عالمی موسمیاتی تنظیم
عالمی موسمیاتی تنظیم (World Meteorological Organization - WMO) ایک بین الحکومتی تنظیم ہے جس کے ارکان 189 ممالک ہیں۔
عالمی موسمیاتی تنظیم المنظمة العالمية للأرصاد الجوية World Meteorological Organization Organisation météorologique mondiale Organización Meteorológica Mundial Всемирная Метеорологическая Организация 世界气象组织 | |
| |
عالمی موسمیاتی تنظیم پرچم | |
مخفف |
WMO OMM |
---|---|
قیام | 1950 |
قسم | اقوام متحدہ کا ادارہ |
قانونی حیثیت | فعال |
صدر مقام | جنیوا, سویٹزرلینڈ |
سربراہ |
Petteri Taalas |
ویب سائٹ |
www |
اس تنظیم نے اقوام متحدہ کے ایک تحقیقی ادارے کے طور پر 19 مارچ 1950ء کو اپنی سرگرمیاں شروع کیں۔ بین الاقوامی سطح پر موسم سے متعلق معلومات کا تبادلہ اور ان کا استعمال ہی اس تنظیم کا مقصد ہے۔ اس تنظیم کا مستقل سیکریٹریٹ جنیوا میں اور علاقائی دفاتر افریقہ، ایشیا اور ریاستہائے متحدہ امریکامیں ہیں۔[1]
عالمی موسمی تبدیلیوں کا مطالعہ اور تجزیہ
عالمی موسمیاتی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والی اس تنظیم کی فراہم کردہ معلومات کے مطاطق عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں میں بہت بڑی تبدیلیاں رونما ہوئیں جس کی وجہ سے اٹلانٹا، کیریبین کا درجہ حرارت منفی اور پاکستان ، ایران، عمان سمیت دیگر ایشیائی ممالک میں گرمی کی شدت میں 50 سینٹی گریڈ سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔[2][3]
حوالہ جات
- جامع اردو انسائیکلوپیڈیا (جلد-3 سماجی علوم)، قومی کونسل برائے فروغِ اردو زبان، نئی دہلی، 2003ء، ص 62
- 2017 اب تک کا گرم ترین سال ہونے کا امکان
- "کیا ہم موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے میں اس زمین کے رہائشی کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کررہے ہیں؟"۔ یوتھ انٹرنیشنل۔ 2019-10-16۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-10-09۔
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.