چندی گڑھ
چندی گڑھ بھارت کے صوبے پنجاب کا ایک شہر ہے۔ یہ شہر شمالی ہندوستان کی دو ریاستوں پنجاب اور ہریانہ کے دارالحکومت کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ چندی گڑھ کا مطلب ہے "چندی کا قلعہ"۔ چندی گڑھ کا نام ایک قدیم چندی مندر سے جوڑا جاتا ہے۔ چندی گڑھ کا مطلب "خوبصورت شہر" بھی لیا جاتا ہے۔2001ء کی مردم شماری کے مطابق چندی گڑھ میں شامل موہالی، پنچکلا اور زرقپور سیمت اس کی آبادی 1,165,111 ہے۔ شہر میں ہریانہ، انبالہ، پنچکلا، موہالی، پٹیالہ اور روپڑ کے اضلاع شامل ہیں۔ یہ شہر ہندوستان کا پہلا منصوبہ بند طریقہ سے آبادکردہ شہر ہے۔ چندی گڑھ نہ صرف ایک شہر، دارالحکومت ہے بلکہ اسے ہندوستان کی Union Territory کی حیثیت بھی حاصل ہے۔ اس اعتبار سے یہ شہر براہ راست ہندوستان کی مرکزی حکومت کے زیر انتظام آتا ہے۔
چندی گڑھ चण्डीगढ़ ਚੰਡੀਗੜ੍ਹ | |
---|---|
شہر اور یونین علاقہ† | |
![]() ![]() ![]() چندی گڑھ | |
عرفیت: خوبصورت شہر | |
![]() بھارت میں چندی گڑھ کا مقام | |
متناسقات: 30.75°N 76.78°E | |
ملک |
![]() |
قیام متحدہ عملداری†† | 1 نومبر 1966 |
حکومت | |
• قسم | یونین علاقہ بلدیہ |
• ایڈمنسٹریٹر | VP Singh Badnore |
• ناظم شہر | Asha Kumari Jaswal[1] |
• سینئر ڈپٹی میئر | Rajesh Kumar Gupta[1] |
• نائب مئیر | Anil Dubey[1] |
رقبہ | |
• شہر اور یونین علاقہ† | 114 کلو میٹر2 (44 مربع میل) |
رقبہ درجہ | چونتیسواں |
بلندی | 350 میل (1,150 فٹ) |
آبادی (2011) | |
• شہر اور یونین علاقہ† | 960,787[2] |
• درجہ | انتیسواں |
• کثافت | 8,428/کلو میٹر2 (21,830/مربع میل) |
• میٹرو | 1,054,686[3] |
زبان | |
• دفتری | انگریزی زبان |
• اضافی عہدیدار | کوئی نہیں |
زبانیں[4] | |
منطقۂ وقت | بھارتی معیاری وقت (UTC+5:30) |
ڈاک اشاریہ رمز | 160XXX |
ٹیلی فون کوڈ | +91-172-XXX-XXXX |
آیزو 3166 رمز | آیزو 3166-2:IN |
گاڑی کی نمبر پلیٹ | CH-01 to CH-04 |
خواندگی | 86.05% |
ویب سائٹ |
chandigarh |
†The city of Chandigarh comprises all of the union territory's area. | |
علامات - چندی گڑھ | |
نشان | Open Hand Emblem |
جانور | ہندوستانی خاکستری نیولا[5] |
پرندہ | Indian grey hornbill |
پھول | Dhak |
درخت | آم |
.svg.png)
اشتقاقیات
چندی گڑھ کا نام مقامی دیوی چنڈی کے نام اور اس کے مندر پر پڑا تھا۔ یہ دیوی پاروتی کا جنگجو اوتار ہے۔ چنڈی دیوی شوالیک پہاڑیوں کی مقامی دیوی تھی اور اس کی قوت مانی جاتی تھی۔ شوالیک پہاڑیاں ہمالیہ کی جنوب ترین پہاڑیاں ہیں۔[6] مشرقی پنجاب میں اس شہر کا نام چنڈی گڑھ بلایا جاتاـ
تاریخ
1947 میں برصغیر کی تقسیم میں جب بھارت اور پاکستان معرض وجود میں آئے تو پنجاب کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ چنانچہ لاہور پاکستانی پنجاب کا دارالحکومت بننے کے بعد ہندوستانی پنجاب کو ایک نئے دارالحکومت کی ضرورت تھی۔ چنانچہ اس مقصد کے لیے ایک نیا شہر بنایا گیا۔ جواہر لال نہرو کے نئے شہر کمیشن، اور یہ لے کوربوزیہ کی طرف سے بنایا گیا تھا
تصویروں میں چندی گڑھ
- چندی گڑھ میں راک گارڈن میں آبشار
- چندی گڑھ کے ایک مندر کا منظر
- چندی گڑھ ٹی پارک
موسم
آب ہوا معلومات برائے چندی گڑھ | |||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مہینا | جنوری | فروری | مارچ | اپریل | مئی | جون | جولائی | اگست | ستمبر | اکتوبر | نومبر | دسمبر | سال |
اوسط بلند °س (°ف) | 20.4 (68.7) |
23.1 (73.6) |
28.5 (83.3) |
34.5 (94.1) |
38.3 (100.9) |
38.6 (101.5) |
34.0 (93.2) |
32.8 (91) |
33.1 (91.6) |
31.8 (89.2) |
27.3 (81.1) |
22.1 (71.8) |
30.38 (86.67) |
اوسط کم °س (°ف) | 6.1 (43) |
8.3 (46.9) |
13.4 (56.1) |
18.9 (66) |
23.2 (73.8) |
25.4 (77.7) |
24.0 (75.2) |
23.3 (73.9) |
21.8 (71.2) |
17.0 (62.6) |
10.5 (50.9) |
6.7 (44.1) |
16.55 (61.78) |
اوسط بارش مم (انچ) | 46.6 (1.835) |
33.9 (1.335) |
29.3 (1.154) |
11.3 (0.445) |
24.2 (0.953) |
112.6 (4.433) |
276.3 (10.878) |
282.8 (11.134) |
179.0 (7.047) |
41.6 (1.638) |
6.7 (0.264) |
18.9 (0.744) |
1,063.2 (41.86) |
اوسط بارش ایام | 3.8 | 3.9 | 2.6 | 2.4 | 2.5 | 7.1 | 12.9 | 13.3 | 6.1 | 1.9 | 1.3 | 1.9 | 59.7 |
ماخذ: عالمی ماحولیاتی ادارہ[7] |
حوالہ جات
- "BJP's Asha is city Mayor"۔ [[دی ٹریبیون|]]۔ 12 جنوری 2017۔ مورخہ 25 جنوری 2017 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جنوری 2017۔
- "http://www.censusindia.gov.in/2011-prov-results/paper2/prov_results_paper2_indiavol2.html"۔ Office of the Registrar General & Census Commissioner, India۔ مورخہ 6 جنوری 2019 کو اصل (پیڈیایف) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2012۔ External link in
|title=
(معاونت) - "Provisional Population Totals, Census of India 2011; Urban Agglomerations/Cities having population 1 lakh and above"۔ Office of the Registrar General & Census Commissioner, India۔ مورخہ 6 جنوری 2019 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2012۔
- "Report of the Commissioner for linguistic minorities: 50th report (جولائی 2012 to جون 2013)"۔ Commissioner for Linguistic Minorities, Ministry of Minority Affairs, Government of India۔ مورخہ 6 جنوری 2019 کو اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 جنوری 2017۔
- Tribune News Service (12 اکتوبر 2015)۔ "Corbusier's creation"۔ http://www.tribuneindia.com/news/trends/corbusier-s-creation/142344.html۔ مورخہ 6 جنوری 2019 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2015۔ External link in
|website=
(معاونت) - "CII"۔ cii.in۔ مورخہ 6 جنوری 2019 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولائی 2017ء۔
- World Weather Information Service-Chandigarh، عالمی ماحولیاتی ادارہ، Retrieved 29 ستمبر 2012.