پاکستان قومی کرکٹ ٹیم

پاکستان کرکٹ ٹیم کرکٹ کی دنیا میں پاکستان کی نمائندگی کرتی ہے جس کا انتظامیہ پاکستان کرکٹ بورڈ ہے۔ پاکستان کوبین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت بین الاقوامی کرکٹ انجمن (International Cricket Council) نے 1952ء میں دی۔ پاکستان نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ 16 اکتوبر، 1952ء میں بھارت کے خلاف دہلی میں کھیلا۔[12] پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت دنیا کی مضبوط ترین ٹیموں میں شامل ہے۔ پاکستان نے اپنا پہلا عالمی کرکٹ کپ عمران خان کی قیادت میں 1992ء میں برطانیہ کے خلاف جیتا۔ پاکستان نے کئی مایہ ناز گیند باز وبلے باز پیدا کیے ہیں جن میں عمران خان، وسیم اکرم، عبدالقادر، سرفراز نواز، وقار یونس، شعیب اختر، انضمام الحق، یونس خان ،شاہد آفریدی اور جاوید میانداد کا نام آتا ہے 18 اکتوبر 2016 ء تک پاکستان نے 400 ٹیسٹ کھیلے ہیں جن میں سے 129 جیتے اور 113 ہارے اور 158 بلا نتیجہ رہے۔ پاکستانی ٹیم اس وقت ایشیائی ٹیموں میں سب سے زیادہ ٹیسٹ جیتنے والی ٹیم ہے[13] آئی سی سی کی درجہ بندی کے مطابق پاکستان ٹیسٹ میچوں میں دوسری(2) ایک روزہ میچوں میں آٹھویں (8) اور ٹی ٹونٹی میں ساتویں (7) پوزیشن پر موجود ہے۔

پاکستان
پاکستان قومی کرکٹ ٹیم
عرف شاہین، گرین شرٹس
ایسوسی ایشن پاکستان کرکٹ بورڈ
افراد کار
کپتان سرفراز احمد
کوچ مکی آرتھر
تاریخ
ٹیسٹ درجہ ملا 1952ء
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل
آئی سی سی حیثیت مکمل رکن (1952ء)
آئی سی سی جزو ایشیائی کرکٹ کونسل
آئی سی سی درجہ بندیاں موجودہ [1] بیسٹ-ایور
ٹیسٹ ساتویں پہلی[2]
او ڈی آئی پانچویں پہلی[3][4]
ٹی 20 آئی پہلی پہلی[5]
ٹیسٹ
پہلا ٹیسٹ بمقابلہ  بھارت بمقام فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم، دہلی؛ 16 تا 18 اکتوبر، 1952ء
آخری ٹیسٹ بمقابلہ  انگلستان بمقام ہیڈنگلے، لیڈز؛ 1 تا 5 جون، 2018ء
ٹیسٹ کھیلے جیتے/ہارے
کُل [6] 415 134/123
(158 برابر)
اس سال [7] 3 2/1 (0 برابر)
ایک روزہ بین الاقوامی
پہلا او ڈی آئی بمقابلہ  نیوزی لینڈ بمقام لنکاسٹر پارک، کرائسٹ چرچ؛ 11 فروری، 1973ء
آخری او ڈی آئی بمقابلہ  بھارت بمقام دبئی بین الاقوامی کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی؛ 23 ستمبر، 2018ء
او ڈی آئی کھیلے جیتے/ہارے
کُل [8] 898 476/396
(8 برابر، 18 کوئی نتیجہ نہیں)
اس سال [9] 14 7/7 (0 برابر، 0 کوئی نتیجہ نہیں)
عالمی کپ کھیلے 11 (پہلا 1975 میں)
بہترین نتیجہ فاتحین (1992)
ٹی 20 بین الاقوامی
پہلا ٹی 20 آئی بمقابلہ  انگلستان بمقام برسٹل کونٹی گراؤنڈ، برسٹل؛ 28 اگست، 2006
آخری ٹی 20 آئی بمقابلہ  آسٹریلیا بمقام ہرارے اسپورٹس کلب، ہرارے؛ 8 جولائی، 2018
ٹی 20 آئی کھیلے جیتے/ہارے
کُل [10] 133 83/47
(3 برابر، 0 کوئی نتیجہ نہیں)
اس سال [11] 13 11/2
(0 برابر، 0 کوئی نتیجہ نہیں)
عالمی ٹوئنٹی20 کھیلے 6 (پہلا 2007ء میں)
بہترین نتیجہ فاتحین (2009ء)

ٹیسٹ وردی

او ڈی آئی وردی

ٹی 20 آئی وردی

آخری مرتبہ تجدید 23 ستمبر 2018 کو کی گئی تھی

انتظامیہ

پاکستان میں ہر قسم کی کرکٹ (فرسٹ کلاسٹیسٹ کرکٹ اور ایک روزہ کرکٹ، پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذمہ ہے۔ یہ محکمہ صدر پاکستان کے زیرہ نگرانی کام کرتا ہے۔ اس کی انتظامیہ میں پرانےکرکٹر، ارور کاروباری حضرات شامل ہیں۔ علاقائ ٹیمرں کے مقابلے جن میں قائد اعظم ٹرافی شامل ہے کا انتظام اور میدانوں کی دیکھ بھال بھی اسی کے ذمہ ہے۔

صدر پاکستان کرکٹ بورڈ کے صدر کا انتخاب کرتا ہے اس وقت بورڈ کا صدر شہر یار خان ہے۔ حال ہی میں صدر پاکستان نے نئے آئین کی منظوری دی ہے جس کے تحت علاقائی ٹیموں کی انتظامیہ کے افراد کرکٹ بورڈ کو چلائیں گے۔

بین الاقوامی مقابلوں میں کارکردگی

عالمی کپ

عالمی کپ ریکارڈ
سال راؤنڈ درجہ کھیلے جیتے ہارے برابر بلا نتیجہ
انگلینڈ1975پہلا مرحلہ5/831200
انگلینڈ 1979سیمی فائنل4/842200
انگلینڈ 1983سیمی فائنل4/873400
بھارت اور پاکستان 1987سیمی فائنل3/875200
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ 1992فاتح1/9106301
بھارت، پاکستان اور سری لنکا 1996کوائٹر فائنل6/1264200
انگلینڈ اور نیدرلینڈز 1999فائنل ہارا2/12107300
جنوبی افریقہ، زمبابوے اور کینیا 2003پہلا مرحلہ10/1462301
ویسٹ انڈیز 2007پہلا مرحلہ10/1631200
بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش 2011سیمی فائنل3/1486200
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ 2015کوارٹر فائنل5/147430
انگلینڈ 2019-
بھارت 2023-
کل10/101 اعزاز64372502

ٹی 20 عالمی کپ

ورلڈ ٹوئنٹی 20 ریکارڈ
سال مرحلہ درجہ کھیلے جیتے ہارے برابر بلا نتیجہ
جنوبی افریقہ 2007دوسرا مقام2/1275110
انگلستان 2009فاتح1/1275200
ویسٹ انڈیز 2010سیمی فائنل4/1262400
سری لنکا 2012سیمی فائنل3/1264200
بنگلا دیش 2014سپر 105/1642200
بھارت 2016سپر 107/1641300
کل4/41 ٹائٹل34191410

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی
سال راونڈ مقام GP جیت ہار ٹائی بلا نتیجہ
1998کوارٹر فائنل5/910100
2000سیمی فائنل4/1121100
2002گروپ مرحلہ5/1221100
2004سیمی فائنل4/1232100
2006گروپ مرحلہ6/1031200
2009سیمی فائنل3/842200
2013گروپ مرحلہ8/830300
2017ءفاتح 1/854100
کل8/81 Title23111200

ایشیا کپ

ایشیا کپ
سال راونڈ مقام GP جات ہار ٹائی بلا نتیجہ
1984گروپ مرحلہ3/320200
1986دوسرا مقام2/332100
1988گروپ مرحلہ3/431200
1990–91حصہ نہیں لیا
1995گروپ مرحلہ3/432100
199731101
2000فاتح 1/444000
2004سپر فور3/654100
200853200
2010گروپ مرحلہ3/431200
2012فاتح 1/443100
2014دوسرا مقام2/553200
2016ءگروپ مرحلہ3/542200
2018ء ایشیا کپ-------
کل12/132 Titles44261701
کالعدم ٹورنامنٹ
کامن ویلتھ گیمز ایشیائی ٹیسٹ چیمپئن شپ آسٹرل-ایشیاء کپ
  • 1998: راؤنڈ 1
  • 1999: فاتح
  • 2001: دوسرا مقام
  • 1986:فاتح
  • 1990:فاتح
  • 1994:فاتح

کھیل کے میدان

میدان شہر ٹیسٹ میچ ایک روزہ میچ
نیشنل اسٹیڈیم کراچی 40 33
قذافی اسٹیڈیم لاہور 38 49
اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد 24 12
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی 8 21
ارباب نیاز اسٹیڈیم پشاور 6 15
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم ملتان 5 4
نیاز اسٹیڈیم حیدرآباد 5 6
جناح اسٹیڈیم سیالکوٹ 4 9
شیخوپورہ اسٹیڈیم شیخوپورہ 2 1
جناح اسٹیڈیم گوجرانوالہ 1 11
ابن قاسم باغ اسٹیڈیم ملتان 1 6
پنڈی کلب گرائونڈ راولپنڈی 1 2
ظفر علی اسٹیڈیم ساہیوال 0 2
ایوب نیشنل اسٹیڈیم کوئٹہ 0 2
سرگودھا اسٹیڈیم سرگودھا 0 1
بگٹی اسٹیڈیم کوئٹہ 0 1

موجودہ ٹیم کے کھلاڑی

نام بلے بازی کا طریقہ گیند بازی کا طریقہ علاقائی ٹیم
کپتان
مصباح الحقدائیں ہاتھ سےمیانوالی
سابق کپتان
شاہدآفریدیدائیں ہاتھ سےلیگ بریککراچی
وکٹ کیپر
محمد رضواندائیں ہاتھ سےپشاور
سرفراز احمددائیں ہاتھ سےکراچی
اننگ کھو لنے والے بلے باز
سمیع اسلمبائیں ہاتھ سےرائٹ آرم میڈیم فاسٹلاہور
محمد حفیظدائیں ہاتھ سےآف بریکلاہور
خرم منظوردائیں ہاتھ سےآف بریککراچی
احمد شہزاددائیں ہاتھ سےلیگ بریکلاہور
شان مسعودبائیں ہاتھ سےرائٹ آرم میڈیم فاسٹکراچی
مڈل آرڈر بلے باز
اظہر علیدائیں ہاتھ سےآف بریککراچی
عمر اکملدائیں ہاتھ سےکراچی
یونس خاندائیں ہاتھ سےآف بریککراچی
اسد شفیقدائیں ہاتھ سےکراچی
مصباح الحقدائیں ہاتھ سےکراچی
آل راؤنڈر
شاہد آفریدیدائیں ہاتھ سےمیڈیم ، لیگ بریک گوگلیکراچی
عبدالرزاقدائیں ہاتھ سےفاسٹ میڈیملاہور
سہیل تنویربائیں ہاتھ سےبائیں ہاتھ میڈیم فاسٹراولپنڈی
حماد اعظمدائیں ہاتھ سےمیڈیم فاسٹاٹک
فاسٹ گیند باز
محمد عامربائیں ہاتھ سےفاسٹ میڈیمراولپنڈی
راحت علیبائیں ہاتھ سےفاسٹ میڈیمملتان
محمد عرفانبائیں ہاتھ سےفاسٹگگو منڈی
عمران خاندائیں ہاتھ سےفاسٹ میڈیمپشاور
جنید خانبائیں ہاتھ سےمیڈیمپشاور
احسان عادلدائیں ہاتھ سےفاسٹ میڈیمفیصل آباد
سپن گیند باز
سعید اجملدائیں ہاتھ سےآف بریکفیصل آباد
عبدالرحمانبائیں ہاتھ سےسلو لیفٹ آرم آرتهاڈاکسسیالکوٹ
ذوالفقار بابربائیں ہاتھ سےسلو لیفٹ آرم آرتهاڈاکس
یاسر شاہدائیں ہاتھ سےلیگ بریکصوابی

ٹیم کے شیدائی فین

عبد الجلیل جو پاکستان میں چاچا کرکٹ کے نام سے مشہور ہیں، ہر جگہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی حوصلہ افضائی کے لیے میدان میں موجود ہوتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ ان کو ماہانہ دس ہزار روپیہ دیتا ہے۔ وہ سال 1969 سے ٹیم کے ساتھ ہیں۔

عملہ

تربیتی عملہ

  • مرکزی تربیت کار: مکی آرتھر
  • تربیت کار بلے بازی:گرانٹ فلاور
  • تربیت کار گیند بازی:مشتاق احمد
  • تربیت کار فیلڈنگ: جولین فاؤنٹین
  • معالج طبیعی: اینڈریو لیپس

انتظامی عملہ

  • ٹیم مینیجر: نوید اکرم چیمہ
  • سیکورٹی مینیجر: کرنل (ر) وسیم احمد
  • تجزیہ کار: عمر فاروق

ریکارڈز

{{http://m.bbc.co.text}}

مزید دیکھیے

پاکستان کرکٹ بورڈ کرکٹ

بیرونی روابط

حوالہ جات

  1. "ICC Rankings"۔ icc-cricket.com۔
  2. "Pakistan make history by becoming No. 1 Test team in the world"۔ Dawn۔ 22 اگست 2016۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2018۔
  3. "1990 ODI RANKINGS"۔ ICC۔ 11 نومبر 2011۔ Archived from the original on 20 مارچ 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2018۔
  4. "1991 ODI RANKINGS"۔ ICC۔ 11 نومبر 2011۔ Archived from the original on 20 مارچ 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2018۔
  5. "Pakistan climb to top spot in ICC T20 rankings"۔ Dawn۔ 1 نومبر 2017۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2018۔
  6. "Test matches - Team records"۔ ESPNcricinfo۔
  7. "Test matches - 2018 Team records"۔ ESPNcricinfo۔
  8. "ODI matches - Team records"۔ ESPNcricinfo۔
  9. "ODI matches - 2018 Team records"۔ ESPNcricinfo۔
  10. "T20I matches - Team records"۔ ESPNcricinfo۔
  11. "T20I matches - 2018 Team records"۔ ESPNcricinfo۔
  12. 1st Test, Pakistan tour of India at Delhi, Oct 16-18 1952 | Match Summary | ESPNCricinfo
  13. Overall Result Summary – Test CricketESPNcricinfo۔ Retrieved 6 فروری 2012.
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.