جنگ آزادی بنگلہ دیش

بنگلہ دیش کی جنگ آزادی، جسے بنگالی میں مکتی جدھو (মুক্তিযুদ্ধ) اور پاکستان میں سقوط مشرقی پاکستان یا سقوط ڈھاکہ کہا جاتا ہے، پاکستان کے دو بازوؤں، مشرقی و مغربی پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی جنگ تھی جس کے نتیجے میں مشرقی پاکستان آزاد ہو کر بنگلہ دیش کی صورت میں دنیا کے نقشے پر ابھرا۔

جنگ آزادی بنگلہ دیش
تاریخ 26 مارچ - 16 دسمبر 1971ء
مقام مشرقی پاکستان
محل وقوع
نتیجہ بنگلہ دیش کا قیام
متحارب
مکتی باہنی
بھارت
پاکستان
قائدین
محمد عطاء الغنی عثمانی
جگجیت سنگھ اروڑہ
لیفٹیننٹ جنرل امیر عبد اللہ خان نیازی
میجر جنرل راؤ فرمان علی
قوت
بنگلہ دیشی قوتیں: 175،000
بھارتی افواج: 250،000
450،000 [حوالہ درکار]
نقصانات
غیر مصدقہ غیر مصدقہ
شہری ہلاکتیں: 3 لاکھ سے 30 لاکھ کے درمیان

جنگ کا آغاز 26 مارچ 1971ء کو حریت پسندوں کے خلاف پاک فوج کے عسکری آپریشن سے ہوا جس کے نتیجے میں مقامی گوریلا گروہ اور تربیت یافتہ فوجیوں (جنہیں مجموعی طور پر مکتی باہنی کہا جاتا ہے) نے عسکری کارروائیاں شروع کیں اور افواج اور وفاق پاکستان کے وفادار عناصر کا قتل عام کیا۔ مارچ سے لے کے سقوط ڈھاکہ تک تمام عرصے میں بھارت بھرپور انداز میں مکتی باہنی اور دیگر گروہوں کو عسکری، مالی اور سفارتی مدد فراہم کرتا رہا اور بالآخر دسمبر میں مشرقی پاکستان کی حدود میں گھس کر اس نے 16 دسمبر 1971ء کو ڈھاکہ میں افواج پاکستان کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کیا۔ یہ جنگ عظیم دوم کے بعد جنگی قیدیوں کی تعداد کے لحاظ سے ہتھیار ڈالنے کا سب سے بڑا موقع تھا۔ بنگلہ دیش کی آزادی کے نتیجے میں پاکستان رقبے اور آبادی دونوں کے لحاظ سے بلاد اسلامیہ کی سب سے بڑی ریاست کے اعزاز سے محروم ہو گیا۔ مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے اسباب جاننے کے لیے حمود الرحمٰن کمیشن تشکیل دیا گیا، جس نے حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ جاری کی۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.