الدرالمختار
الدر المختار: امام حصکفی کے قلم سے تنویر الابصار کی شرح ہے۔ درمختار مشہور کتاب ہے۔
معتبر و مستند ہونے کے اعتبار سے اور جامع و مختصر ہونے کے لحاظ سے بڑی شہرت رکھتی ہے۔ اگرچہ یہ کتاب فتاویٰ کی صورت میں ہے لیکن اس کے باوجود مدار مذہب ٹھہری ہے سب علما نے اس کی روایات کو مستند جانا اسی وجہ سے بڑے بڑے علما نے اس پر حواشی لکھے فتاویٰ جات میں سے کوئی اور ایسا فتاویٰ نہیں کہ اس پر اس طرح شروع سے آخر تک حواشی لکھے گئے ہوں
علامہ حلبی علامہ طحطاوی،شیخ رحمتی،محمد عابد سندی مدنی اور ابن عابدین شامی نے اس پر حاشیے لکھے[1]
در مختار کے مصنف کا پورا نام محمد علاء الدين الحصكفی ابن الشيخ علی الحنفی متوفّٰی 1088ھ[2]
حوالہ جات
- در مختار الموسوم غایۃ الاوطار ،جلد اول، دیباچہ ،صفحہ 7،سعید کمپنی کراچی
- قاموس الفقہ جلد اول،صفحہ 383،خالد سیف اللہ رحمانی،زمزم پبلشر کراچی2007ء
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.