غزنی

غزنی مشرقی افغانستان کا ایک شہر ہے اسے غزنین ،غزنہ، غزنو بھی کہا جاتا ہے۔ جس کی آبادی ایک لاکھ 49 ہزار 998 ہے۔ یہ صوبہ غزنی کا دار الحکومت ہے۔ شہر سطح سمندر سے 7 ہزار 280 فٹ (2219 میٹر) بلند ایک سطح مرتفع پر قائم ہے۔ یہ شاہراہوں کے ذریعے جنوب مغرب میں قلات، شمال مشرق میں کابل اور مشرق میں گردیز سے منسلک ہے۔ غزنی شہر کی آبادی کی اکثریت پشتون اور ہزارہ برادری پر مشتمل ہے۔ یہ شہر غزنی کے بادشاہوں ہے عروج کے زمانے میں دارالخلافہ رہا ہے بالخصوص سلطان محمود غزنوی نے اس کی شہرت کو چار چاند لگا دیے جس کی وجہ سے اسے حضرت غزنی کہا جاتا ،اس دور میں یہ شہر قوت و شوکت اور اسلامی عظمت کا بے مثال نمونہ تھا موجودہ غزنی سے شمال مشرق کو پانچ کلومیٹر دور قدیم غزنی کے کھنڈر موجود ہیں جو تیسری سے چھٹی صدی تک عروج پر رہا۔ کئی بزرگان دین کے مزارات بھی یہاں پر موجود ہیں۔[1]

صدیوں پرانے مینار (2001ء)

غزنی خراسان کا ایک اہم شہر اور 962ء سے 1187ء تک سلطنت غزنویہ کا دار الحکومت تھا۔

شہر میں کئی شعرا اور سائنسدانوں کے مزارات ہیں جن میں مشہور ترین ابو ریحان البیرونی ہیں۔ غزنی کی قدیم عمارات میں 43 میٹر (140فٹ) بلند دو برج باقی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ مینار محمود غزنوی اور اس کے صاحبزادے نے تعمیر کرائے تھے۔

افغانستان میں خانہ جنگی اور 1990ء کی دہائی میں طالبان اور شمالی اتحاد کے درمیان جنگ سے شہر کو زبردست نقصان پہنچا۔

مزید دیکھیے

بیرونی روابط

غزنی

حوالہ جات

  1. شرح کلام جامی ڈاکٹر شمس الدین،صفحہ 1115،مشتاق بک کارنرلاہور
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.