بھوٹان

بھوٹان (Bhutan) (تلفظ: /bˈtɑːn/; زونگکھا འབྲུག་ཡུལ Dru Ü، با ابجدیہ: [ʈʂɦu y:][5] جنوبی ایشیا کا ایک چھوٹا اور اہم ملک ہے۔ یہ ملک چین اور بھارت کے درمیان میں واقع ہے۔ اس ملک کا مقامی نام درک یو ہے، جس کا مطلب ہوتا ہے 'ڈریگن کا ملک۔ یہ ملک بنیادی طور پر پہاڑی علاقے پر مشتمل ہے صرف جنوبی حصہ میں تھوڑی سی ہموار زمین ہے۔ ثقافتی اور مذہبی طور سے تبت سے منسلک ہے، لیکن جغرافیائی اور سیاسی حالات کے پیش نظر اس وقت یہ ملک بھارت کے قریب ہے۔

  

بھوٹان
بھوٹان
پرچم
بھوٹان
نشان

، ،  

ترانہ:تھنڈر ڈریگن کی مملکت  
زمین و آبادی
متناسقات 27.45°N 90.5°E / 27.45; 90.5   [1]
رقبہ 38394.0 مربع کلومیٹر  
دارالحکومت تھمپو  
سرکاری زبان زونگکھا  
آبادی 753947 (2013)[2] 
حکمران
طرز حکمرانی آئینی بادشاہت  
اعلی ترین منصب جگمے کھیسر نامگیال وانگچوک (6 نومبر 2008–) 
سربراہ حکومت لوتے شیرنگ  
قیام اور اقتدار
تاریخ
یوم تاسیس 17 دسمبر 1907، 1949 
عمر کی حدبندیاں
شادی کی کم از کم عمر 18 سال  
شرح بے روزگاری 3 فیصد (2014)[3] 
دیگر اعداد و شمار
منطقۂ وقت متناسق عالمی وقت+06:00  
ٹریفک سمت بائیں [4] 
ڈومین نیم bt.  
سرکاری ویب سائٹ {{#اگرخطا:باضابطہ ویب سائٹ  |}}
آیزو 3166-1 الفا-2 BT 
بین الاقوامی فون کوڈ +975 

جغرافیہ

بھٹان کا پہاڑ و میدانی نقشہ ــ
بھٹان کا موسمی نقشہ ــ
ھا وادی مغربی بھٹان میں ــ
گھنگکر ببویسم ــ

بھوٹان ایک پہاڑی ملک ہے ــ جو چین اور بھارت کے درمیان میں پایا جاتا ہے ــ

نام

کچھ لوگوں کے مطابق بھوٹان سنسکرت کے لفظ بھو-ات تھان سے بنا ہے جس کا لفظی مطلب ہے اونچی زمین۔ کچھ کے مطابق یہ بھوت - انت (یعنی تبت کا خاتمہ) کی بگڑی شکل ہے۔ یہاں کے باشندے بھوٹان کو درک - یو (ڈریگن کا ملک) اور اس کے باشندوں کو درپکا کہتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی بھوٹان کے کئی اور سابق نام بھی ہیں۔

تاریخ

سترھویں صدی کے آخر میں بھوٹان میں بدھ لوگوں کی اکثریت تھی۔ 1865 میں برطانیہ اور بھوٹان کے درمیان میں سنچل معاہدہ پر دستخط ہوا، جس کے تحت بھوٹان کی کچھ سرحدی زمین کے حصہ کے بدلے کچھ سالانہ فنڈنگ ​​کے معاہدے کیے گئے۔ برطانوی اثرات کے تحت 1907 میں وہاں بادشاہی نظام کی تشکیل ہوئی۔ تین سال بعد ایک اور معاہدہ ہوا، جس کے تحت برطانوی اس بات پر راضی ہوئے کہ وہ بھوٹان کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہیں کریں گے لیکن بھوٹان کی خارجہ پالیسی برطانیہ کی طرف سے طے کی جائے گی۔ بعد میں 1947 کے بعد یہی کردار بھارت کو برطانیہ کی طرف سے ملا۔ دو سال بعد 1949 میں بھارت بھوٹان معاہدے کے تحت بھارت نے بھوٹان کی وہ ساری زمین اسے لوٹا دی جو انگریزوں کے قبضے میں تھی۔ اس معاہدے کے تحت بھارت کا بھوٹان کی خارجہ پالیسی اور دفاعی پالیسی میں کافی اہم کردار رہا۔

حوالہ جات

  1.   "صفحہ بھوٹان في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2019۔
  2. ناشر: عالمی بنک
  3. http://data.worldbank.org/indicator/SL.UEM.TOTL.ZS
  4. http://chartsbin.com/view/edr
  5. George van Driem (1998)۔ Dzongkha = Rdoṅ-kha۔ Leiden: Research School, CNWS۔ صفحہ 478۔ آئی ایس بی این 90-5789-002-X۔
 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.