بین الاقوامی عدالت جرائم

بین الاقوامی عدالتِ جرائم مستقل عدالت ہے جس کا مقصد ایسے افراد پر مقدمہ چلانا ہے جو قوم کشی، جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور جارحیت کے جرائم کے مرتکب ہوں۔

بین الاقوامی عدالت جرائم
Official logo
Membership (as of March 2011), Orange denotes states where membership treaty is signed but not ratified
Seat ہیگ, Netherlands
Working languages English and French
Membership 114 states
رہنما
Song Sang-Hyun
Fatoumata Dembélé Diarra
Hans-Peter Kaul
 Judges
Elizabeth Odio Benito
Akua Kuenyehia
Erkki Kourula
Anita Ušacka
Adrian Fulford
Sylvia Steiner
Ekaterina Trendafilova
Daniel David Ntanda Nsereko
Bruno Cotte
Joyce Aluoch
Sanji Mmasenono Monageng
Christine Van Den Wyngaert
Cuno Tarfusser
René Blattmann
Luis Moreno Ocampo
Fatou Bensouda
Béatrice Le Fraper du Hellen
Michel de Smedt
Silvana Arbia
قیام
  Rome Statute adopted
17 July 1998
 Entered into force
1 July 2002
ویب سائٹ
www.icc-cpi.int

یہ عدلات 1 جولائی 2002ء کو وجود میں آئی اور اس تاریخ کے بعد کے واقعات پر مقدمہ چلا سکتی ہے۔ اس کا مقام نیدرلینڈ ہے مگر کسی جگہ بھی عدالت لگا سکتی ہے۔

اس عدالت پر عالمی طاقتوں کا ہتکھنڈہ ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے۔ 2011ء میں اس نے لیبیا کے صدر کی گرفتاری کے پروانے کا مطالبہ کیا جبکہ امیریکی اور یورپی طاقتیں فضا سے لیبیا پر بمباری کے جرم کا ارتکاب کر رہی تھی۔[1][2]

افریقی اتحاد نے "عدالت" کا افریقی تعصب دیکھتے ہوئے افریقی سربراہان مملکت کا عدالت کے سامنے پیش ہونے پر پابندی لگا دی۔[3]

حوالہ جات

  1. "ICC prosecutor demands arrest warrant against Gaddafi"۔ عالمی اشتراکی موقع۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2011۔
  2. "The International Criminal Court and Gaddafi"۔ عالمی اشتراکی موقع۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مئی 2011۔
  3. "Africans tell ICC: Heads of state should not be tried"۔ رائٹرز۔ 11 اکتوبر 2013ء۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.