فقہ حنفی کی کتابیں
ابو حنیفہ نعمان بن ثابت سے منسوب فقہ فقہ حنفی کہلاتی ہے۔ فقہ حنفی کے اصل مصادر کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے اور علمائے احناف کے نزدیک مسائل تین طبقات پر مشتمل ہیں۔
ظاہر روایت
ظاہر روایت میں شامل امام محمد کی یہ چھ کتابیں ہیں کیونکہ یہ شہرت و تواتر کے ساتھ مستند طریقہ سے بھی منقول ہیں۔ انہیں اصول بھی کہا جاتا ہے۔ ان میں سے مکرر مسائل کو حذف کر کے ابو الفضل محمد بن احمد مروزی المعروف حاکم شہید نے انہیں الکافی فروع الحنفیہ کے نام سے مرتب کیا جس کی شرح علامہ سرخسی نے المبسوط کے نام سے تحریر کی ہے۔
نوادر
امام محمد کی دوسری کتابیں جیسے ہارونیات، کیسانیات، رقیات، امام ابو یوسف کی کتاب الامالی حسن بن زیاد کی کتاب المجرد اور امام ابو حنیفہ کے تلامذہ کی دوسری کتابیں نوادر کہلاتی ہیں۔ کیونکہ یہ کتابیں اس درجہ شہرت و تواتر اور معتبر ومستند طریقہ پر نقل نہیں ہوئیں۔
فتاویٰ اور واقعات
جن مسائل کے بارے میں امام ابو حنیفہ کی رائے منقول نہیں اور بعد کے مشائخ نے ان کے بارے میں اجتہاد کیا انہیں الواقعات یا فتاویٰ اور واقعات کہا جاتا ہے۔ اس سلسلہ میں ابو اللیث سمرقندی کی کتاب النوازل، علامہ ناطفی کی مجمع النوازل و الواقعات اور صدر شہید کی الواقعات اولین کتابیں ہیں۔[1]
فقہ حنفی کی مشہور کتابیں
- مختصر الطحاوی
- المنتقی فی فروع الحنفیہ
- مختصر کرخی
- مختصر القدوری
- المبسوط
- تحفۃ الفقہاء
- الأصل
- بدائع الصنائع
- فتاوی قاضی خان
- بدایۃ المبتدی
- الہدایہ
- وقایۃ الروایہ
- المختار
- کتاب الخراج
- مجمع البحرین
- کنز الدقائق
- الجامع الوجیز
- البنایہ
- فتح القدیر
- ملتقی الابحر
- فتاویٰ ہندیہ
- تنویر الابصار
- الدرالمختار
- رد المحتار
- منیۃ المصلی
- نور الایضاح
- مختصر الوقایہ
- الاختيار لتعليل المختار
- جوہرہ نیرہ
- صغیری
- کبیری
- جامع الرموز[2]
حوالہ جات
- قاموس الفقہ جلد اول، صفحہ 378، خالد سیف اللہ رحمانی، زمزم پبلشر کراچی2007ء
- تعریفات علوم درسیہ، صفحہ 68, مفتی محمد عبد اللہ قادری، والضحیٰ پبلیکیشنز، لاہور