سیالکوٹ

سیالکوٹ، پاکستان کے صوبہ پنجاب کا ایک اہم شہر ہے جو دریائے چناب کے کنارے واقع ہے۔ 30 لاکھ آبادی والا یہ شہر لاہور سے 125 کلومیٹر دور ہے جبکہ مقبوضہ جموں سے صرف چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ ضلع سیالکوٹ چارتحصیلوں پر مشتمل ہے:

سیالکوٹ
(اردو میں: سیالکوٹ‎) 
 

انتظامی تقسیم
ملک پاکستان   [1][2]
دارالحکومت برائے
تقسیم اعلیٰ پنجاب ، برطانوی پنجاب  
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 32.5°N 74.533333333333°E / 32.5; 74.533333333333  
رقبہ 19 مربع کلومیٹر  
بلندی 256 میٹر  
آبادی
کل آبادی 920000 (2016) 
مزید معلومات
جڑواں شہر
اوقات متناسق عالمی وقت+05:00  
رمزِ ڈاک
51310 
فون کوڈ 052 
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ 
جیو رمز {{#اگرخطا:1164909  |}}
نحوی غلطی
[مکمل اسکرین پر]

یہ پاکستان کا ایک اہم صنعتی اور زرعی شہر ہے جو کافی مقدار میں برآمدی اشیا جیسا کہ سرجیکل، کھیلوں کا سامان، چمڑے کی مصنوعات اور کپڑا پیدا کرتا ہے۔ سيالکوٹ کی برآمدات 1,000 ملين امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکی ہيں۔ چاول اور گندم کی فصل بہت اچھی ہوتی ہے۔ سیالکوٹ کو شہر اقبال بھی کہا جاتا ہے، عظیم مسلمان فلسفی شاعر، قانون دان اور مفکر علامہ محمد اقبال 9 نومبر1877 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ یہ پاکستان کا 12 واں بڑا شہر ہے۔

تاریخ

،، سیالکوٹ شہر کی تاریخ چار ہزار سال قدیم ہے۔ جسے سب سے پہلے کھیشریا راجا سل نے آباد کیا۔جو ایک عظیم راجا تھا۔ اس کی سلطنت سیالکوٹ سے لے کر کشمیر تک تھی۔ کہا جاتا ہے جب اس نے قلعہ تعمیر کیا تو وہ کھڑا نہیں ہو پا رہا تھا۔ اس نے نجومیوں اور کاہنوں سے قلعے کی بار بار گرنے کی وجہ پوچھی؟ نجومیوں نے بتایا کہ یہ قلعہ اس وقت تک کھڑا نہیں ہو سکتا جب تک کسی پاکیزہ مومن شخص کا سر کاٹ کر اس کی بنیاد میں نہ رکھا جائے راجا یہ سن کر بہت پریشان ہوا۔ بہر کیف اسے ایک پاکیزہ شخص مل گیا جس کا نام پیر مرادیہ تھا۔ جو اس کی بیٹی کاشتی کے بطن سے تھا۔ اس کا سر کاٹ کر قلعے کی دیوار میں دیا اور قلعہ قیامت تک کھڑا ہو گیا پیر مرادیہ کا مزار آج بھی قلعے کے اوپر ہے۔ خیر یہ تو تھی کچھ کمزور سی تاریخ۔۔۔ اس کےبعد ہن گجروں کا یہاں پر قبضہ ہو گیا۔ جس کا مشہور راجا سالباہن تھا۔ جس کی دو بیویاں تھیں۔ رانی اچھراں اور رانی لوناں۔۔۔ اچھراں سے پورن بھگت پیدا ہوا اور لوناں سے راجا رسالو۔۔۔ رسالو گجر کی گلی اور محلہ آج بھی سیالکوٹ میں مشہور ہے۔ پورن بھگت کی درویشی کا قصہ عام ہے۔ ہن گجروں کی حکومت وقت کے ساتھ کمزور ہو گئی۔ سکندر اعظم سیالکوٹ پر حملہ کر کے اس پر قابض ہو گیا۔ اس کا ایک مشہور گورنر تھا بلندہ۔۔۔۔۔ جو کافی دیر تک یونانیوں کے زر اثر حکومت کرتا رہا۔ بلندہ کی موت کے بعد سیال خاندان نے نئے سرے سیالکوٹ پر حکومت کی داغ بیل ڈالی۔ اور محمد بن قاسم کے دور تک سلطنت کو سنبھالنے رکھا۔ سلطان محمود غزنوی پہلا مسلمان بادشاہ تھا جس نے سیالکوٹ کو فتح کیا۔ اس کے بعد کئی مسلمان خاندان اس پر قابض رہے۔ مغل بادشاہ اکبر بھی یہاں آکر کافی وقت رہائش پزیر رہا۔ انگریزوں کے دور میں سیالکوٹ کو خاص اہمیت حاصل تھی۔۔۔ بشکریہ سکندر حبیب گجر۔۔۔

سیالکوٹ کی شخصیات

  1. علامہ اقبال پاکستان کے قومی شاعر
  2. فیض احمد فیض اردو شاعر
  3. سبط علی صبا اردو شاعر
  4. توفیق رفعت
  5. آفتاب اقبال، فرزند اقبال
  6. فاروق قیصر
  7. فیض احمد فیض
  8. اشفاق نیاز
  9. فدا فاطم

مزید دیکھیے

نگار خانہ

  1.  "صفحہ سیالکوٹ في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2019۔
  2.   "صفحہ سیالکوٹ في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2019۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.