آپریشن ضرب عضب

آپریشن ضرب عضب پاکستانی فوج کا جون، 2014ء کو وزیرستان میں شروع کیا گيا عسکری آپریشن ہے۔ [34] اس عسکری کارروائی کو ضرب عضب کا نام دیا گيا ہے [35]، عضب کا مطلب ہے کاٹنا، تلوار سے کاٹنا، عضب محمد صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کی تلوار کا نام بھی تھا۔ ضربِ عضب کاٹ ڈالنے والی ضرب۔ [36]

آپریشن ضرب عضب
بسلسلہ شمال مغرب پاکستان میں جنگ اور
دہشت کے خلاف جنگ

  •  شمالی وزیرستان
  •  قبائلی علاقہ جات
  •  خیبر پختونخوا
تاریخ15 جون 2014 – تا حال
(5 سال، 6 مہینا، 1 ہفتہ اور 1 دن)
مقامپاکستان
حیثیت

جاری

  • 98% علاقہ محفوظ قرار دیا جا چکا ہے۔ (دسمبر 2015ء تک)[1]
محارب

اسلامی جمہوریہ پاکستان

باغی گروہ

سابق:

 عراق اور الشام میں اسلامی ریاست[14]

کمانڈر اور رہنما

پاکستان
ممنون حسین
(صدر)
نواز شریف
(وزیر اعظم)
راشد محمود
سربراہ عسکریہ پاکستان
راحیل شریف
(چیف آف آرمی اسٹاف)
محمد ذکاءاللہ[16]
(Chief of Naval Staff)
سہیل امان
سربراہ پاک فضائیہ

آپریشن ضرب عضب کے کماندار

میجر جنرل ظفر خان[17]

باغی گروہان ملا فضل اللہ
Sheikh Khalid Haqqani
Sheharyar Mehsud
Adnan Rashid
Usman Ghazi (Until 13 March 2015)[13][18]

Adnan el-Shukrijumah 

ابوبکر البغدادی (داعش)
ابو علاء العفری 
(داعش نائب سربراہ)[19][20]
حافظ سعید خان  [21] (ISIL Emir of Afghanistan and Pakistan)
Abdul Rahim Muslim Dost (Top Wilayat Khorasan commander)[22][23]

عثمان غازی[13][24]
طاقت

پاکستان

کئی ہزار کئی ہزار
ہلاکتیں اور نقصانات

488 ہلاک[27][28][29]

1,914 (زخمی) [30]
پاکستانی کارروائی میں:
~3400 ہلاک (12 دسمبر 2015ء تک)[27][28]
1000+ گرفتار
4+ ہلاک[21]
2 شہر ہلاک، 1 زخمی[31][32]
140 شہری (زیادہ تر بچے) ہلاک ٹی ٹی پی کی جوابی کارروائی میں۔
929,859 پناہ گزین رجسٹرڈ (14 جولائی 2014ء تک)[33]

ضرب عضب کی وجہ تسمیہ

عضب کا مطلب ہے کاٹنا، تلوار سے کاٹنا، عضب محمد صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کی تلوار کا نام بھی تھا۔ ضربِ عضب کاٹ ڈالنے والی ضرب۔ [36] یہ تلوار محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے غزوہ بدر اور غزوہ احد میں استعمال کی۔[37]

پس منظر

کراچی ہوائی اڈے پر حملہ

8 جون 2014ء کو کراچی، پاکستان کے جناح انٹرنیشنل پر 10 دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ کل 31 افراد بشمول 10 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ تحریک طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور اسے اپنے سابقہ سربراہ حکیم اللہ محسود کے قتل کا بدلہ قرار دیا ہے جو ایک ڈرون حملے میں نومبر 2013ء کو شمالی وزیرستان میں مارا گیا تھا۔ تحریک طالبان کی طرف سے مزید حملوں کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔ تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کے مطابق ہوائی اڈے پر حملہ کی وجہ یہ تھی کہ یہاں کم شہری اور زیادہ سرکاری افراد ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ تحریک طالبان پاکستان نے 10 جون سے پورے پیمانے پر پاکستانی ریاست کے خلاف حملوں کی دھمکی دی ہے۔

امن مذاکرات میں ناکامیابی

پاکستانی ریاست کئی بار دہشت گردوں کے چھوٹے چھوٹے گروہوں کے ساتھ محدود علاقوں کے لیے امن معاہدے کرتی رہی ہے، لیکن پہلی بار وفاقی حکومت نے براہِ راست تحریکِ طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی پالیسی اپنائی۔ اس حوالے سے متعدد کُل جماعتی کانفرنسیں بھی منعقد ہوئیں جن میں سے آخری نو ستمبر 2013ء کو ہوئی۔ ان کانفرنسوں میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے حکومت کو یہ اختیار دیا گیا کہ وہ ملک میں قیامِ امن کے لیے شدت پسند تنظیموں کے ساتھ مذاکرات کرے۔ آئندہ کئی ماہ تک مذاکرات ہوتے رہے۔ کمیٹیاں بنیں، کمیٹیوں پر سوال اٹھے، خفیہ مقامات پر کمیٹیاں ہیلی کاپٹروں کی مدد سے ملنے گئیں۔ یہاں تک کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے تو طالبان کا دفتر کھولنے تک کی تجویز پیش کر دی۔ امریکا نے بھی ڈرون حملے روکنے کی حامی بھر لی۔ مگر طالبان قیادت کسی فیصلہ پر اپنے گروہوں کو متفق نہ کر سکی۔ آخرکار مذاکرات ناکام ہو گئے۔ جس کے بعد 2014ء کا پہلا ڈرون حملہ ہوا اور طالبان کی طرف سے بھی کراچی ہوائی اڈے پر حملہ کیا گيا۔ [38]

تاریخ وار واقعات

15 جون

16 جون

  •  : کو جٹ طیاروں سے میر شاہ کے علاقے میں گولہ باری سے 12 ازبک دہشت گرد مارے گئے۔[40][41]

17جون

  •  : فضائی حملے میں 25 دہشت گرد مارے گئے، اس طرح مارے جانے والے دہشت گردوں کی تعداد 215 ہو گئی۔ [42]

19 جون

  •  : کوبرا ہیلی کاپٹروں نے رات گئے میران شاہ کے مشرق میں واقع زراتا تنگی کی پہاڑیوں پر شدت پسندوں کے مواصلاتی مراکز کو نشانہ بنایا جس میں 15 شدت پسند ہلاک ہو گئے۔ [43]

20 جون

  • شمالی وزیرستان کے علاقے حسو خیل کے علاقے میں بمباری کی گئی، جس میں شدت پسندوں کے تین ٹھکانے تباہ کیے گئے اور 20 عسکریت پسند مارے گئے۔
  • خیبر ایجنسی میں افغان سرحد کے قریب جیٹ طیاروں کی بمباری میں شدت پسندوں کے دو ٹھکانے تباہ کیے گئے۔
  • شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ، میر علی اور دتہ خیل کے عمائدین نے فوجی آپریشن کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق عمائدین نے اعادہ کیا کہ وہ دہشت گردوں کو دوبارہ شمالی وزیرستان میں آنے نہیں دیں گے۔ [44]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. "Zarb-e-Azb: 90% area recovered, 4500 terrorists killed"۔ 14 نومبر 2014۔ مورخہ 15 نومبر 2014 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2014۔
  2. Farukh Saleem (14 اکتوبر 2014)۔ "India disappointed by Zarb-e-Azb's success"۔ The News International, editorial۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2014۔
  3. Tahir Khan۔ "Anti-terrorism cooperation: Islamabad asks Kabul to extradite Fazlullah"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ مورخہ 30 جون 2014 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 جون 2014۔
  4. "Securing the "Durand Line""۔
  5. Zahir Shah Sherazi۔ "Cross-border militant attacks kill four soldiers in Bajaur"۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  6. "US commander commends Zarb-e-Azb for disrupting Haqqani network's ability to target Afghanistan"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 6 نومبر 2014۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 نومبر 2014۔
  7. "Cross-border attack: 7 militants killed as Pak army check post targeted in Lower Dir"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 30 جولا‎ئی 2014۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2014۔
  8. "Volatile frontiers: Attack on border post repulsed"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 17 ستمبر 2014۔ مورخہ 23 ستمبر 2014 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2014۔
  9. "Militants attack Pakistani post near Afghan border"۔ Yahoo News۔ 16 ستمبر 2014۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  10. "Militants attack Pakistani post near Afghan border"۔ Mail Online۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  11. "3 FC personnel, 11 militants killed in North Waziristan cross-border attack"۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  12. "Pakistani splinter group rejoins Taliban amid fears of isolation"۔ روئٹرز۔ 12 مارچ 2015۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2015۔
  13. "IMU Declares It Is Now Part Of The Islamic State"۔ Radio Free Europe/Radio Liberty۔ 6 اگست 2015۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 اگست 2015۔
  14. "ISIS Now Has Military Allies in 11 Countries – NYMag"۔ Daily Intelligencer۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2014۔
  15. "Pakistan Taliban splinter group vows allegiance to Islamic State"۔ روئٹرز۔ 18 نومبر 2014۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2014۔
  16. Web desk (10 اکتوبر 2014)۔ "PM lauds armed forces for successfully undertaking operation Zarb-e-Azb"۔ New televised at the Today TV's headline section by the news casters۔ AJJ TV (Today TV), 2014۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جنوری 2015۔
  17. "90% NWA areas cleared of terrorists: Maj-Gen Zafar"۔ Samaa TV۔ 15 نومبر 2014۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 جنوری 2015۔
  18. "Who are the Uzbeks launching terror strikes in Pakistan"۔ دی نیوز۔ 15 جون 2014۔ مورخہ 30 جون 2014 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2014۔
  19. "Report: A former physics teacher is now leading ISIS — Business Insider"۔ Business Insider۔ 23 اپریل 2015۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2015۔
  20. "ISIS' Abu Alaa al-Afri killed alongside dozens of followers in air strike — Daily Mail Online"۔ Mail Online۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2015۔
  21. "Militant commander Hafiz Saeed killed in Khyber blast"۔ ARY NEWS۔ 17 اپریل 2015۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  22. "Released Gitmo detainee joins ISISNov. 19، 2014 – 2:30 – Former Taliban commander named chief of ISIS in Khorasa"۔ fox news۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2014۔
  23. "Local support for dreaded Islamic State growing in Pakistan: Report"۔ timesofindia.indiatimes.com۔ Times of India۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر2014۔ Check date values in: |accessdate= (معاونت)
  24. "IMU announces death of emir, names new leader"۔ The Long War Journal۔ 4 اگست 2014۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  25. Declan Walsh (16 جون 2014)۔ "In Drive Against Militants, Pakistani Airstrikes Hit Strongholds"۔ نیو یارک ٹائمز۔ مورخہ 30 جون 2014 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2014۔
  26. Saeed Shah (15 جون 2014)۔ "Pakistan Operation Targets Waziristan Militants"۔ وال اسٹریٹ جرنل۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2014۔
  27. "Army Chief Raheel Sharif Vows to Hunt Down Every Terrorist"۔ Pakistan Tribe۔ 24 دسمبر 2014۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2014۔
  28. Fatalities in Terrorist Violence in Pakistan 2003–2015. satp.org (6 ستمبر 2015). Retrieved on 2015-09-06.
  29. Baqir Sajjad Syed (14 جون 2015)۔ "Conclusive phase of Zarb-i-Azb next month"۔ Dawn۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جون 2015۔
  30. سانچہ:Waqat news
  31. "Operation Zarb-e-Azb updates archive"۔ ISPR۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جون 2014۔
  32. Pazir Gul (16 جون 2014)۔ "Seven killed in clash between militant groups"۔ Dawn۔ مورخہ 30 جون 2014 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2014۔
  33. "Air raids flatten 5 militant hideouts"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 14 جولائی 2014۔ مورخہ 14 جولائی 2014 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2014۔
  34. شمالی وزیرستان میں آپریشن شروع
  35. آپریشن ضرب عضب
  36. حسن اللغات، ص 595
  37. "Negotiations end, Pak Army formally launches operation Zarb-e-Azb against terrorists | Dunya News". Dunyanews.tv. Retrieved 15 June 2014.
  38. شمالی وزیرستان میں آپریشن
  39. "120 militants killed during 'Zarb-e-Azb' operation in NW – Pakistan". Dawn.Com. Archived from the original on 2014-06-16. Retrieved 2014-06-16.
  40. "Zarb-e-Azb: Jets pound militant hideouts in Shawal, 12 killed". Thenews.com.pk. 2014-06-09. Retrieved 2014-06-
  41. "North Waziristan: 12 militants killed in air strikes | Pakistan | Dunya News". Dunyanews.tv. Retrieved 2014-06-16.
  42. "Welcome to ISPR". Ispr.gov.pk. 1 September 2009. Archived from the original on 2014-06-17. Retrieved 17 June 2014
  43. آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز
  44. بی بی سی اردو، ہفتہ 21 جون
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.