ربیع بنت نضر

رُبَیِّع بنت نضر یہ صحابیہ انصاریہ انکی کنیت ام حارثہ تھی بنو عدی بن النجار سے تھیں۔
یہ مشہور صحابی انس بن مالک کی پھوپھی ہیں بہت ہی بہادر اور بلند حوصلہ صحابیہ ہیں ان کے فرزند حارثہ بن سراقہ بھی بہت باکمال ہوئے انصاری خاندان میں قابل فخر عورت تھیں جب ان کے بیٹے حارثہ شہید ہو گئے تو انھوں نے کہا کہ یا رسول اﷲﷺ! اگر میرا بیٹا جنت میں ہے تو میں صبر کروں گی ورنہ اتنا غم کھاؤں گی کہ آپ ﷺ بھی دیکھیں گے تو آپﷺ نے فرمایا کہ تیرا بیٹا جنت الفردوس میں ہے۔[1] انس بن مالک فرماتے ہیں کہ ربیع بنت نضر کے صاحبزادے حارثہ بن سراقہ کو بدر کے دن ایک تیر لگا نہ معلوم کس نے مارا۔ چنانچہ ربیع بنت نضر نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا یا رسول اللہ ! مجھے حارثہ کے متعلق بتایئے۔ اگر خیر سے ہے تو ثواب کی امید رکھوں اور صبر کروں اور اگر ایسا نہیں تو اس کے لیے زیادہ سے زیادہ دعا کی کوشش کریں۔ اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا ام حارثہ جنت میں کئی باغ ہیں اور تمہارا بیٹا فردوس اعلیٰ میں ہے۔ فردوس جنت کی بلند زمین ہے اور یہ درمیان میں ہے اور سب سے افضل ہے۔[2]

ربیع بنت نضر
معلومات شخصیت
اولاد حارثہ بن سراقہ  
بہن/بھائی

حوالہ جات

  1. الاستیعاب ،باب النساء،باب الراء 3371،الربیع بنت النضر،ج4،ص397
  2. جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 1121
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.