پاک بھارت جنگ 1971ء

حکومت پاکستان کے اقدامات کے باعث بنگالی علیحدگی پسندوں نے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے مشرقی حصے میں علیحدگی کی تحریک مکتی باہنی شروع کی جو بعد میں ایک تشّدد پسند گوریلہ فورس میں تبدیل ہو گئی۔ بھارت نے اس سنہری موقع کو ضائع نہیں ہونے دیا اور اپنی منافقت ظاہر کی اور پاکستان کی اندرونی خانہ جنگی کا فائدہ اٹھایا اور مکتی باہنی کی کھل کر سیاسی و فوجی حمایت شروع کی اور اِسی دوران بھارتی                   نے مشرقی پاکستان کے دفاعی نظام کا بغور معائنہ کیا اِس وقت بھارتی فوج کو پاکستانی فوج کے مقابلے میں کئی آسانیاں دستیاب تھیں جن میں زیادہ تعداد، زیادہ اصحلہ، مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش) کے مغربی پاکستان بُرے تعلقات (جو مشرقی پاکستان میں بھارت کی بلا وجہ مداخلت کے باعث تھے) شامل تھے۔ اِس کے علاوہ پاکستانی فوج کو مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش ) سے مغربی پاکستان( جو اب پاکستان ہے) تک جانے کے لیے بہت لمبا سفر طے کرنا پڑتا تھا اور پاکستان کے پاس ڈھاکہ کے قریب موجود صرف ایک ائیر فیلڈ موجود تھا جس کے ذریعے پاکستان کے 14 سیبر جہاز لڑے جبکہ بھارت کے پاس 5 ائیر فیلڈ موجود تھے جن کے ذریعے بھارت نے اپنے 11 لڑاکا طیارے جنگ میں اُتارے جن میں 4 ہنٹر ایک SU-7اور 3 عدد Gnatاور 3 عدد MIG-21 طیارے شاامل تھے۔ لیکن سب سے زیادہ نقصان مشرقی پاکستان سے بد دل ہو جانے کی وجہ سے ہوا۔ مشرقی پاکستان کی افواج بھارت کے ساتھ اتحاد کرنا چاہ رہے تھے اِس لیے انہوں نے ہتھیار ڈال دیے اِں کے ہتھتار ڈال دینے کی وجہ سے بھارت نے 90،000 پاکستانی فوجیوں کو قیدی بنا لیا

پاک بھارت جنگ 1971ء
Indo-Pakistani War of 1971
بسلسلہ جنگ آزادی بنگلہ دیش اور پاک بھارت جنگیں
تاریخ3–16 دسمبر 1971
مقاممشرقی پاکستان, بھارتمغربی پاکستان سرحد،لائن آف کنٹرول، بحیرہ عرب اور خلیج بنگال
نتیجہ فیصلہ کن بھارتی فتح.[1][2][3]
مشرقی محاذ:
پاکستانی افواج نے ہتھیار ڈال دیے.
مغربی محاذ:
یکطرفہ جنگ بندی[4]
سرحدی
تبدیلیاں
  • مشرقی پاکستان کی آزادی بطور بنگلہ دیش
  • Indian forces captured around 795 مربع میل (2,060 کلومیٹر2) land in the West but gifted back to Pakistan in the Simla Agreement as a gesture of goodwill.[5][6][7]
محارب

 بھارت

بنگلہ دیش عبوری حکومت
 پاکستان
کمانڈر اور رہنما
صدر بھارت وی وی گیری
وزیراعظم بھارت اندرا گاندھی
FM فیلڈ مارشل مانک شاء
لیفٹیننٹ جنرل جنرل ارورا
لیفٹیننٹ جنرل G.G. Bewoor
لیفٹیننٹ جنرل K. P. Candeth
لیفٹیننٹ جنرل Sagat Singh
MajGen J. F. R. Jacob
MajGen OP Malhotra
امیر البحر S. M. Nanda
ACM Pratap Lal
Prem تاج الدین احمد
منصبِ جامع M. A. G. Osmani
اکبر (عہدہ) K M Shafiullah
اکبر (عہدہ) ضیاء الرحمن
اکبر (عہدہ) Khaled Mosharraf
صدر پاکستان یحییٰ خان
وزیر اعظم پاکستان نور الامین
منصبِ جامع عبد الحمید خان (جنرل)
لیفٹیننٹ جنرل امیر عبداللہ خان نیازی 
لیفٹیننٹ جنرل گل حسن خان
لیفٹیننٹ جنرل ٹکا خان
لیفٹیننٹ جنرل Abdul Ali Malik
RAdm Mohammad Shariff  
AVM Patrick D. Callaghan  
میجر جنرل راؤ فرمان علی  
MajGen Mohd Jamshed  
MajGen Iftikhar Janjua لڑائی میں مقتول
امیرالبحرمقابل Muzaffar Hassan
AM عبد الرحیم خان
طاقت
بھارتی مسلح افواج: 500,000
مکتی باہنی: 175,000
Total: 675,000
عسکریہ پاکستان: 365,000
ہلاکتیں اور نقصانات

7843 killed.[8]

  • 1 Naval aircraft[9][10]
  • Indian Okha harbour damaged/fueling facilities destroyed.[حوالہ درکار]
  • Damage to western Indian airfields.[11][12]

Pakistani claims

Indian claims

Neutral claims

8,000 killed[17]
25,000 wounded[18] <br/44,368 captured
2 Destroyers[19]
1 Minesweeper[19]
1 آبدوز[20]
3 Patrol vessels
7 Gunboats

  • Pakistani main port Karachi facilities damaged/fuel tanks destroyed[19][21]
  • Pakistani airfields damaged and cratered[22]

Pakistani claims

Indian claims

Neutral claims

نتیجہ یہ نکلا کہ جنگ کے اختتام پر نوّے ہزار پاکستانی فوجی ھتیار ڈال کر بھارتی قید میں جاچکے تھے اور  اِن کی زندگی کے لیے پاکستان کو امریکا نے اور چین نے جنگ بندی کے لیے کہا جب پاکستان نے جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی تو پاکستان کے فوجی آفسر سے ایک امریکی ساختہ دستاویز پر دستخط کروائے گئے جس کو بنیاد بنا کر بھارت نے یہ ظاہر کیا کہ پاکستان نے بھارت کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور دستخط کر کے اپنی ہار تسلیم کر لی۔ حالانکہ پاکستان کے جنگ بندی پر عمل کرنے کی وجہ سے پاکستانی علاقوں کو واپس کر دیا گیا تھا لیکن مشرقی پاکستان نے واپسی کی بجائے ایک نئے ملک کے طور پر آزاد ہونے کی ٹھان لی ۔  اور اس طرح مشرقی پاکستان دنیا کے نقشے پربنگلہ دیش کے نام سے ایک آزاد ملک کی حیثیت سے نمودار ہوچکا تھا۔ دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت دو حصوّں میں تقسیم ہوگٰی۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. Peter Lyon۔ Conflict between India and Pakistan: An Encyclopedia۔ ABC-CLIO۔ صفحہ 166۔ آئی ایس بی این 978-1-57607-712-2۔ India's decisive victory over Pakistan in the 1971 war and emergence of independent Bangladesh dramatically transformed the power balance of South Asia
  2. Geoffrey Kemp۔ The East Moves West India, China, and Asia's Growing Presence in the Middle East۔ Brookings Institution Press۔ صفحہ 52۔ آئی ایس بی این 978-0-8157-0388-4۔ However, India's decisive victory over Pakistan in 1971 led the Shah to pursue closer relations with India
  3. Daniel Byman۔ Deadly connections: States that Sponsor Terrorism۔ Cambridge University Press۔ صفحہ 159۔ آئی ایس بی این 978-0-521-83973-0۔ India's decisive victory in 1971 led to the signing of the Simla Agreement in 1972
  4. Shuja Nawaz (2008)۔ Crossed Swords: Pakistan, Its Army, and the Wars Within۔ Oxford University Press۔ صفحہ 329۔ آئی ایس بی این 978-0-19-547697-2۔
  5. M. G Chitkara۔ Benazir, a Profile – M. G. Chitkara۔ آئی ایس بی این 9788170247524۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولا‎ئی 2012۔
  6. Victoria Schofield (18 جنوری 2003)۔ Kashmir in Conflict: India, Pakistan and the Unending War – Victoria Schofield۔ آئی ایس بی این 9781860648984۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولا‎ئی 2012۔
  7. Vulnerable India: A Geographical Study of Disaster By Anu Kapur
  8. "Chapter 10: Naval Operations In The Western Naval Command"۔ Indian Navy۔ مورخہ 23 فروری 2012 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  9. "DAMAGE ASSESMENT – 1971 INDO-PAK NAVAL WAR"۔ Orbat.com۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولا‎ئی 2012۔
  10. Air Chief Marshal P C Lal۔ My Days with the IAF۔ Lancer۔ صفحہ 286۔ آئی ایس بی این 978-81-7062-008-2۔
  11. "The Battle of Longewala---The Truth"۔ India Defence Update۔ مورخہ 8 جون 2011 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  12. "PAKISTAN AIR FORCE – Official website"۔ Paf.gov.pk۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولا‎ئی 2012۔
  13. "IAF Combat Kills – 1971 Indo-Pak Air War" (پی‌ڈی‌ایف)۔ orbat.com۔ مورخہ 13 جنوری 2014 کو اصل (پی‌ڈی‌ایف) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2011۔
  14. Thomas M. Leonard۔ Encyclopedia of the Developing World۔ Taylor & Francis۔ صفحہ 806۔ آئی ایس بی این 978-0415976640۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-13۔
  15. Thomas Leonard۔ Encyclopedia of the developing world, Volume 1۔ Taylor & Francis, 2006۔ آئی ایس بی این 9780415976626۔
  16. The Encyclopedia of 20th Century Air Warfare, edited by Chris Bishop (Amber publishing 1997, republished 2004 pages 384–387 ISBN 1-904687-26-1)
  17. "The Sinking of the Ghazi"۔ Bharat Rakshak Monitor, 4(2)۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اکتوبر 2009۔
  18. "How west was won...on the waterfront"۔ The Tribune۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2011۔
  19. "India – Pakistan War, 1971; Western Front, Part I"۔ acig.com۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 دسمبر 2011۔
  20. http://www.bharat-rakshak.com/IAF/History/1971War/Appendix3.html
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.