اسرائیل کی بین الاقوامی تسلیم شدگی
1948ء میں اسرائیل کی تشکیل کے بعد ریاستہائے متحدہ، برطانیہ، روس، فرانس اور چین نے اس ملک کو تسلیم کر لیا۔ موجودہ دور میں بیش تر ممالک، جن میں ترکی اور البانیہ جیسے مسلمان اکثریتی ممالک بھی ہیں، وہ اسرائیل کو تسلیم کر چکے ہیں۔ بھارت نے اسرائیل سے مکمل سفارتی تعلق 1992ء میں قائم کیا۔
وہ ممالک جنہوں نے اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کیا یا سفارتی تعلقات قائم نہیں کیے
ایسے ممالک کی کل تعداد 21 ہے اور وہ اس طرح ہے:
ماضی میں اسرائیل کے ساتھ روابط رکھنے والے ممالک
ایسے ممالک کی تعداد 15 ہے۔ سفارتی تعلقات ترک کرنے کی وجہ قوسین میں مذکور ہے:
- بحرین (1996ء تا 2000ء؛ دوم انتفاضہ)
- بولیویا (1950ء تا 2009ء؛ جنگ غزہ (2008ء-2009ء))
- چاڈ (1960ء تا 1972ء؛ فلسطینیوں کے ساتھ یگانگت)
- کیوبا (1950ء تا 1973ء؛ جنگ یوم کپور)
- جمہوریہ گنی (1959ء تا 1967ء؛ توجیہ نہیں کی گئی، مگر غالبًا عرب اسرائیل جنگ 1967ء کی وجہ سے)
- ایران (1948ء تا 1951ء؛ 1953ء تا 1979ء؛ انقلاب ایران)
- مالی (1960ء تا 1973ء؛ پڑوسی ممالک کا اصرار)
- مراکش (1994ء تا 2000ء؛ دوم انتفاضہ)
- موریتانیہ (2000ء تا 2009ء؛ جنگ غزہ (2008ء-2009ء))
- نکاراگوا (1948ء تا 1982ء؛ 1992ء–2010ء؛ حمله اسرائیل به کاروان کمکرسانی غزه)
- نائجر (1960ء تا 1973ء؛ 1996ء تا 2000ء؛ دوم انتفاضہ)
- عمان (1996ء تا 2000ء؛ دوم انتفاضہ)
- قطر (1996ء تا 2000ء؛ دوم انتفاضہ)
- تونس (1996ء تا 2000ء؛ دوم انتفاضہ)
- وینیزویلا (1950ء تا 2009ء؛ جنگ غزہ (2008ء-2009ء))[1]
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.