چینی خانہ جنگی

چینی خانہ جنگی، جمہوریہ چین (1912-1949)کی کومنتانگ افواج اور کمیونسٹ پارٹی چین کے مابین اقتدار پر قبضۃ کرنے کی جنگ تھی۔ اگرچہ 1945 سے 1949 تک چین کے کمیونسٹ انقلاب کو خاص توجہ دی جات ہے، لیکن اصل میں اس جنگ کا آغاز اگست 1927ء میں چیانگ کائی شیک کی شمالی مہم کے اختتام پر شنگائی قتل عام کے بعد ہوا اور 1950ء میں دونوں اطراف کے درمیان جنگ بندی کے بعد ختم ہوا۔ یہ تنازع دو مراحل میں ہوا پہلا 1927ء سے 1937ء کے درمیان اور 1946 سے 1950 کے درمیان پہلا، 1927 اور 1937 چین جاپان جنگ کے پس منظر میں دوسرا مرحلہ تھا۔ یہ جنگ جدیدچین کی تاریخ میں ایک اہم نقطہ نظر کی نشان دہی کرتی ہے۔1949ء تک کمیونسٹوں نے چین پر قبضہ کر لیا اور جمہوریہ چین کو تائیوان تک محدود کر دیا۔ اس تنازعے نے آبنائے تائیوانکے اطراف میں جمہوریہ اور عوامی جمہوریہ چین کے مابین مستقل فوجی اور سیاسی کشیدگی پیدا کر دی۔تاہم سرکاری طور پر دونوں فریق پورے چین پر حکومت کرنے کا دعوی کرتے ہیں۔ یہ جنگ نے کمیونسٹ پارٹی چین (سی پی پی) اور چین نیشنلسٹ پارٹی یا کومنتانگ کے درمیان ایک نظریاتی تقسیم کا اظہار ہے۔ 1937 کے اختتام تک تنازعات میں مداخلت جاری رکھی گئی، جب جاپان کی شاہی فوج کے خطرے کا مقابلہ کرنے اور ملک کو بربادی سے بچانے کے لیے دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر دوسرا متحد فرنٹ بنایا۔ ستمبر 1945 میں چین میں مکمل پیمانے پر خانہ جنگی 1946 میں سلطنت جاپان کے ساتھ ہونے والی جنگ کے خاتمے کے بعدایک سال تک پھر جاری رہی۔ چار سال بعد کمیونسٹوں کی کامیابی ہوئی اور چین اور(ہینان جزیرے میں عوامی جمہوریہ چین قائم ہوا جبکہ جمہوریہ چین کو تائیوان، پنگا، کنمن،جزائر ماتسو اور کئی چھوٹے جزائر تک محدود کر دیا۔

چین خانہ جنگی
國共內戰 / 国共内战 (Kuomintang-Communist Civil War)
بسلسلہ چین تائیوان تنازعہ and سرد جنگ ( سے1947)
تاریخ
  • 1 August 1927[1]22 December 1936[2]
       (9 سال، 4 مہینا، 3 ہفتہ)
  • 31 March 1946 – 7 August 1950[lower-alpha 1]
       (4 سال، 4 مہینا، 1 ہفتہ)
(Kuomintang Islamic insurgency against the People's Republic of China's rule continued in the provinces of گانسو, چنگھائی, نینگشیا, سنکیانگ, یوننان until 1958)
مقامچین
نتیجہ

چین کمیونسٹ پارٹی کامیاب

  • بغیر کسی امن معاہدے کے جنگ کا خاتمہ
  • 1960کی دہائی تک چھوٹی لڑائیاں جاری
سرحدی
تبدیلیاں
محارب
1927–37 1927–37
Fujian People's Government (1933–34)
Supported by:
1947–49 Supported by: 1946–49
  • چین کمیونسٹ پارٹی
    • Pre-PLA troops and militia
    • People's Liberation Army
  • East Turkestan Republic (1944–46)
    • Ili National Army
  • Inner Mongolian People's Republic (1945)
Supported by:
1949–61
Supported by:
1949–61
  •  چین
    • People's Liberation Army
Supported by:
کمانڈر اور رہنما
طاقت
  • 4,300,000 (June 1946)[4][5]
  • 3,650,000 (June 1948)
  • 1,490,000 (June 1949)
  • 1,200,000 (July 1945)[5]
  • 2,800,000 (June 1948)
  • 4,000,000 (June 1949)
ہلاکتیں اور نقصانات
1.5ملین (1948–49)[6] c. 250,000 (1948–49)[6]
  • 1945–49: c. 6 ملین (including civilians)[6]
  • 1928–37: c. 7 ملین (including civilians) [7]
  • 1945–49: c. 2.5 ملین (including civilians) [8]
c. 8 ملین casualties total

دسمبر 2018 تک کسی بھی فریق کی جانب سے کبھی بھی کوئی امن معاہدہ دستخط نہیں کیا گیااور بحث جاری ہے کہ داخلی جنگ قانونی طور پر ختم ہو گئی ہے۔ سرکاری طور پر دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو آبنائے پار تعلقات کہا جاتا ہے۔ خاص طور پر تائیوان کی سیاسی حیثیت کے تنازعے پر دونوں ممالک کو فوجی خطرات، سیاسی اور اقتصادی دباؤ کا سامنا ہے۔دونوں حکومتیں یک چین کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ عوامی جمہوریہ چین حکومت ابھی تک تائیوان کو اپنے علاقے کا مانتی ہے اور جمہوریہ چین کی جانب سے اپنے نام کو تبدیل کرنے یا جدابین الاقوامی شناخت حاصل کرنے کی کوشش کرنے پر فوجی سرکشی کی دھمکی دی ہوئی ہے۔دوسری جانب جمہوریہ چین بھی پورے چین پر حکمرانی کا دعوی کرتے ہوئے سفارتی شناخت پر لڑائی جاری رکھی ہوئی ہے۔ 2018 تک یہ جنگ حقیقی فوجی محاذ کی بجائے سیاسی اور سفارتی محاذوں پر جاری ہے۔ تاہم چین میں دو علاحدہ حکومتیں کے قریبی معاشی تعلقات قائم ہیں۔

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.