مسلم بن عوسجہ اسدی
مسلم بن عوسجہ اسدی (عربی: ابوحَجَل مسلم بن عوسجه الأسدي) محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے صحابی تھے۔ وہ واقعہ کربلا میں شہید ہونے والوں میں سے ایک تھے۔[1]
![]() |
محرم کی عزاداری |
واقعات |
---|
واقعہ کربلا |
شخصیات |
حسین ابن علی · عباس بن علی · علی اکبر · عبد الله الرضيع · زینب بنت علی · سکینہ بنت حسین · مسلم ابن عقیل · مسلم بن عوسجہ · حبیب ابن مظاہر · فہرست شہدائے کربلا |
مقامات |
روضۂ امام حسين · العتبة العبَّاسيَّة • حُسينيَّة · متحف محرم |
تقریبیں |
تاسوعاء • عاشورہ • اربعین |
رسومات |
مرثیہ • نوحہ • تعزیہ • روضه •
تکیه |
|
صحابیت
آپ خاندان بنی اسد کے معروف فرد اور حضرت رسول اکرم کے صحابی اور حضرت امام علی ، امام حسن و امام حسین کے وفادار ساتھی تھے۔ عسقلانی لکھتے ہیں کہ حبیب بن مظاہر حضرت علی علیہ السلام کے شاگرد خاص اور وفادار صحابی تھے، اپنے نے مولا کے ساتھ کئی جنگوں میں شرکت کی، بہت سے علوم پر دسترس تھی، زہد و تقویٰ کے مالک تھے۔ ان کا شمار پارسان شب اور شیران روز میں ہوتا ہے۔ حضرت حبیب بن مظاہر کا شمار راویان حدیث میں بھی ہوتا ہے۔ حضرت حبیب ان افراد میں شامل تھے جنہوں نے سب سے پہلے امام حسین کو کوفہ آنے کی دعوت دی پھر جب حضرت مسلم بن عقیل کوفہ پہنچے تو سب سے پہلا شخص جس نے حضرت مسلم کی حمایت اور وفاداری کا اعلان کیا بس بن ابی شبیب شاکری تھے۔ اس کے بعد حبیب ابن مظاہر کھڑے ہوئے اور عابس سرکری کی بات کی تائید کرتے ہوئے یوں گویا ہوئے:خدا تم پر رحم کرے کہ تو نے بہترین انداز میں مختصر الفاظ کے ساتھ اپنے دل کا حال بیان کر دیا۔ خدا کی قسم میں بھی اسی نظریہ پر پختہ یقین رکھتا ہوں جیسے عابس نے بیان کیا ہے۔ جناب مسلم بن عقیل کی شہادت کے بعد اہل کوفہ کی بے وفائی کی وجہ سے روپوش ہو گئے لیکن جونہی انہیں امام حسین علیہ السلام کے کربلا پہنچنے کی خبر ملی تو رات کے وقت کوفہ سے نکل کر امام سے جا ملے
مزید دیکھیے
حوالہ جات
- Syed Ghulam Abbas؛ Mir Babbar Ali Anis۔ The Immortal Poetry & Mir Anis: With the Versified Translation of a Marsia of Mir Anis۔ Majlis-e-Milli, Pakistan۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔