راولپنڈی

راولپنڈی، صوبہ پنجاب میں سطح مرتفع پوٹھوھار میں واقع ایک اہم شہر ہے۔ یہ شہر پاکستان فوج کا صدر مقام بھی ہے اور 1960ء میں جب موجودہ دار الحکومت اسلام آباد زیر تعمیر تھا ان دنوں میں قائم مقام دار الحکومت کا اعزاز راولپنڈی کو ہی حاصل تھا۔۔ راولپنڈی شہر دار الحکومت اسلام آباد سے 5کلومیٹر، لاہورسے 275 کلومیٹر، کراچی سے 1540 کلومیٹر، پشاور سے 160 کلومیٹر اور کوئٹہ سے 1440 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ راولپنڈی کی آبادی تقریبًا 30 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ نئ مردم شماری کے مطابق راولپنڈی آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا چوتھا بڑا شہر ہے۔ یہ شہر بہت سے کارخانوں کا گھر ہے۔ اسلام آباد ایئرپورٹ راولپنڈی شہر میں واقع ہے اور یہ ایئرپورٹ راولپنڈی شہر کے ساتھ ساتھ دار الحکومت اسلام آباد کی بھی خدمت کرتا ہے۔ راولپنڈی کی مشہور سڑک "مری روڈ" ہمیشہ ہی سے سیاسی جلسے جلوسوں کا مرکز رہی ہے۔ راولپنڈی مری، نتھیا گلی، ایوبیا، ایبٹ آباد اور شمالی علاقہ جات سوات، کاغان، گلگت، ہنزہ، سکردو اور چترال جانے والے سیاحوں کا بیس کیمپ ہے۔ نالہ لئی، اپنے سیلابی ریلوں کی وجہ سے بہت مشہور ہے جو راولپنڈی شہر کے بیچوں بیچ بہتا ہوا راولپنڈی کو دو حصّوں "راولپنڈی شہر" اور "راولپنڈی کینٹ" میں تقسیم کرتا ہے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ نالہ لئی کا پانی کبھی اتنا صاف شفاف اور خالص تھا کہ اسے پیا جا سکے، لیکن اب یہ گھروں سے خارج ہونے والے فضلے اور کارخانوں سے بہنے والے کیمیائی مادّوں کے سبب اِس درجہ غلیظ ہو گیا ہے کہ اِس کے قریب سے گزرنا محال ہے۔

راولپنڈی
 

انتظامی تقسیم
ملک پاکستان   [1]
دارالحکومت برائے
تقسیم اعلیٰ راولپنڈی ڈویژن ، برطانوی پنجاب  
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 33.6007°N 73.0679°E / 33.6007; 73.0679  
رقبہ 5286 مربع کلومیٹر  
بلندی 508 میٹر  
آبادی
کل آبادی 2098231 (2017)[2] 
مزید معلومات
اوقات پاکستان کا معیاری وقت  
فون کوڈ 051 
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ 
جیو رمز {{#اگرخطا:1166993  |}}
[[file:|16x16px|link=|alt=]] 
نحوی غلطی
[مکمل اسکرین پر]

تاریخ

راولپنڈی، پنڈی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ماہرینِ آثارِ قديمہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پوٹھوہار سطح مرتفع پر واقع ثقافت 3000 سال قدیم ہے۔ یہاں ملنے والا مادہ اس بات کا ثبوت پیش کرتا ہے کہ یہاں پر بدھ پرست لوگوں کا استحکام ٹیکسلا اور ویدی استحکام (ہندو تمدّن) کے ہم عمر ہے۔ ٹیکسلا اس بات سے اہمیت کا حامل ہے کہ اس کا شمار "گینس بک آف ورلڈ رکارڈز" میں بھی ہوتا ہے کیونکہ یہاں پر دنیا کی سب سے قدیم یونیورسٹی "تکشاہلا یونیورسٹی" کے آثارات ملے ہیں۔

یہ دکھائی دیتا ہے کہ یہ شہر ناکامی کی طرف ایشیا کی ایک خانہ بدوش قوم "وائٹ ہن" کی بربادی کے باعث گیا تھا۔ اس علاقے میں پہلے مسلمان حملہ آور "محمود غزنوی" (جو غزنی، افغانستان سے تھا) نے تباہ شدہ شہر کو ایک گکھڑ حاکم "کائے گوہر" کے حوالے کر دیا۔ شہر، بہر حال، ایک حملہ آوری کے راستے پر ہونے کے باعث کامیاب نہ ہو سکا اور تب تک بنجر رہا جب تک ایک اور گکھڑ رہنما جھنڈا خان آیا اور اس نے شہر کی صورت حال کو درست کیا اور اس کا نام ایک گاؤں "راول" کے نام پر 1493ء میں "راولپنڈی" رکھ دیا۔ راولپنڈی گکھڑوں کے زیرِ حکومت رہا حتٰی کہ آخری گکھڑ حکمران "مقرب خان" کو سکھوں کے ہاتھوں 1765ء میں شکست واقع ہوئی۔ سکھوں نے دوسرے علاقوں کے تاجروں کو راولپنڈی میں آ کر رہنے کی دعوت دی۔ یوں راولپنڈی نمایا ہوا اور تجارت کے لیے بہترین علاقہ ثابت ہو کر ابھرا۔

پھر انگریزوں نے 1849ء میں سکھوں کے راولپنڈی میں اپنائے گئے پیشے کی پیروی کرتے ہوئے راولپنڈی کو 1851ء میں مستحکم طور پر انگریز فوج کا قلعہ بنا دیا ۔ 1880 کے عشرہ میں راولپنڈی تک ریلوے لائن بچھائی گئی اور ٹرین سروس کا افتتاح 1 جنوری 1886ء میں کیا گیا۔ ریلوے لنک کی ضرورت لارڈ ڈیلہوزی کے بعد پیش آئی جب راولپنڈی کو شمالی کمانڈ کا صدر مقام بنا دیا گیا اور راولپنڈی برطانوی فوج کا ہندوستان میں سب سے بڑا قلعہ بن گیا۔

1951ء میں راولپنڈی میں پاکستان کے پہلے وزیرِ اعظم جناب لیاقت علی خان کو ایک مقامی کمپنی باغ میں خطاب کرتے ہوئے شہید کر دیا گیا۔ اس سانحے کے باعث " کمپنی باغ کا نام وزیر اعظم لیاقت علی خانکے نام منسوب کرکے لیاقت باغ" رکھ دیا گیا۔

2007 میں لیاقت باغ کے مین گیٹ پر پاکستان کی سابق وزیر اعظم بے نظیر کو قتل کیا گیا۔1979 میں ان کے والد پاکستان کے سابق وزیراعظم ذ والفقار علی عرف بھٹو کو راولپنڈی کی سنٹرل جیل میں پھانسی دی گئی تھی۔

ماحول اور لوگ

راولپنڈی ایک بے ترتیب لیکن گرد سے پاک صاف ستھرا شہر ہے۔ جنوری 2006 کے مطابق راولپنڈی میں نوست و خواند کی قابلیت کی شرح %70.5 ہے۔ شہر کی آبادی میں پوٹھوہاری، پنجابی، مہاجر قوم (بھارت سے پاکستان ہجرت کر کے آنے والے افراد) اور پٹھان شامل ہیں۔ راولپنڈی شہر میں صوبہ سرحد کے ہزارہ دویژن سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد رہائش پزیر ہے جن کی مادری زبان ہند کو ہے یہ لوگ شہر اور شہر کے اطراف میں بکھری آبادیوں اپنی ذاتی رہائش گاہوں یا پھر کرایہ کے گھروں میں رہتے ہیں شہر کا درجہ حرارت گرمیوں میں نا قابل پیشین ہوتا ہے۔ شہر میں بارش کا سالانہ اوسط درجہ 36 انچ ہوتا ہے۔ موسم گرما میں گرمی زیادہ سے زیادہ 52 ڈگری اور موسم سرما میں درجہ حرارت 5- تک گر سکتا ہے۔

ذرائع آمدورفت

شہر میں سفر کی مناسب سہولتیں میسر ہیں اور شہر کے بڑے حصوں کو ملانے والی سڑکوں کی حالت بہترین ہے۔ مری روڈ شہر کی سب سے مصروف ترین سڑک ہے۔ شہر کے اندر سفر کرنے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ جن میں ٹیکسی، بسیں، رکشا،ویگن وغیرہ ہر وقت دستیاب رہتی ہیں۔ اس کی علاوہداولپنڈی شہر میں میٹرو سروس بھی ہے جس سے روزانہ ہزاروں کی تعداد میں سفرکررے ہیں۔ یہ سروس بذریعہ پل جو سٹیڈیم روڈ کے پاس سے اسلام آباد میں داخل ہوتی ہے اور ریڈزون میں اس کا اخری سٹاپ ہے

میٹرو بس

حالیہ دنوں میں پاکستان کی صوبائی حکومت کے وزیر اعلیٰ میاں محمد شہباز شریف نے تقریباً 45،000،000،000 پینتالیس ارب روپے کی لاگت اور ترکی کی مدد سے مری روڈ و اسلام آباد میں تیار ایک عظیم الشان بین الاقوامی طرز کی میٹرو بس سروس کا افتتاح کیاہے۔ جہاں شہریوں کو ٹرانپورٹ کی سستی اور اعلیٰ سہولت فراہم کی وہیں شہر کی خوبصورتی اور ملک کی ترقی کی راہ میں چار چاند لگا دیے۔

شاہرات

پاکستان کے مروجہ نظام شاہرات کے تحت قائم بین الاضلاعی شاہرات کے ذریعے یہ شہر اسلام آباد، اٹک، جہلم، چکوال، مری اور ایبٹ آباد کے ساتھ متصل ہے۔ جی ٹی روڈ (این-5) راولپنڈی شہر کو پاکستان مختلف حصوں سے ملاتی ہے۔۔ جی ٹی روڈ (این-5) راولپنڈی شہر کے ے درمیان میں ہے۔

موٹروے

راولپنڈی شہر کو موٹروے (ایم1) اسلام آباد اور پشاور اور (ایم2) لاہور اور اسلام آباد سے ملاتی ہے۔ دونوں موٹرویز چھ لینوں پر مشتمل ہیں۔

ریلوے اسٹیشن

راولپنڈی ریلوے اسٹیشن 19 ویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہاں سے ٹرینیں پاکستان کے مختلف شہروں کو جاتی ہیں جن میں کراچی، لاہور،پشاور، کوئٹہ، نوشہرہ، حیدرآباد، سبی، سکھر، ملتان، بہاولپور، رحیم یار خان، فیصل آباد، لاڑکانہ، کوہاٹ، نوابشاہ، میانوالی، سرگودھا، گجرات، سیالکوٹ اور جیکب آباد ہیں

ہوائی اڈا

بینظیر انٹرنیشنل ائرپورٹ مصروف ترین ائرپورٹ ہے جو راولپنڈی شہر میں ہے۔ جو گزشتہ کچھ عرصے میں مناسب جگہ و سہولیات کے نا ہونے کے باعث بدل کر نیو انٹرنیشل ائیر پورٹ جو تقریبا 25 کلو میٹر پرانے ائیر پورٹ کی دوری پر واقع ہے منتقل کر دیا گیا ہے جس میں پی ائی اے کے علاوہ دیگر 25 ائیر لائنز اپنی خدمات سر انجام دیتی ہیں۔پرانے ائیر پورٹ کو اب صرف عسکری فورسز استعمال کرتی ہیں جو نور خان ائیر بیس سے منسلک ہے

راولپنڈی کے دلکش مناظر

راولپنڈی میں بہت سارے اچھے ہوٹل، طعام خانے، عجائب گھر اور سبزہ زار ہیں۔ راولپنڈی کو دیکھنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس کے بازاروں میں گھوما جائے۔ شہر کی دو اہم شاہراہیں: جی ٹی روڈ بالعموم مشرق سے مغرب تک چلتے ہوئے مال روڈ کنٹونمنٹ سے ہوتا ہوا گزرتا ہے اور مری روڈ مال روڈ کے شمال سے شروع ہوتا، ریلوے لائنوں کو اوپر اور نیچے سے عبور کرتا ہوا اسلام آباد تک پہنچتا ہے۔ راولپڈی کے دو اہم بازار ایک راجا بازار جو پرانے راولپنڈی شہر میں واقع ہے اور صدر بازار۔ میٹرو بس سروس کے لیے بنائے گئے 9 کلو میٹر طویل پل اور اتنی ہی لمبی پھولدار پودوں سے لدی کیاریاں شامل ہیں۔

راولپنڈی کے مشہور علاقے

راولپنڈی کے مشہور علاقے درج ذیل ہیں:

  • بحریہ ٹاؤن
  • ڈیفنس ہاؤسنگ سکیم
  • ہزارہ کالونی
  • شکریال
  • صادق آباد
  • سیٹلائیٹ ٹاؤن
  • اصغر مال
  • رحیم آباد
  • خیابان سرسید
  • ڈھوک کا لا خان
  • پیرودھاہی
  • قاضی آباد
  • ڈھوک چراغ دین
  • مریڑ حسن
  • ندیم آباد
  • جھنڈا چچی
  • شمس آباد
  • ڈھوک حسو
  • گوالمنڈی
  • رتہ امرال
  • گنجمنڈی
  • وارث خان
  • پرانا قلعہ
  • راجا بازار
  • صدر
  • ڈھوک کھبہ
  • گلزارِقائد
  • مسلم ٹاؤن
  • مورگاہ
  • بکرا منڈی
  • اڈیا لہ
  • دھمیال
  • شاہ چن چراغ
  • موتی با زار

نیا محلہ آریہ محلہ لُنڈا بازار چٹیاں ہٹیاں بھابڑا بازار ندیم کالونی لیاقت مارکیٹ ٹنچ بھاٹا اصغر مال روڈ ٹرنک بازار نرنکاری بازار ڈھوک کھبا گوالمنڈی برماشیل رحمت آباد ڈھوک منشی نیو افضل ٹاون اسکیم تھری فضل ٹاون چکلالہ ڈھوک چوھدریاں گنگال مورگاہ

مشہور پارک

آئی ویو پارک بحریہ ٹاؤن راولپنڈی

  • شاہ بلوط پارک
  • نواز شریف پارک
  • چلڈ رن پارک
  • ضیاء الحق پارک
  • کمرشل مارکیٹ پارک

شخصیات

راولپنڈی کی تحصیلیں

کھیل

  • آرمی ہاکی اسٹیڈیم
  • آرمی فٹ بال اسٹیڈیم
  • میونسپل فٹ بال اسٹیڈیم
  • ریلوے گراؤنڈ

ہسپتال

راولپنڈی ادرہ قلب (RIC)

  • کمبائنڈ ملٹری ہسپتال
  • ملٹری ہسپتال
  • ڈسٹرک ہیڈ کواٹرز ہسپتال
  • ریلوے ہسپتال
  • ہولی فیملی ہسپتال
  • جنرل ہسپتال
  • الشفاء ٹرسٹ آئی ہسپتال
  • فوجی فاؤنڈیشن ہسپتال
  • ہارٹ انٹرنیشنل ہسپتال
  • ویلی کلینک

حوالہ جات

 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔

راوپنڈی شہر کو 3D میں دیکھیے۔ اس کے لیے آپ کو سافٹ ویئر Google Earth چاہیے ہو گا۔

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.