امرتیہ سین
امرتیا کمار سین (پیدائش :3 نومبر، 1933ء ) ریاست مغربی بنگال میں جنم لینے والے امرتیا سین نے قحط کی وجوہات، اس کے سدباب یا اس کے اثرات کو کم تر کرنے، خوراک کی حقیقی قلت یا جعلی بحران سے متعلق امور پر تحقیق کی اور عملی حل پیش کیے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے شماریے برائے انسانی ترقی United Nations Human Development Index کی تیاری میں اہم کردار نبھایا۔ ان دنوں پروفیسر امرتیا سین لندن کی ہارورڈ یونیورسٹی میں اقتصادیات اور فلسفے کے مضامین پڑھاتے ہیں۔ وہ غربت کے بنیادی اسباب پر کی گئی اپنی تحقیق کے حوالے سے اقتصادیات کا نوبل انعام اپنے نام کرچکے ہیں۔ انہیں 1998ء میں نوبل انعام دیا گیا تھا اور اب انہیں انسانیت کی خدمت کے زمرے میں امریکا کا نیشنل میڈل دیا گیا۔
امرتیاسین | |
---|---|
অমর্ত্য সেন | |
![]() Sen in 2010 Sen in 2010 | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 3 نومبر 1933ء
مانک گنج ضلع |
رہائش | نیو یارک، امریکا |
قومیت | Indian |
رکن | امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون ، امریکن فلوسوفیکل سوسائٹی |
زوجہ | Nabaneeta Dev (1958–1976) Eva Colorni (1978–1985) Emma Rothschild (m. 1991) |
اولاد | انترا دیو سین(بیٹی) Nandan Sen(بیٹی) اندرانی(بیٹی) کبیر (بیٹا) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | پریزیڈنسی یونیورسٹی، کولکاتا (BA)، ٹرینیٹی کالج، کیمبرج (BA, MA, PhD) |
پیشہ | ماہر معاشیات ، استاد جامعہ ، فلسفی ، مصنف ، ماہرِ عمرانیات |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [1] |
ملازمت | ہارورڈ یونیورسٹی ، لندن اسکول آف اکنامکس ، دہلی یونیورسٹی ، کلکتہ یونیورسٹی |
مؤثر | فہرست
|
متاثر | فہرست
|
اعزازات | |
نوبل میموریل انعام برائے معاشیات (1998) بھارت رتن (1999) National Humanities Medal (2012)[4] | |
IMDB پر صفحہ | |
مزید دیکھیے
حوالہ جات
- http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12041027j — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- Amartya Sen۔ The idea of justice۔ London: Penguin۔ آئی ایس بی این 978-0-14-103785-1۔
- Deneulin، Séverine (2009). "Book reviews: Intellectual roots of Amartya Sen: Aristotle, Adam Smith and Karl Marx". Journal of Human Development and Capabilities (Taylor and Francis) 10 (2): 305–306. doi:. http://dx.doi.org/10.1080/19452820902941628۔
- "President Obama Awards 2011 National Humanities Medals"۔ National Endowment for the Humanities۔ 13 دسمبر 2012۔ مورخہ 24 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2014۔
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.