سروپلی رادھا کرشنن
سروپلی رادھا کرشنن (پیدائش 5 ستمبر 1888ء-وفات 17 اپریل 1975ء) ایک بھارتی سیاست دان، فلسفی اور آزاد بھارت کے دوسرے نائب صدر (1952–1965) تھے۔ بعد ازاں بھارت کے دوسرے صدر بھی منتخب ہوئے (1962–1967)۔
سروپلی رادھا کرشنن | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(تیلگو میں: సర్వేపల్లి రాధాకృష్ణన్) | |||||||
![]() تفصیل= | |||||||
دوسرے صدر بھارت | |||||||
مدت منصب 14 مئی 1962ء – 13 مئی 1967ء | |||||||
وزیر اعظم | جواہر لعل نہرو گلزاری لال نندا (فعال) لال بہادر شاستری گلزاری لال نندا (Acting) اندرا گاندھی | ||||||
نائب صدر | ذاکر حسین | ||||||
| |||||||
نائب صدر بھارت | |||||||
مدت منصب 13 مئی 1952ء – 12 مئی 1962ء | |||||||
صدر | راجندرہ پرساد | ||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 5 ستمبر 1888 [1][2][3][4][5][6][7] تھیروتانی [8] | ||||||
وفات | 17 اپریل 1975 (87 سال)[2][3][4][5][6] چنائے | ||||||
شہریت | ![]() ![]() | ||||||
مذہب | ہندو مت | ||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس | ||||||
رکن | برٹش اکیڈمی ، سربیائی اکادمی برائے سائنس و فنون [11] | ||||||
اولاد | پانچ لڑکیاں ایک لڑکا | ||||||
تعداد اولاد | 6 | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ مدراس کلکتہ یونیورسٹی مدراس کرسچین کالج (1905–1906) دہلی یونیورسٹی | ||||||
تخصص تعلیم | فلسفہ | ||||||
تعلیمی اسناد | ایم اے | ||||||
پیشہ | سیاست دان [12][10]، سفارت کار ، فلسفی [12]، مترجم ، پروفیسر ، مؤرخ | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [13] | ||||||
ملازمت | کلکتہ یونیورسٹی ، جامعہ میسور | ||||||
اعزازات | |||||||
ٹیمپلٹن انعام (1975) ![]() فیلو آف برٹش اکیڈمی (1962) پیس پرائز آف دی جرمن بک ٹریڈ (1961) ![]() ![]() جامعہ زیغرب سے پی ایچ ڈی کی اعزازی سند | |||||||
بیسویں صدی کے ایک ممتاز بھارتی مفکر تھے۔ تعلیمی و تدریسی میدانوں میں کنگ جارج پنجم چئیر آف مینٹل اینڈ مورل سائنسس، کلکتہ یونیورسٹی (1921–1932) سے منسلک رہے۔ نیز جامعہ اوکسفرڈ کے مشرقی ادیان اور شعبہ اخلاقیات کے پروفیسر بھی رہے (1936–1952)
.jpg)
سوانح
ابتدائی زندگی اور تعلیم
سروپلی رادھاکرشنن ایک تیلگو برہمن خاندان میں مدراس پریسی ڈینسی میں واقع تھیروتانی کے قریب ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ یہ گاؤں ریاست آندھرا پردیش اور تمل ناڈو کی سرحد پر واقع ہے۔ ان کے والد کا نام سروپلی ویرا سوامی اور ماں کا نام سیتاما تھا۔ ان کی ابتدائی زندگی تروتنی اور تروپتی میں گزری۔ ان کے والد زمیندار کے یہاں مالیات کے نائب افسر تھے۔ ان کی ابتدائی تعلیم تروتانی کے بورڈ ہائی اسکول میں ہوئی۔ 1896ء میں رادھاکرشنن ہرمانس برگ ایونجیلیکل مشن اسکول تروپتی میں منتقل ہوئے۔
یوم اساتذہ
جب وہ صدر بھارت ہوئے تو ان کے کچھ شاگردوں اور دوستوں نے ان سے درخواست کی کہ انہیں ان یوم پیدائش منانے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے جوابا لکھا؛
” | میرے یوم پیدائش منانے کے بجائے اگر 5 ستمبر کو یوم اساتذہ منایا جائے تو مجھے زیادہ فخر ہوگا[14] | “ |
اسی دن سے رادھاکرشنن کا یوم پیدائش بھارت میں یوم اساتذہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔[web 1]
شادی اور خاندان
ان کی شادی شیواکامو سے ہوئی جو ان کی دور کی کزن تھیں۔ اس وقت ان کی عمر محض 16 برس تھی[note 1]رواج کے مطانق یہ طے شدہ شادی تھی۔ ان کی پانچ بیٹیاں اور ایک بیٹا سروپلی گوپال پیدا ہوئے۔
مجلس دستور ساز میں ان کا کردار[15]
وہ ایسی تنظیموں کے خلاف تھے جو مذہب کے نام تقسیم باعچ بنیں کیونکہ ان کے نزدیک ایسی تنیموں کی تشکیل کرنا سیکولریت کی روح کو مجروح کرنا ہے۔[16]
اکیڈمک کیرئر

1909ء میں ان کا تقرر مدراس پرزیڈینسی کالج کے شعبہ فلسفہ میں ہوا۔ 1918ء میں یونیورسٹی آف میسور میں وہ پروفیسر ہو گئے جہاں وہ مہاراجا کالج میسور میں پڑھانے لگے۔[web 2][17]
1921ء میں وہ کلکتہ یونیورسٹی میں مقرر ہوئے اور کنگ جارج پنجم کی کرسی پر بیٹھے۔
حوالہ جات
- http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12156943v — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6ws8w0m — بنام: Sarvepalli Radhakrishnan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- InPhO ID: https://www.inphoproject.org/3770 — بنام: Sarvepalli Radhakrishnan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000003016 — بنام: Sarvepalli Radhakrishnan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/radhakrishnan-sarvepalli — بنام: Sarvepalli Radhakrishnan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0001662 — اخذ شدہ بتاریخ: 23 نومبر 2019
- Store norske leksikon ID: https://snl.no/Sarvepalli_Radhakrishnan — بنام: Sarvepalli Radhakrishnan — عنوان : Store norske leksikon
- مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Радхакришнан Сарвепалли — ناشر: Great Russian Entsiklopedia, JSC
- https://www.thefamouspeople.com/profiles/sarvepalli-radhakrishnan-7119.php — اخذ شدہ بتاریخ: 5 جولائی 2018
- https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
- SANU member ID: http://www.vi.sanu.ac.rs/Clanstvo/IstClan.aspx?arg=1209
- اجازت نامہ: CC0
- http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12156943v — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- "Philosopher, teacher, president: Remembering Dr S Radhakrishnan"۔ دی اکنامک ٹائمز۔ 5 ستمبر 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2018۔
- "CADIndia"۔ cadindia.clpr.org.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018۔
- "CADIndia"۔ cadindia.clpr.org.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2018۔
- Murty, Kotta Satchidananda؛ Vohra, Ashok۔ "3. Professor at Mysore"۔ Radhakrishnan: His Life and Ideas۔ SUNY Press۔ صفحات 17–26۔ آئی ایس بی این 978-1-4384-1401-0۔
بیرونی روابط
![]() |
ویکی ماخذ میں سروپلی رادھا کرشنن سے متعلق وسیط موجود ہے۔ |
![]() |
ویکی کومنز پر سروپلی رادھا کرشنن سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
![]() |
ویکی اقتباس میں سروپلی رادھا کرشنن سے متعلق اقتباسات موجود ہیں۔ |
- "The Legend of Dr. Sarvepalli Radhakrishnan"
- "Dr. Sarvepalli Radhakrishnan- The philosopher president"، Press Information Bureau, Government of India
- "Sarvepalli Radhakrishnan (1888–1975)" by Michael Hawley, Internet Encyclopedia of Philosophy
- S. Radhakrishnan materials in the South Asian American Digital Archive (SAADA)
- "Teachers' Day"۔ Festivalsofindia.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 اکتوبر 2012۔
- "Maharaja's royal gift to Mysore"۔ The Times of India۔ 25 جولائی 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولائی 2013۔
- Radhakrishnan's wife's name is spelled differently in different sources, perhaps because a common Telugu spelling is Sivamma. It is spelled Sivakamu by Sarvepalli Gopal (1989); Sivakamuamma by Mamta Anand (2006); and still differently by others.[حوالہ درکار]