستان مسلح افواج
مسلح افواج کا جهنڈا
قیام 14 اگست 1947
خدماتی شاخیں پاک فوج
پاک بحریہ
پاک فضائیہ
پاکستان سمندریہ
پاکستان نیم فوجی فورسز
صدر دفتر

Joint Staff Headquarters, راولپنڈی

ویب سائٹ = ispr.gov.pk
قیادت
کماندار جامع قوۃ صدر عارف علوی‎
وزیر دفاع پاکستان پرویز خٹک‎
چیئرمین مشترکہ رؤسائے عملہ کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات
پاک فوج
افرادی قوت
عسکری مدت 16–49 سال
جبری بھرتی کوئی نہیں
دستیاب برائے
فوجی خدمت
48,453,305 males, age 16–49 (2010 تخمینہ),
44,898,096 females, age 16–49 (2010 تخمینہ)
Fit for
military service
37,945,440 males, age 16–49 (2010 تخمینہ),
37,381,549 females, age 16–49 (2010 تخمینہ)
Reaching military
age annually
2,237,723 males (2010 تخمینہ),
2,104,906 females (2010 تخمینہ)
Active personnel 654,000 (ranked چھواں)
Reserve personnel 550,000 (پندرہوں)
Expenditures
بجٹ $10.8 بلین (2017–18) (درجہ 25واں)
Percent of GDP 2.9% (2017)
Industry
Domestic suppliers
  • Air Weapons Complex
  • ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا
  • Integrated Defence Systems
  • Global Industrial Defence Solutions
  • Defence Science and Technology Organization
  • Karachi Shipyard and Engineering Works
  • Kahuta Research Laboratories
  • National Development Complex
  • National Engineering and Scientific Commission
  • Pakistan Aeronautical Complex
  • Pakistan Ordnance Factories
  • SATUMA
  • Metallurgical Laboratories
  • Integrated Dynamics
  • Margalla Electronics
  • Marine Systems Limited
Foreign suppliers
Annual imports  چین,  ریاستہائے متحدہ
متعلقہ مضامین
تاریخ
درجے Awards and decorations of the Pakistan Armed Forces

اس کی افرادی قوت 5658898009000 ہے جس کے لحاظ سے پاکستان فوجی افرادی قوت کے اعتبار سے 7 ویں نمبر پر ہے۔ اگر 302000 نیم فوجی اداروں کے افراد بھی شامل کر لیے جائیں تو پاک عسکریہ کی مضبوط افرادی قوت 1000000 تک پہنچ جاتی ہے۔

پاک عسکریہ ایک نہایت منظم ادارہ ہے جس میں اختیاری طاقت کا ایک مکمل اور متوازن نظام موجود ہے۔

1947ء میں قیام پاکستان کے بعد سے اب تک بیشتر عرصہ پاکستان پر پاک فوج حکومت کر چکی ہے۔ پاکستانی معاشرے میں پاک عسکریہ کو بے پناہ عزت حاصل ہے۔ عوام اس ادارے کو اپنی حفاظت کا ذمہ دار اور اپنی قربانیوں کا امین تصور کرتی ہے۔ قوم 6 ستمبر کو یوم دفاع مناتی ہے، جو پاک بھارت جنگ 1965 میں پاک عسکریہ کی بے مثال جرات و بہادری کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

پاک عسکریہ پر جی ڈی پی کا تقریبا 4.9 فی صد خرچ کیا جاتا ہے۔ جس سے ملکی ترقی اور عام عوامی زندگی متاثر ہوتی ہے۔ پاکستان ایسا اپنی کم سے کم دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کرتا ہے جو اس کی سالمیتی کے لیے ضروی سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان جس خطے میں واقع ہے وہاں دفاعی قوت کی زبردست دوڑ ہے۔

تاریخ

1947ء میں قیام پاکستان سے پہلے پاک عسکریہ، ہندوستانی فوج کا حصہ تھی۔ اس لحاظ سے اس کے تاج برطانیہ کے زیر اثر پہلی جنگ عظیم اور دوسری جنگ عظیم میں بھی حصہ لیا ہے۔ تقسیم برصغیرکے بعد ہندوستانی فوج پاکستان اور بھارت میں بالترتیب 36% اور 64% کت تناسب میں تقسیم ہو گئی۔ اس وقت اعلان ہوا کہ کوئی بھی فوجی جس بھی فوج میں جانا چاہتا ہے تو اسے مکمل اجازت ہے۔ اس وقت بہت سے مسلمان فوجی، پاک عسکریہ میں شامل ہو گئے۔ تقسیم کے وقت بھارت میں 16 آرڈینس فیکٹریاں تھیں جبکہ پاکستان بھی ایک بھی نہیں تھی۔ الحمد اللہ اب پاکستان کافی حد تک دفاعی اعتبار سے خود کفیل ہو گیا ہے لیکن بھارت کے اپنا دفاعی تباسب برقرار رکھنے کے لیے اس بڑی طاقتوں سے خریداری کرنا پڑتی ہے جس پر خطیر زر مبادلہ خرچ ہوتا ہے۔

تنظیم اور اختیاری نظام

ایس ایس جی کمانڈوز کا 23 مارچ، یوم پاکستان کے موقع پر اسلام آباد میں پریڈ کا منظر

مشترکہ رؤسائے عملہ کمیٹی

نام افسر تاریخ تعیناتی عہدہ
جنرل زبیر محمود حیات 28 نومبر،2016ء تا حال چیئرمین مشترکہ رؤسائے عملہ کمیٹی
جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر،2016ء تا حال رئیسِ عملۂ پاک فوج
ائیر چیف مارشل سہیل عمان مارچ 2015ء تا حال رئیسِ عملۂ پاک فضائیہ
ظفر محمود عباسی اکتوبر 2017ء تا حال رئیسِ عملۂ پاک بحریہ

پاک فوج کی تنظیم

پاک فوج کی تنظیم ایسی ہی ہے جیسا کہ عام طور پر پوری دنیا میں ہے۔ اس کی کمیشنڈ یافتہ عہدے سکینڈ لیفٹینٹ سے شروع ہوتے ہیں۔

پاکستان کا جنرل صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان کے مشورے سے منتخب کرتا ہے۔

افرادی قوت

پاکستانی فوج
Emblem of the Pakistan Army
قیام 14 اگست 1947
ملک  پاکستان
قسم فوج
حجم 550,000 فعال
500,000 کمک
صدد دفتر جی ایچ کیو، راولپنڈی
نصب العین Arabic: Iman, Taqwa, Jihad fi Sabilillah
A follower of none but God, The fear of God, Struggle for God.
Colour Green and White
        
برسیاں یوم دفاع: ستمبر 6
معرکے پاک بھارت جنگ 1947
پاک بھارت جنگ 1965ء
جنگ آزادی بنگلہ دیش
پاک بھارت جنگ 1971ء
یرغمالیٔ مسجد حرام
افغانستان میں سوویت جنگ
Siachen conflict
کارگل جنگ
دہشت کے خلاف جنگ
لال مسجد محاصرہ
شمال مغرب پاکستان میں جنگ
بلوچستان تنازع
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ
کمان دار
Chief of Army Staff منصبِ جامع راحیل شریف
طغرا
پرچم
ہوائی جہاز
حملہ آور کوبرا بالگرد
ہیلی کاپٹر Bell 412, Bell 407, Bell 206, Bell UH-1 Huey
نقل و حمل Mil Mi-8/17, Aérospatiale Alouette III, Bell 412

پاک عسکریہ کے ہر اعضا کی افرادی قوت

اعضا کل مہیا افرادی قوت (متحرک) کل افرادی قوت (مختص)
پاک فوج 550,000 513,000
پاک بحریہ 24,000 5,000
پاک فضائیہ 45,000 10,000
پاکستان نیم فوجی دستے 302,000 0
پاکستان کوسٹل گارڈز Classified Classified
کل 921,000 528,000

عسکری تربیتی ادارے

پاکستان ایشیا کے چند بہترین عسکری تربیتی ادارے رکھتا ہے جن کے نام یہ ہیں۔

بیرونی روابط

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.